پاکستان کرکٹ بورڈ میں "شفافیت” والے اقدامات مشکوک
.بنگلہ دیش سے ” عزت افزا” شکست کے بعد پی سی بی میں بد حواسیوں کا سلسلہ جاری
قارئین محترم پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اپنے ہوم گراونڈ پر مہمان ٹیم بنگلہ دیش سے مبینہ طور پر” خود ساختہ” ذلت آمیز شکست سے دوچار ہونے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ میں بدحواسیوں کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔
ٹیم کی سلیکشن کمیٹی "تجربات” سے کھیل رہی ہے۔ لگتا ہے چیئرمین پی سی بی نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں مشکوک اور باعث شرم شکست کے بعد ٹیم کی سرجری کا جو دعوی کیا تھا یہ اسی کا نتیجہ ہے۔
ان کا ٹیم سرجری کا جو دعوی تھا وہ تو اب ایک خواب بن کر رہ گیا ہے انہوں نے ٹیم سرجری کی جو بلند بانگ دعوے سے بات کی تھی وہ اب شاید کبھی پوری نہ ہوسکے
قوم نے ورلڈ کپ میں جو ذلت سہنا تھی سہہ لی اب اگلے کارناموں کیلۓ قوم تیار رہے اس کا پہلا ٹریلر بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ” عزت افزا” شکست کی صورت میں چل چکا ہے۔
قارئین محترم دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ میں شفافیت کے لفظ کو بہت اہمیت حاصل ہے جو بھی کام ہوتا ہے اس کا یہی دعوی کیا جاتا ہے کہ ہم نہ فلاں کام میں شفافیت کو ملحوظ خاطر رکھا ہے ابھی وقار یونس کی ہی مثال لیجیۓ
جن کو بڑی ” شفافیت” کے پراسس سے گزار کر چیئرمین پی سی بی کے کرکٹ امور کی دیکھ بھال کا نگران مقرر کیا گیا تھا تقریبا ایک ماہ ہی نہیں گزرا وقار یونس کو بڑی ” شفافیت” سے راستے سے ہٹا دیا گیا۔
طے یہ پایا تھا کہ چیئرمین پی سی بی صرف بورڈ کی انتظامی ذمہ داریاں دیکھیں گے اور وقار یونس کرکٹ معاملات چلائیں گے لیکن مبینہ طور پر بیچارے وقار یونس روائیتی بیوروکریسی کے ہتھکنڈوں کا شکار ہو گۓ اور ان کو کام نہیں کرنے دیا گیا۔
جس پر وقاریونس نے بورڈ کے ساتھ اس اسائینمنٹ میں کام کرنے سے معزرت کر لی ہے ) یاد رہے پاکستان کرکٹ بورڈ میں کرکٹ کے ٹیکنیکل امور سے واقفیت نہ ہونے کے بغیر بھی بھرتی ہو سکتی ہے
اس کی مثال سب کے سامنے ہے کہ مبینہ طور پر چیئیرمین پی سی بی نے اپنی وزارت اعلی کے دور میں جو سٹاف ساتھ رکھا تھا تقریبا مبینہ طور پر انہی کو ہی پی سی بی میں اپنی صوابدید پر تعینات کر دیا گیا
اور ساتھ یہ بیان بھی دیا گیا کہ بورڈ میں کسی قسم کی کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہونے دوں گا تو یہ سب کیا ہے؟ پی سی بی میں سب سے بڑی سیاسی پوسٹ چیئرمین کی ہوتی ہے
اس کے لۓ کرکٹ کے امور سے واقفیت ہونا ضروری نہیں صرف مضبوط سیاسی امور، اور مضبوط سیاسی وابستگی ہی اس کا میرٹ ہے چاہے کوئی مانے یا نہ مانے۔
اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ بلا شرکت غیرے ایک با اختیار ،مکمل پاورفل سیاسی اثر رسوخ والی شخصیت کے ” نرغے” میں ہے۔بورڈ اور قومی کرکٹ میں جو کچھ ہو رہا بس قوم اس کو چپ کر کے سہتی جاۓ یہی اس کے لیۓ بہتر ہے۔