راولپنڈی ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل .
.(..اصغر علی مبارک.)..
راولپنڈی ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیاہے۔دوسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پاکستان نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 9 رنز بنالئے اور اسے مجموعی طور پر 21 رنز کی برتری حاصل ہے۔
پاکستان کی دوسری اننگز کا آغاز بھی مایوس کن رہا اور عبداللہ شفیق ایک مرتبہ پھر صرف تین رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ نائٹ واچ مین خرم شہزاد کو بقیہ وقت گزارنے کے لیے وکٹ پر بھیجا گیا
لیکن حسن محمود نے انہیں بھی بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو دوسری کامیابی دلائی۔ جب کھیل ختم ہوا پاکستان نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 9 رنز بنائے تھے اور اسے مجموعی طور پر 21 رنز کی برتری حاصل ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کی ٹیم 274 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی، قومی ٹیم کی جانب سے صائم ایوب 58، شان مسعود 57، سلمان آغا 54 رنز بناکر نمایاں رہےتھے۔
پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں لٹن داس اور مہدی حسن میراز کی عمدہ بیٹنگ اور 150 رنز سے زائد کی شراکت کی بدولت بنگلہ دیشی ٹیم 26 رنزپر 6 وکٹیں گنوانے کے باوجود 262 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹڈیم میں جاری 2 میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز بنگلہ دیش نے گزشتہ روز کے اسکور 10 رنز سے اپنی اننگز کا آغاز کیا اور صرف 4 رنز کے اضافے کے بعد ہی اوپنر ذاکر حسن ایک رن بنا کر خرم شہزاد کا شکار بن گئے۔
اس کے بعد شادمان اسلام 10، نجم الحسین شانتو 4 کو بھی خرم شہزاد نے پویلین کی راہ دکھائی، بعد ازاں مؤمن الحق ایک اور مشفق الرحیم 3 رنز بنا کر میر حمزہ کا نشانہ بنے، ان کے بعد آنے والے تجربہ کار شکیب الحسن کو 2 رنز بنانے کے بعد خرم شہزاد نے چلتا کیا۔
26 رنز 6 وکٹیں گرنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا کہ شاید بنگلہ دیشی ٹیم 50 رنز کا ہندسہ بھی عبور کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے لیکن لٹن داس اور مہدی حسن وکٹ پر ڈٹ گئے۔
دونوں نے کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے مہمان ٹیم کو فالو آن کرانے کی پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور دونوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو مشکلات کے بھنور سے نکال کر 165 رنز کی شراکت قائم کی۔
دونوں نے اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں اور وکٹ پر بالکل سیٹ نظر آتے تھے لیکن اس مرحلے پر خرم شہزاد نے پھر پاکستان کو کامیابی دلانے کا بیڑا اٹھایا
اور 78 رنز کی شاندار باری کھیلنے والے مہدی حسن میراز باؤلر کو انہی کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔خرم نے اگلے اوور میں ایک اور کامیابی حاصل کرتے ہوئے تسکین احمد کا بھی کام تمام کردیا۔
تاہم آٹھ وکٹیں گرنے کے باوجود لٹن داس نے ہمت نہ ہاری اور تن تنہا مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے سنچری مکمل کی۔انہوں نے حسن محمود کے ہمراہ نویں وکٹ کے لیے 69 رنز کی شراکت بنا کر اپنی ٹیم کا خسارہ کم کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا
اور اسکور کو 262 تک پہنچا دیا۔اس مرحلے پر بالآخر ان کی ہمت جواب دے گئی اور وہ 4 چھکوں اور 13 چوکوں سے سجی 138 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد آغا سلمان کی وکٹ بن گئے۔
آغا سلمان نے اسی اوور میں ناہید رانا کو بھی ایل بی ڈبلیو بنگلہ دیش کی بساط 262 رنز پر لپیٹ دی اور یوں پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 12 رنز کی برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 6، میر حمزہ نے 2 اور آغا سلمان نے دو وکٹیں اپنے نام کیں۔