راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 9 وکٹوں سے شکست دے دی۔
واضح رہے کہ راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں تیسرے دن انگلینڈ کی پوری ٹیم 112 رنز بنا کر آئوٹ ہو گئی، پاکستان کو جیتنے کیلئے 36 رنز کا ہدف مل گیا۔
دوسرے روز کھیل کے اختتام پر انگلینڈ نے اپنی دوسری اننگز میں 3وکٹوں کے نقصان پر24رنز بنائے تھے۔دوسری اننگز میں انگلینڈ کے کھلاڑی بین ڈکٹ 12 رنز،زیک کرالی دو رنز اوراولی پوپ صرف ایک رن بنا کرآوٹ ہوئے۔
کھیل کے دوسرے دن پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے دو جبکہ ساجد خان نے ایک وکٹ حاصل کی تھیں۔
راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی جانب سے تیسرے دن کے کھیل کا آغاز جوروٹ اور ہیری بروک نے کیا۔ ہیری بروک 26 رنز بنا کر نعمان علی کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے۔
ان کے بعد آنے والے بین اسٹوکس بھی نعمان علی کا شکار بنے اس طرح انگلینڈ کی پانچویں وکٹ 70 کے مجموعی اسکور پر گری۔ جیمی اسمتھ نے تین رنز بنائے تھے کہ ساجد خان کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
انگلینڈ کی ساتویں وکٹ جوروٹ کی گری انہوں نے 33 رنز بنائے، ان کا نعمان علی کی گیند پر محمد رضوان نے کیچ تھاما۔ انگلینڈ کی آٹھویں وکٹ 97 رنز پر گری۔
راولپنڈی ٹیسٹ میں انگلینڈ کی نویں وکٹ 106 کے اسکور پر گری، ریحان احمد کو ساجد خان نے بولڈ کیا، انہوں نے سات رنز بنائے۔
انگلینڈ کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 112 رنز بنا کر آئوٹ ہو گئی، اس طرح پاکستان کو انگلینڈ نے جیتنے کے لئے 36 رنز کا ٹارگٹ دیاتھا۔
پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں نعمان نے چھ جبکہ ساجد خان نے چار کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ نعمان علی کی میچ میں مجموعی طور پر 9 وکٹیں جبکہ ساجد خان نے میچ میں مجموعی طور پر10 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان نے مطلوبہ ہدف ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کر لیا، پاکستان کے واحد کھلاڑی صائم ایوب اٹھ رنز بنا کر جیک لیچ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آئوٹ ہوئے۔ عبداللہ شفیق 5 اور شان مسعود 23 رنز کے ساتھ ناٹ آئوٹ رہے۔ پاکستان نے تیسرا ٹیسٹ میچ جیت کر ٹیسٹ سیریز بھی اپنے نام کر لی۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف 9 سال بعد ٹیسٹ سیریز جیتی جبکہ قومی ٹیم کو 4 سال بعد ہوم سیریز میں کامیابی ملی ہے، پاکستان نے آخری ہوم سیریز 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف جیتی تھی۔
پاکستان کو 2022 میں آسٹریلیا، انگلینڈ اور 2024 میں بنگلادیش سے گھر میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اپنی سرزمین پر چوتھی ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔
اس سے قبل 2005 میں پاکستان نے انگلینڈ کو اپنی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی، پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف 9 سال بعد ٹیسٹ سیریز اپنے نام کی، یواے ای میں 16-2015 میں مصباح الحق کی قیادت میں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں پاکستان نے دو صفر سے کامیابی حاصل کی تھی، ایک میچ ڈرا ہو گیا تھا۔
قومی سکواڈ ; پاکستان کی پلیئنگ الیون میں کپتان شان مسعود، نائب کپتان سعود شکیل، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان، کامران غلام، سلمان علی آغا، عامر جمال، نعمان علی، زاہد محمود اور ساجد خان شامل ہیں۔
انگلش سکواڈ ; انگلینڈ نے بھی تیسرے ٹیسٹ میچ کیلئے ریحان احمد، جیک لیچ اور شعیب بشیر کو بطور سپیشلسٹ سپنرز ٹیم میں شامل کیا ہے، ان کے علاوہ کپتان بین سٹوکس، زیک کرالی، بین ڈکٹ، اولی پاپ، جو روٹ، ہیری بروک، جمی سمتھ، فاسٹ باؤلر گِس ایٹکنسن پلیئنگ الیون کا حصہ ہیں۔