حسن نواز پر تنقید: نوجوان کھلاڑی کو وقت دینے اور عزت دینے کی ضرورت
حسن نواز پر تنقید: نوجوان کھلاڑی کو وقت دینے اور عزت دینے کی ضرورت
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان جاری پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریزکے چوتھے میچ میں پاکستان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 115 رنز کے بڑے فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے
جس کے بعد سیریز بھی اس کے ہاتھ سے نکل چکی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میچ کی شکست کا جیسے شائقین کرکٹ بالخصوص سوشل میڈیا پر بیٹھے کرکٹ سے نابلد ماہرین کرکٹ کو انتظار تھا
اور بالخصوص اس بات کا انتظار تھا کہ حسن نواز فلاپ ہو جائے اور وہ اس کی سوشل میڈیا پر ایسی تیسی پھیر کر رکھ دیں، نجانے ایسا کرنے سے ان کو کیا سکون ملتا ہے۔۔۔؟، یہ سمجھ نہیں آئی۔
حسن نواز نوجوان بیٹر ہے پہلے دو میچوں میں ناکام ہوا اور تیسرے میچ میں اس نے ریکارڈ ساز سنچری سکورکرتے ہوئے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا جس کے بعد ٹی وی چینلز، سوشل میڈیا اور ہر طرف اس کے چرچے شروع ہو گئے
اس کی شاٹس کی تعریفوں میں زمین و آسمان ایک کردیئے گئے لیکن ساتھ ساتھ ہی یہ سب کچھ کرنے والے دل میں کہیں اس سے نفرت رکھ کر بیٹھے تھے اور انتظار میں تھے کہ یہ چوتھے میچ میں فلاپ ہو اور آپ اس کی بے عزتی کرکے اپنے دل کو سکون دے سکیں۔
یہاں سوال یہ بنتا ہے کہ کیا نیوزی لینڈ کیخلاف صرف حسن نواز ہی کھیل رہا ہے، دوسرا کوئی کھلاڑی نہیں کھیل رہا یا دوسرے کسی کھلاڑی کی اچھی کارکردگی دکھانے کی ذمہ داری نہیں ہے۔۔۔؟ ایک بیٹر جو ابھی نیا آیا ہے شکست کا سارا غصہ اس پر نکال دینا کیا انصاف ہے۔۔۔؟
کھلاڑیوں کی کارکردگی پر تنقید ضرور کریں مگر ان کی بے عزتی مت کریں۔ اور تنقید کا حق بھی انہی ماہرین کو ہے جو کرکٹ کو سمجھتے ہیں صرف ادھر ادھر سے معلومات اکٹھی کرکے سوشل میڈیا پر پوسٹیں کرنے والوں کو یہ حق قطعی نہیں کہ وہ کسی کے کارکردگی پر اس کے ساتھ یہ سلوک کریں۔
حسن نواز نے ابھی چار میچ کھیلے ہیں اس کے ساتھ جو کچھ ابھی کیا جا رہا ہے اس کے ساتھ اس وقت کیا جانا چاہئے تھا جب وہ کم از کم دس میچوں میں ناکام نظر آتا اتنا وقت تو دینا چاہئے
کسی بھی کھلاڑی کو، اگر شاہد آفریدی جیسے شعبدہ باز کو ایک تیز ترین سنچری کے باعث سالہا سال برداشت کیا اور کرکٹ کا بیڑا غرق کروا دیا تو حسن نواز کو کم از کم دس میچ تو دے دیتے اس پر چھریاں چلانے سے پہلے۔