پاکستان میں کھیلوں کی تنظیموں کے قیام کے لیے قوانین اور ضوابط
مسرت اللہ جان
پاکستان میں کھیلوں کی تنظیموں کے قیام کے لیے کوئی مخصوص قانون نہیں ہے، لیکن ان کی تنظیم اور ضابطہ کار عموماً عام رجسٹریشن قوانین (جیسے سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ، 1860 یا کمپنیز ایکٹ، 2017) اور کھیلوں کے مخصوص ضوابط کے تحت ہوتے ہیں
جو پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB)، قومی کھیل فیڈریشنز (NSFs) اور بین الاقوامی کھیلوں کے اداروں کی طرف سے نافذ کیے جاتے ہیں۔اگرچہ پاکستان میں کھیلوں کی تنظیموں کے لیے کوئی علیحدہ اور مخصوص قانون موجود نہیں ہے،
تاہم کھیلوں کی تنظیمات عموماً عمومی قوانین کے تحت کام کرتی ہیں، اور ان کے لیے کچھ مخصوص ضوابط ہوتے ہیں جو ان تنظیموں کو چلانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
کھیلوں کی تنظیموں کے لیے اہم ضابطے اور قوانین:
پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) آرڈیننس، 1981;
پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) وزارت بین الصوبائی ہم آہنگی کے تحت کام کرتا ہے اور پاکستان میں کھیلوں کی ترقی اور نگرانی کے لیے ذمہ دار ہے۔
کھیل فیڈریشنز: PSB مختلف کھیلوں کی قومی فیڈریشنز (جیسے کرکٹ، فٹ بال وغیرہ) کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔ یہ فیڈریشنز کھیلوں کے مقابلے، کوچنگ، اور قومی سطح پر نمائندگی کے لیے ذمہ دار ہیں۔
رجسٹریشن اور تسلیمیت: کسی کھیل کی تنظیم کو PSB کے تحت تسلیم ہونے کے لیے اسے PSB کے ساتھ رجسٹر ہونا ضروری ہوتا ہے تاکہ وہ مالی معاونت حاصل کرسکے اور کھیلوں کی مختلف سہولتوں تک رسائی حاصل کر سکے۔
قومی کھیل فیڈریشنز (NSF) کے ضوابط ;
پاکستان میں ہر کھیل کے لیے ایک قومی کھیل فیڈریشن ہوتی ہے، جیسے کرکٹ کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) اور فٹ بال کے لیے پاکستان فٹ بال فیڈریشن (PFF)۔ یہ فیڈریشنز اپنی مخصوص کھیلوں کے لیے قواعد و ضوابط طے کرتی ہیں اور ان کے تحت مقامی یا علاقائی تنظیمیں کام کرتی ہیں۔
رکنیت: مقامی یا علاقائی کھیل کی تنظیم کو قومی فیڈریشن کے ساتھ الحاق کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ سرکاری مقابلے اور عالمی سطح پر نمائندگی کر سکے۔
سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ، 1860 (غیر منافع بخش کھیلوں کی تنظیمیں)
کھیلوں کی تنظیم کو سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ، 1860 کے تحت غیر منافع بخش تنظیم کے طور پر رجسٹر کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر مقامی، ضلع یا علاقائی سطح کی کھیلوں کی تنظیموں کے لیے اس ایکٹ کے تحت ایک تنظیم کو رجسٹر کرنے کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ کم از کم سات ارکان ہوں۔
تنظیم کے مقاصد اور اصولوں کا تعین کرنے والا آئین یا قواعد و ضوابط ہو۔ درخواست کو متعلقہ رجسٹرار آف سوسائٹیز کے پاس جمع کروایا جائے (جو صوبے کی سطح پر ہوتا ہے)۔
اس ایکٹ کو عموماً مقامی سطح کی کھیلوں کی تنظیموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو کھیلوں کو فروغ دینے اور سرگرمیاں چلانے کے لیے کام کرتی ہیں۔
کمپنیز ایکٹ، 2017 (پروفیشنل یا کمرشل کھیلوں کی تنظیمیں)
اگر کھیلوں کی تنظیم کمرشل مقاصد کے لیے بنائی جا رہی ہو (مثلاً منافع بخش کھیلوں کی لیگ یا کاروباری تنظیم)، تو اسے کمپنیز ایکٹ، 2017 کے تحت کمپنی کے طور پر رجسٹر کیا جا سکتا ہے۔
غیر منافع بخش کھیلوں کی تنظیم کے لیے، کمپنی کو سیکشن 42 کے تحت رجسٹر کیا جا سکتا ہے جو کہ غیر منافع بخش کمپنیوں کے لیے ہوتا ہے۔ یہ انتخاب عموماً ان تنظیموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو کھیلوں کے ایونٹس یا پروفیشنل ٹیموں کا انتظام کرتی ہیں۔
غیر رسمی یا غیر رجسٹرڈ کھیلوں کی تنظیمات کے مسائل:
کئی مرتبہ غیر رسمی کھیلوں کی تنظیمیں مقامی یا گراس روٹ سطح پر موجود ہوتی ہیں، جن کے نظم و نسق میں اتنی زیادہ ساخت اور ضابطہ نہیں ہوتا اور جن کی قیادت میں خاندانی تعلقات ہوتے ہیں (مثلاً والد اور بیٹا)۔ ایسی تنظیموں کے ساتھ کچھ قانونی اور آپریشنل مسائل ہوتے ہیں، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا:
تسلیمیت اور معاونت کی کمی:
بغیر رجسٹریشن کے کھیلوں کی تنظیم کو پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) یا دیگر حکومتی اداروں کی طرف سے تسلیم نہیں کیا جاتا، جس کی وجہ سے اسے مالی معاونت، سرکاری ایونٹس اور دیگر وسائل تک رسائی محدود ہو جاتی ہے۔
غیر رجسٹرڈ کھیلوں کی تنظیمات کو سرکاری مقابلے منعقد کرنے یا عالمی کھیلوں کے ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
قانونی ذمہ داریاں:
غیر رجسٹرڈ تنظیم میں خاص طور پر خاندانی قیادت کی موجودگی کی صورت میں، جوابدہی اور شفافیت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔اگر تنظیم کے اراکین میں والد اور بیٹا جیسے خاندان کے افراد ہوں، تو اس سے تنظیم کی حکومتی نگرانی اور داخلی طور پر شفافیت کی کمی ہو سکتی ہے۔
رکنیت اور حکمرانی کے مسائل:
صحیح حکومتی ڈھانچہ ہونے سے تنظیم میں انصاف اور شفافیت یقینی بنائی جا سکتی ہے۔ اگر قیادت میں خاندانی افراد ہوں تو یہ تنظیم میں منصفانہ عملداری کے حوالے سے مسائل پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر اگر تنظیم کا مقصد بڑے پیمانے پر کمیونٹی کی نمائندگی کرنا ہو۔
بین الاقوامی معیار کے مطابق کام نہ کرنا:
کئی کھیلوں کی فیڈریشنز، جو بین الاقوامی اداروں سے جڑی ہوئی ہیں (جیسے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC) یا بین الاقوامی کھیل فیڈریشنز)، تنظیموں سے یہ توقع کرتی ہیں کہ ان کے پاس صحیح حکومتی ڈھانچہ اور شفاف قیادت ہو تاکہ وہ عالمی ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کر سکیں۔
کھیلوں کی تنظیم کو باقاعدہ بنانے کے لیے اقدامات:
اگر کھیلوں کی تنظیم کو قانونی طور پر تسلیم کروانا اور ترقی کے مواقع حاصل کرنا ہیں، تو مندرجہ ذیل اقدامات کرنے چاہیے:
تنظیم کو رجسٹر کریں:
اگر تنظیم غیر منافع بخش ہے تو اسے سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ، 1860 کے تحت رجسٹر کریں یا کمپنیز ایکٹ، 2017 کے تحت غیر منافع بخش کمپنی کے طور پر رجسٹر کریں۔
حکومتی ڈھانچہ قائم کریں:
تنظیم کے لیے ایک واضح حکومتی ڈھانچہ ترتیب دیں اور قیادت میں خاندان کے افراد کے بجائے منتخب عہدے دار ہوں، تاکہ جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
قومی کھیل فیڈریشنز (NSF) سے الحاق کریں:
تنظیم کو متعلقہ قومی کھیل فیڈریشن (جیسے پاکستان فٹ بال فیڈریشن یا پاکستان کرکٹ بورڈ) کے ساتھ الحاق کرنا ضروری ہے تاکہ سرکاری ایونٹس میں حصہ لے سکے اور کھیلوں کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے وسائل حاصل کر سکے۔
بین الاقوامی معیار پر عمل کریں:
تنظیم کو پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) اور بین الاقوامی اداروں جیسے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC) کے ضوابط کے مطابق چلانا ضروری ہے تاکہ تنظیم کی عالمی سطح پر نمائندگی اور تسلیمیت یقینی ہو۔
پاکستان میں کھیلوں کی تنظیمات کے لیے کوئی مخصوص علیحدہ قانون موجود نہیں ہے، لیکن یہ تنظیمیں عمومی قوانین (جیسے سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ، 1860 اور کمپنیز ایکٹ، 2017) اور پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) اور دیگر کھیل فیڈریشنز کے ضوابط کے تحت چلتی ہیں۔
ایک کھیلوں کی تنظیم کو قانونی طور پر تسلیم کروانے اور ترقی کے مواقع حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ وہ صحیح حکومتی ڈھانچہ قائم کرے، رجسٹر ہو، اور قومی اور بین الاقوامی کھیل فیڈریشنز سے الحاق کرے