مائیک ہیسن پاکستانی کرکٹ ٹیم کے نئے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر
مائیک ہیسن پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر
لاہور: چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹ ٹیم کیلئے نئے ہیڈکوچ کے نام کا اعلان کردیا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے لکھا ہے کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹر اور معروف کوچ مائیک ہیسن 26 مئی سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے وائٹ بال ہیڈ کوچ کے طور پر خدمات سر انجام دیں گے۔
محسن نقوی نے کہا ہے کہ اسامی کے خلاف موصول ہونے والی متعدد درخواستوں کے جائزے کے بعد سابق کرکٹر مائیک ہیسن کا نام فائنل کیا گیا ہے۔
قبل ازیں خبریں سامنے آئی تھیں کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے موجودہ کوچ مائیک ہیسن پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کے اختتام پر قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے پر فائز ہوجائیں گے۔
گیری کرسٹن کے مستعفیٰ ہونے کے بعد عارضی کوچ کے طور پر خدمات سرانجام دینے والے عاقب جاوید کا معاہدہ بھی فروری 2025 میں ختم ہوچکا ہے، وہ معاہدے کی تجدید میں دلچسپی نہیں رکھتے تھے۔
نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے مائیک ہیسن انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی معروف فرنچائز رائل چیلنجرز بنگلور (بنگلور) میں ڈائریکٹر آف کرکٹ کے طور پر کام کرچکے ہیں جبکہ کیوی ٹیم کی کوچنگ کے فرائض بھی نبھا چکے ہیں۔
پی ایس ایل 9 میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی جیت میں مائیک ہیسن نے اہم کردار ادا کیا تھا، یہ انکا لیگ میں پہلا سیزن تھا جبکہ ابھی وہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم کے ہیڈکوچ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
قومی ٹیم کی کوچنگ کیلئے سابق لیجنڈری سپنر سقلیین مشتاق بھی ہیڈ کوچ کے عہدے کیلئے مضبوط امیدوار تھے تاہم اب انہیں بالنگ کوچ کے طور پر قومی ٹیم کیساتھ منسلک کیا جاسکتا ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے بیان میں کہا کہ ہم مائیک ہیسن کو پاکستانی ٹیم میں خوش آمدید کہتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ ان کی قیادت اور رہنمائی ہماری ٹیم کی کارکردگی کو بلند ترین سطح تک لے جائے گی۔
یاد رہے کہ مائیک ہیسن ماضی میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں اور انہیں محدود اوورز کی کرکٹ میں ٹیموں کی حکمت عملی سازی اور نوجوان ٹیلنٹ کی تربیت کا وسیع تجربہ حاصل ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر اظہر محمود بھی ہیڈ کوچ کی پوسٹ کے خواہشمند تھے۔ ان کا انٹرویو میں کہنا ہے کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ ان کے تجربے اور مہارت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں یہ ذمہ داری سونپی جائے گی۔