پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا ہے کہ ٹیم بنانے کیلئے لڑکوں کو سپورٹ کرنا ہوگی،
شکست کے بعد تبدیلیاں کرنا آسان ہے، آگے جانے کیلئے کھلاڑیوں کو بیک کرنا ہوگا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا ہے کہ ٹیم میں مستقل مزاجی دکھانا پڑتی ہے، کھلاڑی اچھے نتائج دینے کے خواہاں ہیں، بنگلا دیش کیخلاف ہار کا کھلاڑیوں کو بہت افسوس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو ہوگیا اس کی ذمہ داری لیتے ہیں، پریشر ہمیشہ ہوتا ہے، جب آپ پر پریشر ہو تو سمجھ جائیں آپ ملک کے لیے کچھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ کنڈیشنز دیکھ کر نعمان علی کو انگلینڈ کیخلاف سیریز کیلئے سکواڈ میں شامل کیا گیا، انگلینڈ کیخلاف سیریز پاکستان کیلئے بہت اہم ہے، کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا بہت اہم ہے۔
ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے کہا ہے کہ چیمپئنز ون ڈے کپ میں اچھی تیاری ہوئی ہے، کپ میں سٹینڈرڈ بہت اچھا تھا، جب ٹیم ہارتی ہے تو بطور کپتان بہت برا لگتا ہے۔
شان مسعود نے کہا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں بہتر کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے، بنگلادیش کے خلاف جو نتیجہ چاہتے تھے وہ نہیں آیا، تمام لڑکوں کو خراب کارکردگی کا دکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کامیابی کے لیے کھلاڑیوں کو مسلسل مواقع فراہم کرنے پڑیں گے، خرم شہزاد ٹیم کا اہم جز ہیں اور بدقسمتی سے وہ انجری کا شکار ہو گئے ہیں، ٹیسٹ کرکٹ میں آپ کو کارکردگی دکھانے کے لیے متواتر میچز چاہیے ہوتے ہیں۔
قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے کہا ہے کہ جب خرم شہزاد کی فٹنس واپس آئے گی پھر فیصلہ کریں گے، اپنے ملک کے لیے ٹیم کو لیڈ کرنا باعث فخر ہے، جو بھی نتائج آئیں انہیں قبول کرتے ہیں، آئیڈل آغاز نہیں ہوا، جب ہارتے ہیں تو احتساب ہوتا ہے۔
شان مسعود نے مزید کہا ہے کہ انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے ٹیم کا اعلان کیا ہے لیکن ہمیں ملتان میں کنڈیشنز کا اندازہ نہیں، ہماری کوشش ہو گی پہلے ٹیسٹ میں اچھا آغاز کریں، ہمیں غلطیوں سے سیکھنا ہوگا،
ٹیسٹ کرکٹ آپ سے جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط رہنے کی ڈیمانڈ کرتی ہے، ہمیں ان چیزوں کو بطور ٹیم بہتر کرنا ہوگا۔۔