والی بال کھلاڑیوں کو مشکلات کے باوجود تربیت کا نیا موقع: طارق ودود بیڈمنٹن ہال کے ساتھ پریکٹس کا آغاز
مسرت اللہ جان
خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے والی بال کے کھلاڑیوں نے اپنی تربیت کا دوبارہ آغاز طارق ودود بیڈمنٹن ہال کے ساتھ واقع گراونڈ میں کر دیا ہے۔
پہلے وہ پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر پشاور کے جمنازیم ہال میں پریکٹس کرتے تھے۔ تاہم نئے ڈی جی کی طرف سے سات ہزار روپے داخلہ فیس اور پندرہ سو روپے ماہانہ فیس کے احکامات کے بعد،
زیادہ تر کھلاڑیوں نے اپنی پریکٹس روک دی کیونکہ مالی مشکلات کے باعث وہ یہ فیس ادا نہیں کر سکتے تھے۔ نتیجتاً، انہیں جمنازیم سے بھی نکال دیا گیا۔
خیبرپختونخواہ کی سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں والی بال کے کھلاڑیوں کے لیے تربیت کی کوئی مناسب جگہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود، پانچ کھلاڑی قومی والی بال ٹیم کا حصہ بنے ہیں اور کئی جونیئر ٹیم کا حصہ ہیں۔ مگر داخلہ فیس کی وجہ سے زیادہ تر کھلاڑی کھیل کو چھوڑنے کا سوچنے لگے تھے۔
سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے کھلاڑیوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے طارق ودود بیڈمنٹن ہال کے ساتھ واقع وہ گراونڈ جسے سابق ڈی جی نے ایک پرائیویٹ جم کو دیا تھا، واپس لے لیا ہے۔
اب اس جگہ پر کھلاڑیوں نے پریکٹس شروع کردی ہے۔ پرائیویٹ جم کے مالک نے اعتراض کیا لیکن انہیں بتایا گیا کہ جم کو جو سہولتیں دی گئی تھیں، وہ مفت تھیں اور والی بال کے کھلاڑیوں کی پریکٹس زیادہ ضروری ہے۔
والی بال کے کوچ واصف خان روزانہ سہ پہر تین بجے سے شام چھ بجے تک کھلاڑیوں کی تربیت کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق گراونڈ میں ٹرف موجود ہونے کی وجہ سے اب بارش کے موسم میں بھی پریکٹس جاری رکھی جا سکے گی۔
مستقبل میں اس گراونڈ کو خواتین والی بال کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے بھی استعمال کرنے کا منصوبہ ہے۔