صدر زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی ارشد ندیم کو گولڈ میڈل جیتنے پر مبارکباد
ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ :ارشد ندیم 50 سال بعد گولڈ میڈل جیتنے والے پاکستانی;
صدر زرداری ، وزیراعظم شہباز شریف اور محسن نقوی مبارکباد
پاکستانی اولمپک گولڈ میڈلسٹ اور جیولن تھرو سٹار ارشد ندیم نے پاکستان کو ایشیئن ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل دلوا دیا صدر زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے مبارکباد دی ہے ۔
خیال رہے کہ ارشد ندیم اس سے پہلے کبھی بھی ایشیئن ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں کوئی میڈل حاصل نہیں کر پائے تھے۔ انھوں نے سنہ 2017 اور سنہ 2019 میں ان مقابلوں میں حصہ لیا تھا لیکن اس وقت وہ 80 میٹر مارک عبور نہیں کر پائے تھے۔
اولمپک چیمپئن ارشد ندیم نے جنوبی کوریا کے شہر گومی میں ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے مینز جیولن فائنل میں شاندار 86.40 میٹر کی تھرو کر کے کامیابی حاصل کی،
بھارت کے سچن یادو نے 85.16 میٹر تھرو کے ساتھ چاندی کا تمغہ حاصل کیا، جب کہ جاپان کے یوٹا ساکی یاما نے 83.75 میٹر تھرو کے ساتھ کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا۔
چند ابتدائی تھرو میں سبقت حاصل کرنے کے بعد سری لنکا کے رومیش تھارنگا پاتھیرجے 83.27 میٹر تھرو کے ساتھ چوتھے نمبر پر آگئے، اور پوڈیم سے باہر ہو گئے۔ پاکستان کے یاسر سلطان نے 75.39 میٹر تھرو کے ساتھ آٹھویں پوزیشن حاصل کی،
جب کہ بھارت کے یش ویر سنگھ ذاتی بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے 82.57 میٹر تھرو کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہے۔ چین کے ہو ہاورن نے 80.93 میٹر تھرو کے ساتھ چھٹی پوزیشن حاصل کی،
جب کہ سری لنکا کے سومیڈھا جاگت رانا سنگھے مدیانسیلاگے نے 79.81 میٹر تھرو کے ساتھ ساتویں پوزیشن حاصل کی۔ فائنل کے بعد ارشد ندیم کے کوچ سلمان بٹ نے کہا کہ یہ ایک اچھی کارکردگی تھی،
خاص طور پر اس لیے کہ یہ اس سیزن کا ان کا پہلا مقابلہ تھا۔ کوچ نے کہا کہ اگر گزشتہ روز کے ہیٹس اور فائنل کے درمیان ایک دن کا وقفہ ہوتا تو وہ بہتر ریکوری کر پاتے اور تھرو بھی بہتر ہو سکتا تھا، لیکن یہ اچھا آغاز ہے۔
ارشد ندیم، جو پیرس 2024 میں 92.97 میٹر کی زبردست تھرو کے ساتھ اولمپک ریکارڈ کے حامل ہیں، ایشین چیمپئن شپ کا 86.72 میٹر کا ریکارڈ توڑنے سے بال بال رہ گئے۔ انہوں نے مقابلے کا آغاز قدرے سست انداز میں کیا،
پہلی دو کوششوں میں 75.64 میٹر اور 76.80 میٹر تھرو کی، پھر تیسری کوشش میں 85.57 میٹر کی تھرو کے ساتھ سبقت حاصل کی۔ اس کے بعد 83.99 اور 83.44 میٹر کی تھروز کیں، اور آخر میں چھٹی اور آخری کوشش میں 86.40 میٹر کی شاندار تھرو کر کے طلائی تمغہ جیتا۔
جب ارشد ندیم پہلی بار میدان میں آئے تو سب کی نظریں ان پر تھیں، اور تماشائی پاکستانی جھنڈے لہرا رہے تھے۔ اسٹیڈیم میں ’دل دل پاکستان‘ گونج رہا تھا، اور شائقین جیولین سپر اسٹار کی بڑی تھرو کا شدت سے انتظار کر رہے تھے،
جو گزشتہ سال کی پیرس اولمپکس کے بعد پہلی بار بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کر رہے تھے۔ گزشتہ روز ندیم نے پہلی اور واحد کوشش میں شاندار 86.34 میٹر تھرو کر کے باآسانی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا،
فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے بعد ارشد ندیم نے انسٹاگرام پر لکھا کہ ہمیشہ کی طرح آپ کی دعاؤں اور سپورٹ کی ضرورت ہے۔ارشد ندیم کا یہ طلائی تمغہ ایشین چیمپئن شپ میں پاکستان کا پہلا اور واحد تمغہ ہے۔
اس سے قبل پاکستان کی تیز ترین خاتون ایتھلیٹ تمیم خان نے خواتین کی 100 میٹر دوڑ کے ہیٹس میں 12.14 سیکنڈز کے ساتھ 17ویں پوزیشن حاصل کی۔ ارشد ندیم جلد ہی ستمبر میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی تیاری کے لیے انگلینڈ روانہ ہوں گے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی،
چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی سمیت دیگر رہنماؤں نے ارشد ندیم کو جنوبی کوریا میں ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ جیتنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ارشد ندیم پاک دھرتی کا سپوت ہے،
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم نے ارشد ندیم کو گولڈ میڈل جیتنے پر مبارک باد دی ہے۔ بابر اعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ مبارک ہو ارشد ندیم ! آپ پر فخر ہے۔
اور آج ارشد ندیم نے ایک بار پھر پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے تہنیتی پیغامات میں کہا کہ ارشد ندیم نے جیولن تھرو کے کھیل میں ایک بار پھر پاکستان کا نام روشن کیا،
ارشد ندیم نے فائنل سمیت پوری چیمپیئن شپ میں بہترین کھیل پیش کیا، ارشد ندیم کی اس شاندار جیت پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، پوری قوم کو ارشد ندیم کی شاندار کارکردگی پر فخر ہے۔
دیگر رہنماؤں نے بھی اپنے بیانات میں نے کہا کہ ارشد ندیم پاکستان کا ہیرو ہے اور قوم اس کامیابی پر بہت خوش ہے، ارشد ندیم کی جیت سخت محنت، لگن اور کمٹمنٹ کا نتیجہ ہے۔
سیاسی رہنماؤں نے کہا کہ تاریخی کامیابی پر ہر پاکستانی مسرور ہے، اور قوم کو پاکستان کے باصلاحیت بیٹے پر فخر ہے، بھارت سمیت دیگر ممالک کے ایتھلیٹس کو ہرا کر چیمپئن شپ جیت کر قومی پرچم کو بلند کرنا بہت بڑا اعزاز ہے۔
اس ایونٹ کے جیولن مقابلے میں ارشد ندیم کی سب سے طویل تھرو ان کی آخری کوشش کے دوران 86.40 میٹر کی تھی۔
اس سے قبل پاکستانی جیولن سٹار نے پہلی تھرو 75.64 میٹر دور پھینکی جبکہ ان کی دوسری تھرو 76.80 میٹر رہی، تیسری کوشش میں ارشد نے 85.57 میٹر جبکہ چوتھی تھرو 83.99 میٹر طویل اور پانچویں 83.44 میٹر تھی۔
ایشین ایتھلیٹکس کی تاریخ میں پاکستان نے آخری مرتبہ اس ایونٹ میں 1973ء میں گولڈ میڈل جیتے تھے۔ فلپائن میں ہونیوالے مقابلوں میں پاکستان نے جیولن تھرو اور 800 میٹر کے گولڈ میڈل جیتے تھے۔ 800 میٹر کا گولڈ میڈل محمد یونس اور جیولن تھرو کا گولڈ میڈل اللّٰہ داد نے جیتا تھا۔