پاکستان اور انگلینڈ کےدرمیان تیسرا ٹیسٹ 24 اکتوبر سے پنڈی اسٹیڈیم راولپنڈی میں شروع ہو گا
دونوں ٹیمیں آ ج آرام کے بعد پریکٹس شروع کریں گی ,
(اصغر علی مبارک )
انگلینڈ نے پاکستان کو رواں سیریز کا پہلا ٹیسٹ اننگز اور 47 رنز سے ہرایا تھا جب کہ آج پاکستان کو انگلینڈ سے 152 رنز سے کامیابی ملی ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیاں تین میچز کی ٹیسٹ سیریز ایک ایک سے برابر ہیں,پاکستان نے اسپنرز نعمان علی اور ساجد خان کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 152 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کی۔
پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے دوسری اننگز میں 8 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے میچ میں مجموعی طور پر 11 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ دوسری اننگز میں دو وکٹیں لینے والے ساجد خان نے بھی میچ میں مجموعی طور پر 9 وکٹیں حاصل کیں
پاکستانی ٹیم کی ہوم گراونڈ پر شکستوں کے سلسلہ تھم گیا اور پاکستان نے اسپنرز کی تاریخ ساز باؤلنگ کی بدولت ہوم گراونڈ پر تقریباً پونے چار سال بعد پہلا ٹیسٹ میچ اپنے نام کر لیا جہاں اس میچ میں انگلینڈ کی تمام 20 وکٹیں پاکستانی اسپنرز نے حاصل کیں۔
پاکستان نے ہوم گراؤنڈ پر آخری فتح ستمبر 2021 میں جنوبی افریقہ کے خلاف حاصل کی تھی لیکن اس کے بعد اپنی سرزمین پر مسلسل ٹیسٹ میچز کے انعقاد کے باوجود پاکستانی ٹیم ٹیسٹ میچ میں فتح حاصل نہ کر سکی۔
ہوم گراونڈ پر ناکامیوں کے سلسلے کا آغاز آسٹریلیا کے خلاف 2022 میں ہوا تھا جہاں آسٹریلیا نے پاکستان کو قادر بینوا سیریز میں 0-1 سے شکست دی تھی۔
اس کے بعد 2022 میں انگلینڈ کے سابقہ دورہ پاکستان نے مہمان ٹیم نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا۔
اس کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان آئی تو قومی ٹیم کو کسی میچ میں شکست تو نہ ہوئی لیکن وہ کوئی میچ جیت بھی نہ سکی۔
حال ہی میں بنگلہ دیش کی ٹیم سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان آئی تو شان مسعود کی زیر قیادت ٹیم کو دونوں میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس کے بعد انگلینڈ نے بھی پاکستان کو پہلے میچ میں باآسانی شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کی تھی۔
پاکستان نے فتح کے حصول سے قبل اس تمام عرصے میں مجموعی طور پر 11 ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں سے 7 میں اسے شکست ہوئی اور چار ڈرا رہے تھے۔
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ایسا 52سال بعد ہوا ہے کہ کسی ٹیم کے دو اسپنرز نے حریف ٹیم کے تمام 20 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ گزشتہ میچ میں 800 سے زائد رنز بنانے والی ٹیم کے بلے باز پاکستانی اسپنرز کی جوڑی کے سامنے بے بس نظر آئے۔
پہلی اننگز میں ساجد نے 7 اور نعمان نے تین وکٹیں لیں تو دوسری اننگز میں نعمان کا جادو سر چڑھ کر بولا جنہوں نے 8 انگلش بلے بازوں کو شکار کیا
اور ساجد نے بھی دو مہمان بلے بازوں کو چلتا کیا۔ ٹیسٹ کرکٹ میں 1972 کے بعد ایسا پہلی بار ہوا کہ کسی ٹیم کے دو باؤلرز نے حریف کے 20 کھلاڑیوں کو چلتا کیا ہو جہاں 52سال قبل آسٹریلیا کے باب میسی اور ڈینس للی نے انگلینڈ ہی کے خلاف یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔