مضامین

زندگی کی کشمکش: ایک کھلاڑی کی نظر سے ؛ تحریر: جانثار خان

زندگی کی کشمکش: ایک کھلاڑی کی نظر سے ؛  تحریر: جانثار خان

زندگی کسی میدان کی طرح ہے، جہاں ہر دن ایک نیا میچ، ایک نیا چیلنج لے کر آتا ہے۔ میں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ کرکٹ کے کھیل میں گزارا، جہاں جیت، ہار، محنت، اور صبر میرے ساتھی رہے۔ لیکن جب زندگی کے میدان میں قدم رکھا، تو اندازہ ہوا کہ اصل مقابلہ کھیل کے میدان سے کہیں زیادہ سخت اور پیچیدہ ہے۔

کرکٹ نے مجھے سکھایا کہ ناکامی کا سامنا کیسے کرنا ہے، مگر زندگی کی کشمکش میں صرف جیت اور ہار کا فرق نہیں ہوتا—یہاں بعض اوقات ہار کر بھی آگے بڑھنا پڑتا ہے۔

ایک کھلاڑی جب کریز پر ہوتا ہے، تو وہ ہر گیند پر اپنی حکمت عملی بدلتا ہے، حالات کو سمجھتا ہے، اور پھر قدم بڑھاتا ہے۔ زندگی میں بھی کچھ ایسا ہی ہوتا ہے، ہر لمحہ نئے فیصلے، نئی راہیں اور نئے چیلنجز ہمارے منتظر ہوتے ہیں۔

پیشہ ور کرکٹ کھیلنے کے بعد جب میں نے عملی زندگی میں قدم رکھا، تو احساس ہوا کہ یہاں بھی مہارت، محنت، اور صبر کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی کسی بڑے میچ میں۔ میدان میں جسمانی فٹنس اور مہارت ضروری ہوتی ہے،

جبکہ زندگی میں ذہنی مضبوطی اور مسلسل جدوجہد کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہاں کوئی امپائر ہمیں نو بال یا وائیڈ کا اشارہ نہیں دیتا، ہمیں خود اپنی غلطیوں کو پہچاننا اور سدھارنا پڑتا ہے۔

سب سے بڑا سبق جو کرکٹ نے دیا وہ یہ تھا کہ کبھی ہار مت مانو۔ چاہے حالات جیسے بھی ہوں، کوشش ہمیشہ جاری رہنی چاہیے۔ آج میں ایک نئے سفر پر ہوں، ایک نئی راہ تلاش کر رہا ہوں،

اور اس راہ میں بھی کئی مشکلات ہیں۔ لیکن میں جانتا ہوں کہ جیسے کرکٹ میں ہر میچ ایک نیا موقع ہوتا ہے، ویسے ہی زندگی بھی ہمیں روز نئے امکانات فراہم کرتی ہے۔

یہ زندگی بھی ایک میچ کی طرح ہے، جہاں ہمیں خود کو بار بار ثابت کرنا پڑتا ہے۔ لیکن یاد رکھیں، جیت صرف اس کی ہوتی ہے جو آخر تک ڈٹا رہے، جو مشکل حالات میں بھی اپنی ہمت اور حوصلہ برقرار رکھے۔

میں اس سفر میں ہوں، اور آپ سب بھی اپنے اپنے میدان میں کسی نہ کسی میچ کا حصہ ہیں—تو آئیے، ڈٹ کر کھیلیں، محنت کریں، اور جیت کی طرف بڑھیں!

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!