گالف

غزالہ انصاری اوپن چیمپئن شپ کو بین الاقوامی حیثیت دلانے کی تیاریاں

غزالہ انصاری اوپن چیمپئن شپ کو بین الاقوامی حیثیت دلانے کی تیاریاں

لاہور – لاہور جِمخانہ گالف کلب میں چوتھی غزالہ انصاری جولکے چیلنج کپ، لیڈیز اوپن گالف چیمپئن شپ اختتام پذیر ہو گئی، جو پاکستان کی خواتین امیچور گالف کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوئی۔

اس سال ٹورنامنٹ اوپن چیمپئن شپ فارمیٹ میں منعقد ہوا، جس سے مقابلے کی سطح مزید بلند ہوئی۔ چیمپئن شپ کی بانی ڈاکٹر اسما افضل شامی نے اس ایونٹ کو غزالہ انصاری کے شاندار کارناموں کے اعتراف کے طور پر متعارف کرایا۔

پارخہ اعجاز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چوتھا جولکے چیلنج کپ جیت لیا، جو کہ غزالہ انصاری کی ہم عصر کھلاڑی نگہت اکرم نے عطیہ کیا تھا۔ ٹورنامنٹ میں ملک بھر سے 82 خواتین گالفرز نے شرکت کی، جن میں پانچ پروفیشنل لیڈی گالفرز نے بھی مقابلہ کیا۔

حمنا امجد نے لیڈی پروفیشنلز کیٹیگری میں 246 گراس اسکور کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی، جب کہ غزالہ یاسمین (272) دوسری اور زاہدہ درانی (274) تیسری پوزیشن پر رہیں۔ اسی طرح وگری اوپن امیچور کیٹیگری میں پارخہ اعجاز نے 234 گراس اسکور کے ساتھ کامیابی حاصل کی، جب کہ رمشہ اعجاز (246) دوسری اور لائبہ علی شاہ (285) تیسرے نمبر پر رہیں۔

چیمپئن شپ کی منفرد پہچان یہ تھی کہ اس کا انعقاد خواتین کے زیر قیادت کیا گیا، جس میں بیلا اعظم ٹورنامنٹ ڈائریکٹر، مونزہ شاہین چیف ریفری اور دیگر خواتین آرگنائزرز شامل تھیں۔

ٹورنامنٹ کے دوران، پاکستان گالف فیڈریشن کے تعاون سے غزالہ انصاری چیمپئن شپ کو بین الاقوامی سطح پر لے جانے کا اعلان کیا گیا۔ اسپانسر بیلا اعظم نے بین الاقوامی ایونٹ کے انعقاد میں بھی مالی معاونت فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

چیف گیسٹ سلمان صدیق، چیئرمین جِمخانہ گالف کلب نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ چیمپئن شپ خواتین کی طاقت اور کھیل میں ان کے مساوی مواقع کی علامت ہے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!