نوجوان فاسٹ بولر علی رضا کا گاؤں میں کرکٹ سے شروع ہونے والا متاثرکن سفر۔
انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ہمیں منظم کرکٹ کھیلنی ہوگی۔ گلیسپی۔
پی سی بی کی 55 ویں پوڈکاسٹ میں علی رضا اور ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کی گفتگو۔
فیصل آباد 28 ستمبر ; نوازگوھر
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج اپنی 55 ویں پوڈکاسٹ جاری کی ہے جس میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اور شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ فاسٹ بولر علی رضا کے انٹرویوز شامل ہیں۔
جیسن گلیسپی نے پی سی بی ڈیجیٹل سے ساتھ اپنی گفتگو میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان شروع ہونے والی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے مختلف پہلوؤں پر بات کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ٹیم سلیکشن کے بارے میں بھی گفتگو کی ہے۔
یاد رہے کہ سیریز کا پہلا ٹیسٹ 7 اکتوبر سے ملتان میں کھیلا جائے گا ۔ دوسرا ٹیسٹ بھی ملتان میں 15 اکتوبر سے ہوگا جبکہ راولپنڈی 24 اکتوبر سے شروع ہونے والے تیسرے ٹیسٹ کی میزبانی کرے گا۔
جیسن گلیسپی کا کہنا ہے کہ انگلینڈ جیسی ٹیم کے خلاف ہوم سیریز کے سلسلے میں وہ بہت زیادہ ُپرجوش ہیں۔ ہمیں اندازہ ہے کہ ہمیں اس سیریز میں منظم کرکٹ کھیلنی ہوگی اور مستقل مزاجی سے پرفارمنس دینی ہوگی اور اگر ایسا ہوا تو یقیناً نتائج ہمارے حق میں ہونگے۔
جیسن گلیسپی کا کہنا ہے کہ بہت زیادہ کھلاڑیوں کو بینچ پر بٹھانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اگر ڈومیسٹک کرکٹ ہورہی ہے تو یہ کھلاڑی وہاں جاکر کھیلیں تاکہ جب سلیکشن کے ذریعے انہیں آنے کا موقع ملے تو وہ اس سے فائدہ اٹھاسکیں۔
علی رضا نے اپنے کرکٹ کے سفر پر بات کی ہے جو گاؤں میں کھیلی جانے والی کرکٹ سے شروع ہوا تھا اور پھر وہ کس طرح نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں آئے اور پاکستان کی ایج گروپ سائیڈ میں منتخب ہوکر ای سی بی کے لفبرا میں واقع ہائی پرفارمنس سینٹر تک گئے۔
علی رضا نے اس سال جنوبی افریقہ میں منعقدہ آئی سی انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی اور3 میچوں میں 9 وکٹیں حاصل کیں جن میں آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں 34 رنز کے عوض 4 وکٹوں کی کارکردگی شامل تھی۔
علی رضا ڈینگی کی وجہ سے چیمپئنز ون ڈے کپ کے ابتدائی دو میچوں میں حصہ نہ لے سکے تاہم لیک سٹی پینتھرز کی طرف سے کھیلتے ہوئے الائیڈ بینک اسٹالیئنز کے خلاف شان مسعود اور محمد حارث کی وکٹیں حاصل کیں جبکہ یوایم ٹی مارخورز کے خلاف انہوں نے حسیب اللہ کو آؤٹ کیا۔
علی رضا اگرچہ ابھی تک فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلے ہیں اور صرف سات لسٹ اے ون ڈے میچز کھیلے ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنے ٹیلنٹ کی وجہ سے کوچز۔ ماہرین اور مبصرین کی توجہ حاصل کررکھی ہے اور انہیں مستقبل کا اسٹار کہا جارہا ہے۔