دوسرا ٹیسٹ: پاکستان کا انگلینڈ کےخلاف پہلے ٹیسٹ کی پچ دوبارہ استعمال کرنے کا فیصلہ…..
(اصغر علی مبارک).
پاکستان نےانگلینڈ کے خلاف ملتان میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میں پہلے ٹیسٹ کی پچ لگاتار دوبارہ استعمال کرنے کا فیصلہ کیاہے پاکستان کرکٹ ٹیم کو لگاتار 11 ہوم ٹیسٹ میچز میں شکست کے بعد پچ کو تبدیل نہ کرنے کا یہ فیصلہ اہمیت کا حامل ہے۔
پچ کو ٹرننگ ٹریک بنانے کے لیے وکٹ کے اطراف میں بڑے بڑے پنکھے بھی لگائے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم پاکستان کو ایک اننگز اور 47 رنز سے شکست دی تھی۔
ملتان میں پہلے ٹیسٹ کے آخری روز پاکستانی ٹیم دوسری اننگز میں 200 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی پہلی اننگز میں 500 سے زائد رنز بنانے کے باوجود پاکستان کو اننگز سے شکست ہوئی۔
چوتھے روز کھیل کے اختتام پر پاکستان نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 152 رنز بنا لیے تھے اور اسے اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے مزید 65 رنز درکار تھے۔
ہیری بروک نے انگلینڈ کی جانب سے ٹیسٹ میں تیز ترین ٹرپل سنچری بنائی۔ انہوں نے جو روٹ کے ساتھ چوتھی وکٹ کی 454 رنز کی شراکت بھی کی۔ روٹ ڈبل سنچری بنا کر آؤٹ ہوئے۔
انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم پاکستان میں ٹیسٹ کی ایک اننگز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی اس سے قبل انڈین کرکٹ ٹیم نے 2004 میں ملتان ٹیسٹ کے دوران 5 وکٹوں کے نقصان پر 675 رنز بنائے تھے۔
رپورٹ کے مطابق پہلے ٹیسٹ میچ میں مہمان ٹیم کے ہاتھوں اننگز کی شکست سے دوچار ہونے کے بعد پاکستان نے یہ فیصلہ کیا ہے۔اتوار کو قومی ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلسپی اور کپتان شان مسعود نے پچ کا معائنہ کیا
جبکہ ہیڈ کوچ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ہیڈ کیوریٹر ٹونی ہیمنگ سے بھی پچ کے حوالے سے بات چیت کی۔دوسرے ٹیسٹ میچ کی وکٹ کو اسپن فرینڈلی بنانے کے لیے اس پر اضافی پانی چھوڑا گیا
جبکہ پہلے ٹیسٹ میچ میں باؤلرز کے پیروں کے نشانات، پنکھوں اور سخت دھوپ نے پچ میں مزید دراڑیں پیدا کردی ہیں۔ پاکستان کی جانب سے یہ فیصلہ غیر معمولی ہے،
تاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے پچ کے ضوابط میں پچ اور آؤٹ فیلڈ کو بہترین ممکنہ حالت میں ہونے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ وکٹ کے استعمال ہونے یا غیر استعمال شدہ ہونے کی کوئی شرط عائد نہیں ہوتی۔