انڈر 19 کا چمکتا ستارہ آخر کہاں غائب ہوگیا !
سید ذیشان ضمیر جو کے کراچی کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے ذیشان کے والد ایک نارمل ڈرائیور تھے اور گاڑی چلا کر گھر کا چولہا جلاتے تھے ذیشان کے گھر کے حالات تو بہت گھمبیر تھے
مگر اس کے ارادے بڑے پختہ اور شفاف تھے ورنہ ایک ایسے گھرانے سے پاکستان انڈر 19 پاکستان شاہینز اور پاکستان سپر لیگ تک کا سفر اتنا سہل نہیں تھا
ذیشان ضمیر نے اپنے ایک انٹرویو میں اس بات کا اعتراف کیا کے وہ سینئر ڈسٹرک کا میچ دوسرے کھلاڑی کے اسپائکس پہن کر کھیلتے تھے وہ مالی لحاظ سے اتنے لاچار تھے کہ وہ اپنے زاتی جوتے بھی نہیں خرید پاتے تھے
آج جب بھی ذیشان کے جوتے تھوڑے پرانے ہوتے ہیں تو ذیشان دوسرے ینگسٹرز کو دے دیتا ہے کیونکہ وہ خود ایسے وقت کے خلاف جدوجہد کرچکا ہے
ذیشان ضمیر نے ایشاء کپ 2021 میں پاکستان انڈر 19 کے لیے شاندار بالنگ کی انڈیا کے خلاف 5 اور سرلنکا کے خلاف 4 وکٹوں نے اس نوجوان کو خوب عزت بخشی
پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے دو سال 2021-22 میں اس نوجوان کو اپنے خیموں میں رکھا مگر کوئی خاص موقع نہیں دیا 2022 میں کراچی کنگز کیخلاف بابر اعظم کی وکٹ لیتے ہی یہ نوجوان انجرڈ ہوکر گراؤنڈ سے باہر چلا گیا تھا
جس کے بعد دوبارہ پروفیشنل کرکٹ میں اس کو کھیلتے نہیں دیکھا ! کیا آپ کو ذیشان ضمیر کے بارے میں کوئی معلومات ہے کے وہ فٹ ہوئے ہیں یا اب بھی ری ہیب چل رہا ہے اسکا ؟