"سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبرپختونخواہ میں فنڈز کی تقسیم پر سوالات”

"سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبرپختونخواہ میں فنڈز کی تقسیم پر سوالات:

ایسوسی ایشنز اور کھلاڑیوں کو نظر انداز جبکہ کلاس فور ملازمین کو مراعات”

مسرت اللہ جان

خیبرپختونخواہ کی سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں کھیلوں سے وابستہ ایسوسی ایشنز اور کھلاڑیوں کیلئے سالہا سال سے فنڈز کی کمی کی شکایات ہیں، جبکہ دوسری طرف مشیر کھیل کے ساتھ کام کرنے والے کلاس فور ملازمین کیلئے فنڈز کی فراہمی جاری ہے۔

سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ذرائع کے مطابق چترال کے ایک کلاس فور ملازم، جو اپنے والد کی سفارش پر تعینات ہوا، نے تقریباً دو ماہ قبل درخواست جمع کروائی، جس میں اس نے اپنے علاقے میں فٹ بال ٹورنامنٹ کے انعقاد کیلئے دو لاکھ روپے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ بغیر کسی اشتہار کے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں کام کرنے والے کنٹریکٹر کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کلاس فور ملازمین کو ادائیگی کرکے رقم کو کسی اور مد میں ایڈجسٹ کیا جائے۔

ان میں سے ایک کلاس فور ملازم ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبرپختونخواہ کے دفتر میں کام کرتا ہے، جبکہ اس کا بیٹا مشیر کھیل کے ساتھ ڈیوٹی دے رہا ہے۔

سپورٹس ایسوسی ایشنز اور کھلاڑیوں کو اس طرح کی غیر قانونی ادائیگیوں سے نہ صرف مشکلات کا سامنا ہے، بلکہ ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات کھیلوں کی ترقی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔

حالانکہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے تحت چترال میں ڈسٹرکٹ سپورٹس آفس اور مختلف ایسوسی ایشنز، بشمول فٹ بال ایسوسی ایشن، کام کر رہی ہیں، لیکن فنڈز کی اس غیر مساوی تقسیم سے کھیلوں کے حلقوں میں مایوسی پھیل رہی ہے

 

تعارف: News Editor