چیئرمین پی سی بی کا رضوان کو ون ڈے , ٹی20 کا کپتان بنانے کا اعلان
,;;;;;…( اصغر علی مبارک );;;;;;;;;
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) محسن نقوی نے محمد رضوان کو پاکستان کی ون ڈے اور ٹی20 کا کپتان مقرر کرنے کا اعلان کردیا جبکہ سلامن علی آغا ان کے نائب ہوں گے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بابر اعظم ہماری قومی ٹیم کا اثاثہ ہیں اور کافی عرصے بعد ایسے بڑے کھلاڑی آتے ہیں، انہوں نے مجھ سے رابطہ کر کے کہا کہ میں بطور کپتان کام جاری نہیں رکھنا چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ بیچ میں بہت ساری باتیں سامنے آتی رہیں لیکن پی سی بی سے کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا تھا کہ آپ نے قیادت چھوڑنی ہے،
انہوں نے پہلے کوچز اور باقی لوگوں سے مشورہ کیا اور پھر مجھے کہا کہ میں بطور کپتان کام جاری نہیں رکھنا چاہتا، وہ کھیل پر زیادہ توجہ دینا چاہتے ہیں
اور ہم سب کی خواہش ہے کہ وہ اپنی فارم میں واپس آئے اور اسی طرح کی پرفارمنس دے جیسی دیتا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بابر کے استعفے کے بعد ہم نے اندرونی طور پر مشاورت شروع کی،
میں نے پانچوں مینٹور اور سلیکشن کمیٹی کے پانچوں ارکان کے ساتھ اس پر تفصیلی گفتگو کی اور سب لوگوں کا یہ مشترکہ رائے تھی کہ بابر کے بعد رضوان کپتان اور سلمان علی آغا نائب کپتان ہونے چاہئیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ مینٹورز اور سلیکشن کی اکثریت کا یہ فیصلہ تھا
اور اس رائے کو دیکھتے ہوئے میری کل رضوان سے تفصیلی بات ہوئی، پھر سلمان سے بھی بات ہوئی اور ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یہ قیادت رضوان کے سپرد کریں اور میری نیک خواہشات ان کے ساتھ ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان دونوں، پوری ٹیم اور سلیکٹرز کو کامیاب کرے۔ میرا ماننا ہے کہ ہمیں ینگ ٹیلنٹ کو موقع دینا ہو گا،
اپنی ڈومیسٹک کرکٹ کو عزت دینی ہو گی اور ہم جب تک اپنے ینگ ٹیلنٹ کو سامنے نہیں لاتے رہیں گے اور ایک جگہ پر رک جائیں گے تو اسی طرح کے نتائج آتے رہیں گے۔
چیئرمین پی سی بی نے سلیکشن کمیٹی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے انہوں نے آخری دو ٹیسٹ میچوں میں محنت کی ہے اور دو، دو دن لگاتار کام کرتے رہے ہیں، یقیناً ٹیم نے بھی پرفارم کیا ہے
لیکن اس جیت کے پیچھے اس سلیکشن کمیٹی کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کیا
انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد سابق کپتان بابراعظم، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کو ڈراپ کیا گیا تھا اور اب انہیں دورہ آسٹریلیا کے لیے اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے
تاہم دورہ زمبابوے کے لیے تینوں کھلاڑیوں کو آرام دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وائٹ بال کے ممکنہ کپتان محمد رضوان دورہ آسٹریلیا میں ٹیم کا حصہ ہیں لیکن انہیں زمبابوے کے خلاف ٹی20 میچز کے لیے آرام دیا گیا ہے
خیال رہے کہ دورہ آسٹریلیا میں 4 سے 10 نومبر تک پاکستان 3 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے گی اور 14 سے 18 نومبر تک ٹی20 انٹرنیشنل میچز میں آسٹریلیا کے مدمقابل ہوگی۔ دورہ آسٹریلیا کے بعد قومی ٹیم زمبابوے جائے گی
جہاں پر 24 سے 28 نومبر تک دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز شیڈول ہیں جس کے بعد یکم دسمبر سے 5 دسمبر تک 3 ٹی20 میچز کھیلے جائیں گے۔
قومی سلیکٹرز کی جانب سے روٹیشن پالیسی اور ڈومیسٹک میں پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا ہے جب کہ دونوں سیریز کیلئے عامر جمال، عرفات منہاس، فیصل اکرم، حسیب اللہ، محمد عرفان خان نیازی کو پہلی بار اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
ایسے ہی جہانداد خان اور سلمان علی آغا کو پہلی بار ٹی20 میں شامل کیا گیا ہے جب کہ کامران غلام، عمیر بن یوسف اور سفیان مقیم کو بھی موقع دیا گیا ہے۔
چیمپئنز ون ڈے کپ میں 17 وکٹیں حاصل کرکے مین آف دی سیریز رہنے والے فاسٹ باؤلر محمد حسنین کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے، جنہوں نے آخری بار جنوری 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے میچ کھیلا تھا۔
بابراعظم، محمد رضوان، سلمان علی آغا، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی کے علاوہ 4 کھلاڑیوں کو دونوں فارمیٹس میں شامل کیا گیا ہے، جن میں عرفات منہاس، حارث رؤف، حسیب اللہ اور محمد عرفان خان شامل ہیں۔
اسی طرح، عامر جمال، عبداللہ شفیق، فیصل اکرم، کامران غلام محمد حسنین اور صائم ایوب کو صرف ون ڈے میں منتخب کیا گیا ہے اور ان ٹی20 میں ان کھلاڑیوں کی جگہ جہانداد خان، محمد عباس آفریدی، عمر بن یوسف، صاحبزادہ فرحان، صفیان مقیم اور عثمان خان لیں گے۔