نیاز خان ، قائداعظم ٹرافی کے پلیئر آف دی ٹورنامنٹ
پاکستان کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے پر خوشی ہے۔ نیاز خان ۔
اسلام آباد ؛ 08 جنوری،۔2024۔ نوازگوھر
پشاور ریجن کا قائداعظم ٹرافی 2024-25 میں سفر رنر اپ کے طور پر ختم ہوا ۔ اتوار کو یو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس کراچی میں اسےسیالکوٹ کے خلاف دلچسپ مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے شکست ہوئی۔
فائنل تک ان کی پیش قدمی میں گروپ مرحلے میں تین فتوحات اور دو ڈرا میچز شامل تھے جب کہ سہ فریقی مرحلے میں اس نے ایک میچ جیتا اور ایک میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پشاور کو فائنل تک پہنچانے میں اس کے بولرز کی کارکردگی نمایاں رہی جن میں نیاز خان (39 وکٹیں ) محمد عامر خان (32 وکٹیں) اور ساجد خان (29 وکٹیں) قابل ذکر رہے۔
ان بولرز میں نیاز خان نہ صرف سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی کے طور پر سامنے آئے بلکہ انہوں نے ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی حاصل کیا۔
ٹورنامنٹ میں انہوں نے آٹھ میچوں میں سب سے زیادہ 253.5۔اوورز کیے۔ان کی 39 وکٹیں ٹورنامنٹ کے بہترین بولر موسیٰ خان کی38 وکٹوں سے ایک زیادہ تھی ۔ نیاز نے یہ وکٹیں 20.13 کی اوسط سے حاصل کیں۔
انہوں نے دو مرتبہ اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں اور فائنل کی دونوں اننگز میں ان کی کارکردگی 112رنز دے کر9 وکٹیں تھی۔
پشاور ریجن کے لیے اپنی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئےنیاز خان کا کہنا ہے "میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے پاکستان کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والا بننے کا ہدف حاصل کرنے میں مدد کی۔ یہ میرے اور میرے خاندان کے لیے فخر کی بات ہے۔‘‘
پشاور سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ نوجوان نے اکتوبر 2021 میں اقبال اسٹیڈیم میں سندھ کے خلاف خیبرپختونخوا کے لیے اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا اور 19.1 اوورز میں58 رنز دے کر5 وکٹوں کے ساتھ اپنے ریڈ بال کیریئر کا آغاز کیا۔
24 فرسٹ کلاس میچوں کے بعد ان کا ریکارڈ 26.75 کی اوسط سے 79 وکٹوں کا ہے جس میں چارمرتبہ اننگز میں پانچ وکٹیں بھی شامل ہیں۔
اپنے سفر کا ذکر کرتے ہوئے نیاز نے پی سی بی ڈیجیٹل کو بتایا "میں نے 2019 میں پاکستان انڈر 19 کی نمائندگی کی اور پھر 2021 میں ڈومیسٹک کرکٹ میں آیا۔ یہ وہی سیزن تھا جب میں نے ڈسٹرکٹ کرکٹ سے سیکنڈ الیون اور پھر فرسٹ کلاس کی طرف سفر کیا۔میں نے قائد ٹرافی کے پچھلے سیزن میں پانچ میچ کھیلے اور 17 وکٹیں حاصل کیں۔
فاسٹ بولنگ سے اپنی محبت اور پشاور کی ٹیموں میں سپورٹ اسٹاف کے بھرپور تعاون کے بارے میں بات کرتے ہوئے نیاز نے کہا، "میں ویسٹ انڈیز کے کیمار روچ کو اپنے رول ماڈل کے طور پر فالو کرتا ہوں
اور میں اکثر انہیں بولنگ کرتے دیکھ کر بہت کچھ سیکھتا ہوں۔ اس سال پشاور میں ہمارے ہیڈ کوچ زوہیب خان (سابق فرسٹ کلاس کھلاڑی) نے واقعی بہت سے طریقوں سے ہماری مدد کی ہے خاص طور پر ہمیں ریڈ بال چیلنج کے لیے تیار کرنے میں مدد کی ہے۔وہ کھلاڑیوں کے بہت قریب ہیں۔
نیاز کے لیے اگلی اسائنمنٹ ایک اور فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ ہے – پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ ون میں وہ اسٹیٹ بینک کی ٹیم کی نمائندگی کریں گے۔