ساجد سدپارہ نے دنیا کی ساتویں بلند ترین چوٹی دھولا گیری سر کر لی
ساجد سدپارہ نے دنیا کی ساتویں بلند ترین چوٹی دھولا گیری اضافی آکسیجن کے بغیر سر کر لی
کھٹمنڈو : (ویب ڈیسک) پاکستانی کوہ پیما ساجد علی سدپارہ نے نیپال میں 8167 میٹر اونچی دنیا کی ساتویں بلند ترین چوٹی دھولاگیری اضافی آکسیجن کے بغیر سر کر لی۔
ایک بیان میں الپائن کلب پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری نے بتایا کہ ساجد علی سدپارہ نے دھولاگیری چوٹی کسی اضافی مدد کے بغیر سر کی، یہ غیر معمولی کامیابی سیون سمٹ ٹریکس نیپال اور سبروسو پاکستان کے تعاون سے ممکن ہوئی جبکہ تکنیکی چڑھائی کے آلات کیلاس نے مہیا کیے۔
ساجد علی سدپارہ بین الاقوامی شہرت رکھنے والے پاکستانی کوہ پیما مرحوم محمد علی سدپارہ کے برخوردار ہیں اور وہ پہلے دنیا کی 8000 میٹر سے بلند آٹھ چوٹیاں سر کر چکے ہیں، جن میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو، نانگا پربت، براڈ چوٹی، گاشربرم ٹو شامل ہیں۔
ساجد سدپارہ اپنے والد کی طرح کے ٹو سمیت کئی چوٹیوں پر امدادی کارروائیوں میں حصہ بھی لے چکے ہیں، انہوں نے 8000 میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیوں کو الپائن انداز میں سر کرنے کا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔
آکسیجن کے بغیر دھولاگیری چوٹی سر کرنے کے بعد ساجد علی سدپارہ نے اضافی آکسیجن کے بغیر نو 8000 میٹر سے بلند اونچائی کی چوٹیاں سر کر لی ہیں۔
یاد رہے کہ نومبر 2021 میں سدپارہ نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی کوشش کی مگر بیمار ہو گئے ، اگست 2022 میں، سدپارہ نے 8,035 میٹر اونچا گاشربرم تھری دنیا کا 13 واں بلند ترین پہاڑ سر کیا تھا، ستمبر 2022 میں نیپال میں دنیا کی آٹھویں بلند ترین چوٹی 8,163 میٹر مناسلو کو سر کیا۔
اپریل 2023 میں ساجد علی سدپارہ نیپال میں 8,091 میٹر اونچے اناپورنا پہاڑ پر چڑھنے والے پہلے پاکستانی بنے، مئی 2023 میں ساجد سدپارہ ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھنے والے پہلے پاکستانی بنے،
جون 2023 میں سدپارہ نے بغیر کسی اضافی آکسیجن کے 8126 میٹر بلند نانگا پربت کو کامیابی سے سر کیا، جو دنیا کی خطرناک ترین چوٹی سمجھی جاتی ہے۔