کرکٹمضامین

پاکستان کرکٹ کا زوال ; ایک مکمل تجزیہ، اعجاز فاروق کے نقطہ نظر سے

پاکستان کرکٹ کا زوال ; ایک مکمل تجزیہ، اعجاز فاروق کے نقطہ نظر سے

سینیئر کرکٹ تجزیہ کار اور سابقہ سیکرٹری ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن فیصل آباد اعجاز فاروق نے پاکستان کرکٹ کی موجودہ صورتحال پر گہرے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ان کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں مسلسل گراوٹ نے شائقین کے جوش و جذبے میں کمی پیدا کی ہے، جو کہ پاکستانی کرکٹ کی مستقبل کی پائیداری کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔

اعجاز فاروق نے کہا کہ گر پاکستان کرکٹ کو بہتر کرنا ھے تو مندرجہ ذیل اقدامات فورا لینا ھوں گے
پی سی بی سے بیوروکریٹ کو فورا فارغ کیا جائے.

پی سی بی میں جمہوری طریقہ اپنایا جاے اور ڈسٹرکٹ اور ریجن میں انتخاب کروا کر اقتدار فورا منتخب نمائندوں کے حوالے کیا جائے.

منتخب نمائندوں کی اہمیت کو سمجھتے ھوے کلب کرکٹ ، سکول کرکٹ ، ڈسٹرکٹ کرکٹ اور ریجن کرکٹ کو ان اورگنایزر کے حوالے  کیا جائے، اور کلب کرکٹ کے اورگنایزر کو عزت کے ساتھ ساتھ اہمیت دی جائے

وہ اپنا وقت اور پیسہ لگا کر کھلاڑی بناتے ھیں لیکن چند سالوں سے ان کو مکملُ نظرانداز کیا گیا ھے ان کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو ان کا حق ھے

قائداعظم ٹرافی جیسے ٹورنامنٹ کو اہمیت دی جاے – اور میچ فیس بڑھ کر دوگنا کر دی جائے پی سی بی کے چیرمین کی ایک اہمیت ھے لہٰزا چیرمین کے پاس صرف ایک ھی عہدہ ھونا چاھیے تا کہ وہ مکمل طور پر پاکستا ن کرکٹ بورڈ پر توجہ دے سکے.

گورنر بورڈ مکمل طور پر آزاد ھونا چاھیے تا کہ وہ اپنے فیصلے خود کر سکیں پی سی بی کا آئین 2014 موجود ھے لیکن اس پر عمل نہیں ھو رھا اس آئین کو مکمل طور پر فورا دوبارہ نافزالعملُ ھونا چاھیے

اور اگر کوئی تبدیلی چاھیے اور یقین طور پر کچھ شق تبدیل ھونے چاھیے تو جنرل باڈی کا اجلاس بلا کر شق کو تبدیل کیا جا سکتا ھے لہٰزا اس کے لئے جنرل باڈی کا مکمل ھونا بہت ضروری ھے

انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں دلچسپی کا زوال بنیادی طور پر ٹیم کی مسلسل خراب کارکردگی اور کھیل میں مستقل مزاجی کی کمی کی وجہ سے ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ "پاکستانی کرکٹ ٹیم” کی کارکردگی عوام کی توقعات کے مطابق نہیں ہے،

اور اس کا اثر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) پر بھی پڑ رھا ھے اس کے علاوہ، پی ایس ایل کے لیے وقت کی تبدیلی سے پی ایس ایل اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) تقریبا ایک ساتھ ھو رھے ھیں

اعجاز فاروق کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا شیڈول آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے تبدیل کیا گیا ہے، جس کے باعث اس کا انعقاد اپریل میں ھوا ھے جو کہ آئی پی ایل کے ساتھ ہم آہنگ ہو گیا ھے

اس کی وجہ سے بین الاقوامی کھلاڑیوں کو اپنے شیڈول میں تبدیلیاں کرنی پڑیںں ھیں اور پی ایس ایل میں عالمی کھلاڑیوں کی شرکت کو متاثر کیا ھے

انہوں نے مزید وضاحت دیتے ہیں کہ پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کی کمی کے باوجود، دنیا بھر میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن پی ایس ایل میں زیادہ سے زیادہ نوجوان کھلاڑیوں کو موقعہ دینا چاھیے تھا

پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل کے منتظمین کے لیے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ وہ کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنائیں تاکہ شائقین کا اعتماد اور دلچسپی دوبارہ حاصل کی جا سکے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ کی کامیابی صرف کرکٹ بورڈ کے اقدامات پر نہیں بلکہ کھلاڑیوں کی کارکردگی پر بھی منحصر ہے۔

پاکستانی کرکٹ کی موجودہ صورتحال میں اعجاز فاروق کا تجزیہ واضح کرتا ہے کہ پاکستان کرکٹ کو اپنی کھوئی ہوئی شہرت واپس حاصل کرنے کے لیے نہ صرف اپنی ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہوگا،

بلکہ پی ایس ایل جیسے ایونٹس کو بھی شائقین کے لیے دلچسپ اور مربوط بنانا ہوگا تاکہ وہ دوبارہ اس کھیل میں دلچسپی رکھیں۔

اعجاز فاروق کا کہنا ہے کہ اگر پی سی بی اور پی ایس ایل اور قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں اصلاحات کی جائیں، تو پاکستان کرکٹ کا مستقبل روشن ہوسکتا ہے

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!