باسکٹ بال

آل پاکستان تھری بائی تھری رمضان کپ باسکٹ بال ٹورنامنٹ کا اسلام آ باد میں انعقاد

آل پاکستان تھری بائی تھری رمضان کپ باسکٹ بال ٹورنامنٹ کا اسلام آ باد میں انعقاد ۔

(اصغر علی مبارک)

پاکستان میں باسکٹ بال کا کھیل مردوخواتین میں یکساں مقبول ہے یہی وجہ ہے کہ ملک بھر میں اسکول کی سطح سے لے کر کلبز،ڈسٹرکٹ،ڈویژن اور صوبائی سطح پر اس کھیل کے مقابلے سارا سال ہی جاری رہتے ہیں۔

تعلیمی اداروں میں ان ڈور اور آؤٹ ڈور جمازیم میں باسکٹ بال کورٹ کا ہونا بھی لازمی ہو گیا ہے جہاں ہمہ وقت کھلاڑی باسکٹ بال کے ساتھ انفرادی اور اجتماعی مشقیں کرتے نظر آتے ہیں،

مینز کے ساتھ ساتھ اب ویمنز باسکٹ بال بھی تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہی ہے،اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آل پاکستان تین بائی تین رمضان کپ باسکٹ بال ٹورنامنٹ کا شاندار اور یادگار انعقاد پاکستان سپورٹس بورڈ اسلام آباد میں کیا گیا جس میں خواتین کھلاڑیوں کی دل چسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کا بھی ایونٹ منعقد کروایا گیا۔

پاکستان باسکٹ بال فیڈریشن کی زیر نگرانی فیڈرل باسکٹ بال ایسوسی ایشن نے اس ایونٹ کا انعقاد پاکستان اسپورٹس بورڈ اسلام آباد میں کیا تھا،جس میں محکموں کی ٹیموں کے ساتھ ساتھ کلبز اور ویمنز اوپن کیٹیگری کو شامل کیا گیاتھا۔

ٹورنامنٹ میں شریک خواتین کھلاڑیوں نے منتظمین کے اس فیصلے کی بھر پور ستائش کی جس کے نتیجے میں باسکٹ بال خواتین کھلاڑیوں کی ایک بڑی تعدادنے ٹورنامنٹ میں شرکت کر کے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔

ڈپارٹمنٹل کیٹیگریز میں آٹھ ٹیموں نے شرکت کی تھی،راؤنڈ میچوں کے بعد واپڈا اے،واپڈا بی،واپڈا سی اور پی او ایف اے نے سیمی فائنل لائن اپ میں جگہ بنائی۔

پہلے سیمی فائنل میں واپڈ اے نے پی او ایف واہ کو یکطرفہ مقابلے کے بعد21-8سے شکست دے کر ٹائٹل میچ کے لئے کوالیفائی کیا،واپڈا اے کی جانب سے پہلے سیمی فائنل میں زین او ر کلیم کا کھیل شاندار تھا۔

دوسرا سیمی فائنل واپڈا بی اور واپڈا سی کے درمیان کھیلاگیا جس میں واپڈا بی نے واپڈا سی کو دلچسپ مقابلے کے بعد 21-16سکور سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنالی۔

اس دلچسپ مقابلے کو شائقین کی کثیر تعداد نے دیکھا اور عمدہ کھیل پر دونوں ٹیموں کو بھر پور سپورٹ کیا۔فائنل میں واپڈا اے اور واپڈا بی کی ٹیمیں مد مقابل تھیں اور ایک دل چسپ فائنل کی توقع کی جا رہی تھی،

تاہم فائنل میں واپڈا اے نےب رحمانہ طرز عمل اپناتے ہوئے واپڈا بی کو با آسانی 21-6 سکور سے شکست دے کر ٹائٹل جیت لیا،اتنے بڑے مارجن سے فتح حاصل کرنے کے بعد واپڈا اے کے تمام کھلاڑیوں کاجوش وخروش دیدنی تھا۔

مینزکلب کیٹیگری میں اس بار32ٹیموں نے انٹری شامل کروای جس میں اسلام آباد کے علاوہ دیگر شہروں کی ٹیموں نے بھی بھر پور شرکت کی۔شریک ٹیموں کو آٹھ پولز میں تقسیم کیا گیا تھا ہر پول میں چار ٹیمیں شامل تھیں۔

پول میچوں میں بھی دل چسپ مقابلے دیکھنے میں آئے،ان میچوں کے اختتام کے بعد چار ٹیموں ٹمبر وولفز اے،بلز سی،ریپٹرز اے اور فرینڈز کلب نے سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔

سیمی فائنل مقابلوں میں بھی کھیل کا اعلیٰ معیار قائم رہا،پہلے سیمی فائنل میں ٹمبر وولفز اے اور بلز سی کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا جس میں بلز سی نے اپنے سے کہیں مضبوط حریف ٹمبروولفز اے کو سخت اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد صرف ایک پوائنٹ سے شکست دے کر فائنل کے لئے کوالیفائی کیا۔

اسکور14-13پواہنٹس رہا جس سے پہلے سیمی فائنل کی سنسنی خیزی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے،میچ کے خاتمے کے بعد شکست خوردہ ٹیم نے کھلے دل سے فاتح ٹیم کے عمدہ اور شاندار کھیل پر تمام کھلاڑیوں کو داد دی۔

دوسرے سیمی فائنل میں اس کے بر عکس مقابلہ دیکھنے میں آیا،جس میں فرینڈز کلب نے ریپٹرز اے کو 21-15اسکور سے زیر کر کے فائنل کے لئے نشست کنفرم کی۔

فاتح ٹیم کے لئے عبدالوہاب اور رمیز اکبر نے شاندار کھیل پیش کیا۔فائنل میں فرینڈز کلب نے اسی ٹیم اسپرٹ اور کھیل کے ردھم اور رفتار کو برقرار رکھتے ہوئے بلز سی کو 11کے مقابلے میں 17پوائنٹس سے زیر کرکے ٹائٹل اپنے نام کیا۔

فائنل میں عمدہ مقابلہ دیکھنے میں آیا اور دونوں جانب سے کھلاڑیوں نے شاندار کھیل پیش کیا تاہم فیصلہ کن مواقع پر فرینڈز کلب کے کھلاڑیوں نے اپنے اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے کھیل کو اپنے حق میں کیا اور یہی ان کی کامیابی کی کنجی ثابت ہوئی۔

خواتین کیٹیگری میں ویمنز آل پاکستان تھری بائی تھری رمضان کپ باسکٹ بال ٹورنامنٹ میں 12ٹیموں نے شرکت کی جس میں ڈپارٹمنٹ اور کلبز کی ٹیمیں بھی شامل تھیں۔

پول میچوں میں بھی مسابقتی کھیل نظر آیا جس کے بعد لائیکنز بی،واپڈا بی،نیٹ ریپرز اور واپڈا اے نے ٹاپ فور ٹیموں میں جگہ بناتے ہوئے سیمی فائنل مرحلے کے لئے کوالیفائی کیا۔

پہلا سیمی فائنل لائیکنز بی اور واپڈا بی کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا جس میں واپڈا بی نے دل چسپ مقابلے کے بعد11-9 کے اسکور سے کامیابی سمیٹ کر فائنل میں جگہ بنائی۔

دوسرے سیمی فائنل میں یکطرفہ مقابلہ دیکھنے میں آیا جس میں واپڈا اے نے نیٹ ریپرز کو 8-3 پواہٹس سے شکست دی اور فائنل میں جگہ بنالی۔

فائنل دل چسپ اور سنسنی خیز ثابت ہوا جس کے فاضل وقت میں واپڈا اے کی کائنات ظفر نے مسلسل دو فری تھرو کر کے اپنی ٹیم کو چیمپئن بنوایا۔

ان میچز کی نگرانی طارق نواز، عمر محمود، یاسر غفور، انور خان، پریم شہزاد، گل جمال، راؤ معظم۔نوہد ، محمد عمر، محمد فہیم، ایم ایم عالم، یاسر مجتبیٰ، عبداللہ حدید، حمزہ افتخار، محمد تنویر اور محمد مدثر نے کی ۔

چیمپئن شپ کی تمام کیٹیگریز کے میچوں کو منظم انداز میں سپروائز کیا جس کی تعریف ایونٹ میں شریک تمام کھلاڑیوں نے بھی کی۔

فائنلز کے بعد پروقار اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی اسلام آباد اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل رضوان الحق اور نائب صدر صدف پروین تھیں جنہوں نے فاتح اور رنرز ٹیموں کے کپتانوں اور کھلاڑیوں کو ٹرافی اور شیلڈز دیں۔

قبل ازیں فیڈرل باسکٹ بال ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل اورآرگنائزنگ سیکریٹری اوج ظہور نے اختتامی تقریب میں شریک مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور ایونٹ کی رپورٹ پیش کی۔

انہوں نے ملک میں باسکٹ بال کے فروغ اور ترقی کے لیے تین روزہ چیمپئن شپ کے میچز،ٹیموں اور کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور بتایا کہ صبا باسکٹ بال کلب چمپئن شپ کے لیے پاکستان سپورٹس بورڈ کے تعاون سے ٹرپنگ کیمپ لگایا جا رہا ھے

اور پاکستان سے ٹیم انڈیا کے شہر چنائی میں ھونے والے اہونٹ مہں حصہ لے گی جوکہ مورخہ دو تا چھ اپریل 2025 کو ھو گا۔

جس میں انڈیا، پاکستان،سری لنکا، بھوٹان اور مالدیپ کی باسکٹ بال ٹیمیں شریک ھوں گی۔ اس اہوہٹ کو کولیفکیشن رونڈ براے فیبا وہسٹ اہشیا سپر لیگ قرار دیا گیا ھے۔

اس موقع پر پشاور سے کھیلوں کی ممتاز شخصیت راج میر، پی ایس بی سے چوہدری سعید اختر، چوھدری محمد اشرف، کیپٹن (ر) محمد اشرف چیف سیکورٹی آفیسر، محمد اعظم ڈار اور جڑواں شہر سے تعلق رکھنے والے باسکٹ بال کے شائقین کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!