ڈس ایبلڈ کرکٹ کے فروغ اور کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کیلۓ بھرپور محنت کر رہے ہیں۔عمران بلوانی
ہمارا پی سی بی سے الحاق ضرور ہے لیکن اپنی مدد آپ کے تحت ایونٹس کے اخراجات پورے کرتے ہیں۔امیرالدین انصاری
ڈس ایبلڈ کرکٹ کےگریڈ ون اور گریڈ ٹو ایونٹس متعارف کروانے کا تجربہ بہت کامیاب رہا اس میں مزید بہتری آۓ گی۔
مستقل اور مستند سپانسر شپ کیلۓ مختلف کمرشل اداروں سے بات چل رہی ہے اس حوالے سے جلد اچھی خبر ملے گی۔
آئی سی سی سے الحاق کیلۓ کوشش جاری ہے،اس سال اندیا میں ورلڈ کپ کے بعد ٹیم انگلینڈ کا دورہ کرے گی۔
پاکستان فزیکل ڈس ایبلڈ کرکٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداران کی پاکستان اسپورٹس جرنلسٹس فیڈریشن کے وفد سے گفتگو
کراچی( رپورٹ۔محمد اقبال ہارپر)
ڈس ایبلڈ کرکٹ کے فروغ کیلۓ بھرپور محنت کر رہے ہیں وہ دن دور نہیں جب شائقین کرکٹ ڈس ایبلڈ کرکٹرز کو بھی نارمل کرکٹرز کی طرح دلچسپی سے دیکھا کریں گے۔کھلاڑیوں کی بھرپور مالی سپورٹ کیلۓ بھی اقدامات کر رہے ہیں
ان خیالات کا اظہار پاکستان فزیکل ڈس ایبلڈ کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر عمران بلوانی اور سیکرٹری امیرالدین انصاری نے پاکستان اسپورٹس جرنلسٹس فیڈریشن کے وفد سے اپنے آفس میں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوۓ کیا۔
اس موقع پر میڈیا کوآرڈینیٹرمحمد نظام بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ کھیل کے فروغ کیلۓ فنڈز کا ہونا بہت ضروری ہے ہم مختلف کمرشل اداروں سے رابطے میں ہیں ان شاءاللہ جلد ہی اس حوالے سے کوئی اچھی خبر ملے گی،
ہماری ورلڈ میمن آرگنائزیشن کے صدر شبیر ہارون سے بھی ملاقات ہوئی ہے وہ بھی ڈس ایبلڈ کرکٹ اور ڈس ایبلڈ کرکٹرز کیلۓ بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں انہوں نے ہمیں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
عمران بلوانی نے کہا کہ ہمارا مشن ہے کہ ڈس ایبلڈ کرکٹز میں جو فزیکل کمی ہے وہ اس کمی کو اپنی کمزوری کبھی نہ سمجھیں بلکہ بھرپور محنت کر کے کھیل میں اپنا نام پیدا کریں اس حوالے سے ہم ان کو ہر طرح سپورٹ کریں گے
اور ان کےلۓ دوسرے کرکٹز کی طرح ان کو سینٹرل کنٹریکٹ دیں گے تا کہ کھیل کے ساتھ ساتھ یہ مالی طور پر بھی آسودہ حال ہو جائیں۔امیر الدین انصاری نے ایک سوال کے جواب میں بتایا
کہ کافی لوگ سپانسر شپ دینے کو تیار ہیں لیکن بعد میں وہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ڈس ایبلڈ کرکٹ ہم نے شروع کی ہے تو ہم اسی لیۓ سپانسر شپ کے حوالے سے پھونک پھونک کر قدم رکھ رہے ہیں
ان شاء اللہ ہمیں کوئی مستقل اور مستند سپانسرشپ مل جاۓ گی اس کے لیۓ بہت پر امید ہیں۔ امیرالدین انصاری نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کے بانی سلیم کریم نے جو پودا لگایا تھا الحمداللہ وہ اب تناور درخت بن چکا ہے
اب اس کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری عمران بلوانی کے سر آ گئی ہیں ان شاء اللہ ہم ان کی زیر قیادت اس مشن کو آگے لے کر چلیں گے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ہمارا کرکٹ بورڈ سے الحاق ضرور ہے لیکن ایونٹس کے انعقاد کے حوالے سے ہمیں اپنی مدد آپ کے تحت ہی ایونٹ کی سپانسر شپ ڈھونڈنی پڑتی ہے۔
امیر الدین انصاری نے بتایا کی ہم نے گریڈ ون اور گریڈ ٹو طرز کے ایونٹس متعارف کروا دیۓ ہیں یہ تجربہ بہت کامیاب رہا اس میں مزید بہتری آۓ گی۔ اب گریڈ ٹو کا مرحلہ چند دن تک شروع ہو جاۓ گا
جن میں آٹھ ٹیمیں شرکت کر رہیں اور ایبٹ آباد،اسلام آباد اور فیصل آباد میں راونڈ مییچز کھیلیں جائیں گے جبکہ فائینل کراچی میں ہو گا۔
عمران بلوانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں گراونڈز کے حوالے سے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بکنگ کے مسائل کافی ہوتے ہیں
اس لۓ اب ہم نے ڈس ایبلڈ کرکٹ کیلۓ ذاتی گراؤنڈ کے حصول کی لۓ بھی تگ و دو شروع کر دی ہے اس سے نہ صرف کھیل بھرپور ترقی کرے گا بلکہ شائیقین کو زیادہ سے زیادہ میچز بھی دیکھنے کو ملیں گے۔
امیر الدین انصاری نے انٹرنیشنل مقابلوں میں شرکت کے حوالے سے بتایا کہ اس سال دسمبر میں انڈیا میں ورلڈ کپ میں شرکت کریں گےجس میں 8 ملک شریک ہوں گے جبکہ اگلے سال پاکستانی ٹیم انگلینڈ کا دورہ کرے گی
اور میچز کی سیریز کھیلے گی،انہوں نے مزید بتایا کہ انٹر نیشنل سطح پر ہر ملک کا کرکٹ بورڈ اپنی اپنی ڈس ایبلڈ کرکٹ ٹیم بھی بناۓ گا اس پر کام شروع ہے اس حوالے سے آئی سی سی بھی ڈس ایبلڈ کرکٹ کو نہ صرف تسلیم کر لے گی
بلکہ پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ایسوسی ایشن کا آئی سی سے الحاق بھی ہو جاۓ گا۔
عمران بلوانی اور امیر الدین انصاری نے میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈس ایبلڈ کرکٹ کو بھرپور طریقے سے متعارف کروانے اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلۓ ہمارا ساتھ دیں میڈیا کے بغیر کھیلوں کا فروغ نا ممکن ہے۔