اسلام آباد (زاہداعوان/سپورٹس رپورٹر)
پاکستان کے مزید3قومی ویٹ لفٹرز ممنوعہ ادویات کا استعمال کرتے ہوئے پکڑے گئے،
تینوں کے ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت آگئے اور اب انہیں پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اینٹی ڈوپنگ آرگنائزیشن آف پاکستان (ADOP) نے کچھ عرصہ قبل ایچ ای سی کے نیشنل گولڈ میڈلسٹ محمد یوسف اور پنجاب کے غلام حسین شاہد کے سرپرائز ڈوپ ٹیسٹ لاہور میں جبکہ واپڈا کے نیشنل سلور میڈلسٹ ارسلان رئوف کا ڈوپ ٹیسٹ گوجرانوالہ میں لیاتھا ۔
پاکستان سپورٹس بورڈ ذرائع کے مطابق تینوں اتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹ پازیٹو آگئے ہیں اور اب انہیں تین سے چار سالہ پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان سپورٹس بورڈ نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کو مختلف بے قاعدگیوں اور ممنوعہ ادویات کے استعمال کی وجہ سے معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا
اور فیڈریشن کے معاملات چلانے کیلئے ایک عبوری کمیٹی قائم کی تھی۔پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کی عبوری کمیٹی کے ممبرکرنل(ر) ڈاکٹرحافظ ظفراقبال نے ‘ زاہداعوان‘ کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ مذکورہ تینوں ویٹ لفٹرز کے ٹیسٹ اینٹی ڈوپنگ آرگنائزیشن آف پاکستان (ADOP) نے لیے تھے
جبکہ اس سے قبل پاکستان کے ویٹ لفٹرز پر انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی اور 2ویٹ لفترز پر پاکستان کی جانب سے پابندی عائد کی جاچکی ہے۔
فیڈریشن عہدیداران مالی بدعنوانی ، انسانی سمگلنگ اور ممنوعہ ادویات کے استعمال میں براہ راست ملوث تھے،دونوں انکوائریوں میں الزامات ثابت ہوئے جن کی وجہ سے فیڈریشن پر پابندی لگی اور اب مذکورہ تینوں ویٹ لفٹرز کو بھی پابندی کا سامنا کرنا پڑیگا۔