چوتھی غزالہ انصاری لیڈیز اوپن گالف چیمپئن شپ کا آغاز
چوتھی غزالہ انصاری لیڈیز اوپن گالف چیمپئن شپ کا آغاز
لاہور: چوتھی غزالہ انصاری جولکے چیلنج کپ لیڈیز اوپن چیمپئن شپ اس جمعہ کو جمخانہ گالف کلب میں شروع ہونے جا رہی ہے۔ یہ ایک تاریخی موقع ہے کیونکہ یہ چیمپئن شپ پہلی بار اوپن کیٹیگری میں منعقد ہو رہی ہے،
جو پہلے صرف امیچور گالف تک محدود تھی۔ اس بار پروفیشنل لیڈی گالفرز کو بھی شرکت کا موقع دیا جا رہا ہے۔
جمخانہ گالف کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ٹورنامنٹ کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ ڈاکٹر اسماء افضل شامی، جنہوں نے ماضی کی عظیم کھلاڑیوں کے نام پر چیمپئن شپ منعقد کرنے کا تصور پیش کیا تھا،
نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایونٹ نوجوان گالفرز کے لیے ایک تحریک ہے تاکہ وہ غزالہ انصاری کی طرح آگے بڑھ سکیں۔ ان کے ہمراہ کنوینر گالف کلب شوکت جاوے، بیلا اعظم (ٹورنامنٹ ڈائریکٹر)، مامونہ اعظم (چیمپئن شپ کوآرڈینیٹر) اور مونازہ شاہین (چیف ریفری) بھی موجود تھیں۔
کنوینر شوکت جاوے نے کہا کہ غزالہ انصاری کا تعلق جمخانہ گالف کلب سے ہے، جس کی وجہ سے یہ چیمپئن شپ مسلسل چوتھی مرتبہ یہاں منعقد کی جا رہی ہے۔
انہوں نے خواتین گالف کی ترقی کے لیے کلب کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر ایڈیشن میں خواتین کھلاڑیوں کی شرکت میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر اسماء شامی اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا،
جنہوں نے خواتین کو گالف میں شامل کرنے اور اس کھیل کو مزید ترقی دینے میں نمایاں کردار ادا کیا۔
ڈاکٹر اسماء شامی نے چیمپئن شپ میں پروفیشنل کیٹیگری کے اضافے پر پاکستان گالف فیڈریشن (PGF) کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ اقدام پاکستان میں لیڈیز گالف کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے امیچور کھلاڑیوں کو پروفیشنل سرکٹ میں شامل ہونے کا موقع ملے گا، جس سے نئے ٹیلنٹ کو سامنے آنے کا زیادہ موقع ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا، "یہ ایک تاریخی موقع ہے کہ ہم پروفیشنل لیڈی گالفرز کو اس چیمپئن شپ میں خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔ لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، گوٹھ ماچی، پشاور، واہ کینٹ، رسالپور اور ملتان سے کھلاڑیوں کی شرکت ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے، اور ہم جمخانہ میں ان کی میزبانی کے لیے پرجوش ہیں۔”
چیف ریفری مونازہ شاہین نے چیمپئن شپ کی 7 کیٹیگریز کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان میں پروفیشنلز، WAGR اوپن کیٹیگری، امیچور گالفرز (ہینڈی کیپ 13 سے 24 اور 25 سے 36)، سینئر لیڈی گالفرز، اور جونیئر گالفرز (11 سے 14 سال اور 10 سال سے کم عمر) شامل ہیں۔
اس چیمپئن شپ میں 80 کھلاڑی رجسٹر ہو چکے ہیں، جن میں سے 5 پروفیشنلز اور 8 WAGR کیٹیگری کے کھلاڑی شامل ہیں، جو اس ایونٹ کو ایک یادگار مقابلہ بنا رہے ہیں۔
بیلا اعظم نے چیمپئن شپ کے لیے اپنی مکمل وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے، جولکے (Julke) کو بطور ٹائٹل اسپانسر ایک اہم شراکت دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جولکے کی اسپانسرشپ نے اس چیمپئن شپ کی اہمیت کو مزید بڑھایا ہے اور اس کے مسلسل فروغ میں مدد دی ہے۔
جیسے جیسے چیمپئن شپ مقابلے کے سنسنی خیز ہفتے کے لیے تیار ہو رہی ہے، یہ ایونٹ پاکستان میں خواتین گالفرز کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور ان کے کھیل کو تسلیم کیے جانے کی علامت بن گیا ہے۔
منتظمین پرامید ہیں کہ یہ چیمپئن شپ پاکستان میں خواتین گالفرز کے لیے مزید پروفیشنل مواقع اور بین الاقوامی سطح پر نمائندگی کے دروازے کھولے گی۔