آل پاکستان انٹریونیورسٹی کرکٹ چیمپئن شپ پشاوریونیورسٹی نے جیت لی
پشاور( سپورٹس لنک )
پاکستان کرکٹ بورڈ اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے آل پاکستان انٹریونیورسٹی کرکٹ چیمپیئن شپ پشاوریونیورسٹی نے جیت لی ، فائنل میں پنجاب یونیورسٹی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 22 رنز سے شکست،
ایونٹ میں پاکستان بھر سے 18 جامعات کی کرکٹ ٹیمیوںنے حصہ لیا،یونیورسٹی آف سنٹر ل پنجاب نے تیسرے پوزیشن حاصل کی ، ڈائریکٹر سپورٹس پشاور یونیورسٹی بحرکرم نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے ۔
چیمپئن شپ کا فائنل میڈیکل کالج گراونڈ پرکھیلا گیا جس میں پشاوریونیورسٹی نے پہلے بیٹنگ کی اور 34اوورز میں چھ وکٹ کے نقصان پر 266رنز بنایے۔افتتاحی بیٹر محمد محسن خان نے 73رنز کی ایک دلکش اننگز کھیلی۔
54گیندوں پر مشتمل اس اننگز میں محسن خان نے پندرہ چوکے لگائے۔ان کے علاوہ جمشید خان نے بھی نصف سنچری بنایی انہوں نے دو چوکے اور پانچ چھکے لگائے۔معاز حبیب نے 41,محمد زبیر نے 29اور عدنان خان نے بیس رنز بنایے۔
پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے ,منیر احمد اور علی حمزہ نے دو دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔جواب میں پنجاب یونیورسٹی کی ٹیم سنسنی خیزمقابلے کے بعد 33 ویں اوور میں 244 رنز پر آل آﺅٹ ہوگئی ،
زاہد 42 ، حمزہ36 ، رمیز38 اوروسیم اکرم46 رنز کے ساتھ نمایاں بیٹسمین رہے ، پشاور یونیورسٹی کی طرف سے عبدالوہاب ،فرہاد خان ،محمد رمیز نے دو دو جبکہ معاذ نے تین کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا ،
آخر میں مہمان خصوصی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین محسن نقوی ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئر مین مختیار احمد ڈی جی سپورٹس ہائیر ایجوکیشن کمیشن جاوید میمن کا شکریہ ادا کی
جن کی کوششوں کی بدولت پی سی بی اور ایچ ای سی کے باہمی اشتراک سے انٹریونیورسٹی کرکٹ چیمپئن شپ کا شاندار انعقاد کیاگیا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جامعات میں 14 زونل مقابلوں کی کامیاب تکمیل کے بعد بہترین کھیل دکھانے والی جامعات کی 18 بہترین ٹیمیں اس چیمپیئن شپ میں حصہ لیا۔
ایچ ای سی اور پی سی بی ملک میں گراس روٹس لیول پر کرکٹ میں بہتری کے لیے ایک معاہدے کے تحت کام کر رہے ہیں جس کا مقصد جامعات میں کرکٹ کے ٹیلنٹ کی نشاندہی اور اس ٹیلنٹ کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنا ہے
جس سے بالآخر پاکستان کے کرکٹ ایکو سسٹم کو تقویت ملے گی۔اس سے قبل ایچ ای سی اور پی سی بی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ مردوں اور خواتین دونوں میں کرکٹ کے ٹیلنٹ کو فروغ دینے پر یکساں زور دیا جائے گا۔