PSL2025

علی ترین کے بیان پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا رد عمل سامنے آ گیا

علی ترین کے بیان پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا رد عمل سامنے آ گیا

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) سے پہلے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور ملتان سلطان کا ٹاکرا شروع ہوگیا۔ ایک روز قبل علی ترین نے پی سی بی پر شدید تنقید کی تھی جس پر بورڈ نے جوابی وار کیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے آغاز سے پہلے ایک فرنچائز مالک کے بیانات سے ٹورنامنٹ کو متنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پی ایس ایل ضابطہ اخلاق کے مطابق ہمیں فرنچائز مالکان کے خلاف ڈسپلن کی کارروائی کا اختیار ہے لیکن اس موقع پر ہم نے ردعمل دکھایا تو اس سے لیگ کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

پی سی بی کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ کسی کو شکایت ہے تو وہ ہم سے رابطہ کرے۔ بدقسمتی سے شکایت وہ شخص کر رہا ہے جو نہ میٹنگ میں شرکت کرتا ہے اگر میٹنگ میں آجائے تو وہاں اس قسم کی کوئی بات نہیں کی جاتی۔

پی سی بی اس لڑائی میں گھسنا نہیں چاہتا۔ ہم نے لیگ کو اوپر لے جانے کے لیے جو فیصلے کیے ہیں وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی اپنی تعریفیں کرکے میاں مٹھو نہیں بننا چاہتا۔ اس بار پہلی بار اردو میں کمنٹری ہوگی۔ امپائرنگ ٹیکنالوجی میں جدت اور کئی اور دوسرے کام کیےگئے ہیں۔

ہمارے پڑوس میں بھی ایک لیگ چل رہی ہے اگر اس موقع پر ہم نے کارروائی کی تو اس سے لیگ کی ساکھ متاثر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ علی ظفر کا نام آتے ہی موصوف نے بیان داغ دیا اور باقی تین ناموں کا انتظار ہی نہیں کیا۔ علی ظفر کا کیس عدالت ختم کرچکی ہے اسے متنازع بنایا گیا۔

خیال رہے کہ فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی ترین سب سے کم عمر مالک ہیں ، ان حالیہ جارحانہ بیانات نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کی اہلیت پر سنجیدہ نوعیت کے سوال اٹھائے ہیں۔

علی ترین کا کہنا ہے کہ بار بار یہ کہا جاتا ہے کہ یہ سب سے بڑی اور بہترین پی ایس ایل ہے، یہ روایتی الفاظ سن سن کر میرے کان پک گئے ہیں۔ پی ایس ایل کی موجودہ منیجمنٹ غیر سنجیدہ ہے،

ہمیں اپنی ٹیموں پر کوئی طویل المدتی کنٹرول نہیں دیا جارہا ہے، نئی ٹیموں کے اضافے سے پہلے واضح پالیسی کی ضرورت ہے، ورنہ لیگ کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔

وہی چھ ٹیمیں اور چار اسٹیڈیم ان میچوں کی میزبانی کررہے ہیں۔ میچوں کے فیصلے آخری بال پر ہوتے ہیں حتیٰ کہ گذشتہ سال فائنل کا فیصلہ بھی آخری گیند پر ہوا ۔ میں کسی کی بے عزتی نہیں کررہا لیکن اگر ان کے پاس پی ایس ایل کو بڑا بنانے کے لیے کوئی پلا ن ہے تو مجھے بتایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ہوتا ہے کہ ہمارے کامیاب ترین برانڈ کے ساتھ کیا کیا جارہا ہے، بتایا جائےکہ اس سال گزشتہ سالوں سے نیا کیا ہو رہا ہے؟ کس طرح پی ایس ایل کو بڑا اور تاریخی بنانے جارہے ہیں؟

کوشش تو کی جائے جس طرح بگ بیش نے کھیل کو دلچسپ اور پرکشش بنادیا۔ بگ بیش میں چار اوور کا پاور پلے رکھا گیا، بقیہ دو اوور کا پاور پلے آپ کسی بھی وقت لے سکتے ہیں۔ اگر آپ کی نیت ہی نہیں ہے کہ کوئی جدت لائی جائے، خدا کے واسطے غلط دعوے نہ کیے جائیں۔

علی ترین نےکہا کہ لیگ کی تمام فرنچائزز فی الحال ایک ’’رینٹل ماڈل‘‘ پر چل رہی ہیں، جس میں ٹیموں کے مالکان کو حقیقی ملکیت حاصل نہیں۔ ہم سال فرنچائز اونرز ٹیموں کو اپنے پاس رکھنے کے لیےکرایہ ادا کرتے ہیں،

کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں ہیں جب کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی طرح غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع بھی موجود نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ کے 11ویں ایڈیشن کے لیے 8 ٹیموں کا کوئی واضح منصوبہ تاحال پیش نہیں کیا، اسی طرح اگر ریونیو شیئرنگ کا معاملہ ہوگا تو صورتحال عجیب ہوجائےگی۔

آئی پی ایل مالکان اپنی ٹیمیں کسی کو بھی فروخت کرسکتے ہیں، البتہ بورڈ یہ دیکھتا ہے کہ اس کے پاس کتنا پیسا اور کس طرح ٹیم لیکر چل سکتا ہے لیکن ہمارے پاس ایسا اختیار ہی نہیں ہے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!