ضلع بٹگرام میں کھیلوں کی سہولیات کا فقدان اور بجٹ کی کمی، آر ٹی آئی رپورٹ میں انکشاف
مسرت اللہ جان
ضلع بٹگرام کے اسپورٹس آفس نے مالی سال 2023-24 اور 2024-25 کے لیے آر ٹی آئی رپورٹ میں اہم معلومات فراہم کی ہیں، جو کھیلوں کے فروغ میں درپیش مسائل کو اجاگر کرتی ہیں، جن میں سہولیات کی کمی، محدود بجٹ، اور کھیلوں کی سرگرمیوں میں کمی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پورے ضلع بٹگرام میں صرف ایک اسپورٹس گراونڈ موجود ہے، جوضلع بھر میں کھیلوں کی سہولیات کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2023-24 میں 28 ایونٹس منعقد کیے گئے،
تاہم ان اٹھائیس ایونٹس کی معلومات فراہم نہیں کی گئی کہ یہ کہاں پر منعقد ہوئے اور اس پر کتنے اخراجات آئے ہیں رپورٹ کے مطابق سال 2024-25 کے ابتدائی چھ ماہ میں میں یہ تعداد 13 ہو گئی،
جو کھیلوں کی سرگرمیوں میں نمایاں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، صرف تین رجسٹرڈ کلبز یا ایسوسی ایشنز موجود ہیں، جو کھیلوں کے فروغ کے لیے محدود تنظیمی تعاون کو ظاہر کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ضلع بٹگرام کے آفس میں 13 مستقل ملازمین ہیں، جبکہ یہاں پر کوئی بھی کنٹریکٹ یا ڈیلی ویج ملازم نہیں ۔ مالی تفصیلات کے مطابق 2023-24 میں دفتر کے اخراجات 1,129,272 روپے تھے،
جو 2024-25 میں کم ہو کر صرف 185,000 روپے رہ گئے، جس میں ٹیکس شامل ہے۔ کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ پر بھی خرچ میں کمی دیکھی گئی، جو 2023-24 میں 1,134,950 روپے سے کم ہو کر 2024-25 میں 197,200 روپے رہ گیا۔
ڈسٹرکٹ سپورٹس آفس ایک 8 مرلہ کرائے کی عمارت میں واقع ہے، جو پورے ضلع کے لیے خدمات انجام دیتی ہے، جس سے بنیادی ڈھانچے کی محدودیت واضح ہوتی ہے۔
یہ رپورٹ ضلع بٹگرام میں کھیلوں کی ترقی کی سنگین صورتحال کو اجاگر کرتی ہے اور اعلیٰ حکام سے فوری توجہ کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ ان مسائل کو حل کیا جا سکے۔ محدود وسائل اور کم ہوتی ہوئی سرگرمیوں کے ساتھ، ضلع کے کھلاڑی مناسب مواقع سے محروم ہیں۔