کرکٹ

لاہور قلندرز کا برطانیہ میں ٹیلنٹ ہنٹ اور کاؤنٹی کلبز کے ساتھ تبادلہ پروگرام کا اعلان

لاہور قلندرز کا برطانیہ میں ٹیلنٹ ہنٹ اور کاؤنٹی کلبز کے ساتھ تبادلہ پروگرام کا اعلان

لاہور: پاکستان سپر لیگ (PSL) کی دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز نے برطانیہ میں اوورسیز ٹرائلز منعقد کرنے اور انگلینڈ کی کاؤنٹی کرکٹ کلبز کے ساتھ تبادلہ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد نوجوان پاکستانی ٹیلنٹ کو نکھارنا اور ٹیم کی بین الاقوامی سطح پر پہچان کو مزید وسعت دینا ہے۔

پاکستان ہائی کمیشن لندن میں ٹرافی سیلیبریشن کے دوران چیف آپریٹنگ آفیسر ثمین رانا نے کہا: "یہ اقدام نوجوان کھلاڑیوں کو عالمی سطح پر کھیلنے کا موقع دے گا

اور نہ صرف قلندرز بلکہ دیگر فرنچائزز تک بھی ان کے لیے دروازے کھولے گا۔ اب وقت ہے کہ ہم اپنی حدیں وسیع کریں اور بین الاقوامی کرکٹ سسٹمز کے ساتھ جڑیں تاکہ پاکستان کرکٹ کو طویل المدتی فائدہ پہنچے۔”

یہ اعلان لاہور قلندرز کے تاریخی یو کے ٹرافی ٹور کے دوران کیا گیا، جس کی قیادت کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کی۔ وہ PSL 10 کی ٹرافی کو انگلینڈ لے کر گئے تاکہ اوورسیز کھلاڑیوں اور برطانیہ میں مقیم پاکستانی شائقین کو جشن میں شریک کیا جا سکے۔

پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی میزبانی میں منعقدہ اس تقریب میں قلندرز کے برطانیہ میں مقیم کھلاڑی سیم بلنگز اور ٹام کرن کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا، جو سفر کی پابندیوں کے باعث PSL فائنل میں شریک نہ ہو سکے۔

کپتان شاہین آفریدی، سی ای او عاطف رانا، ثمین رانا، سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی اور جگنو محسن سمیت کئی اہم شخصیات اور برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی و میڈیا نمائندگان نے تقریب میں شرکت کی۔

عاطف رانا نے کہا: "ہم چاہتے تھے کہ اپنے برطانوی مداحوں کو بھی خوشی کے اس لمحے میں شامل کریں اور ان کی مسلسل حمایت کا شکریہ ادا کریں۔ یہ صرف ایک جیت کی خوشی نہیں بلکہ کرکٹ کے ذریعے دل جوڑنے کا سفر ہے۔”

شاہین آفریدی نے قلندرز کی کامیابی کا راز بتاتے ہوئے کہا: "ہماری فرنچائز کی خاص بات ہمارا پلیئر ڈیولپمنٹ پروگرام اور ٹیم کے ہر فرد سے ہمارا گہرا رشتہ ہے۔ سیم اور ٹام فائنل میں شریک نہ ہو سکے، تو ہم جشن اُن تک لے آئے۔”

سیم بلنگز اور ٹام کرن اس اقدام سے جذباتی ہو گئے۔ بلنگز نے کہا: "ثمین اور شاہین نے ایک خاص ماحول پیدا کیا ہے، جہاں سب کو اہمیت دی جاتی ہے۔” کرن نے کہا: "یہ فرنچائز شروع سے ہی میرے لیے گھر جیسی رہی ہے۔”

نجم سیٹھی نے ٹیم کی ابتدا کو یاد کرتے ہوئے کہا: "پہلے مجھے ’قلندرز‘ نام سے ہچکچاہٹ تھی، مجھے یہ جنگجوؤں جیسا نہیں لگا۔ مگر عاطف رانا نے صوفی اقدار کو فروغ دے کر اس کو اتحاد و فخر کی علامت بنا دیا۔”

ڈاکٹر محمد فیصل نے قلندرز کو سراہتے ہوئے کہا: "پاکستان کی نمبر ون فرنچائز کو خوش آمدید کہنا فخر کی بات ہے۔ ان کا سفر نہ صرف کھیل میں شاندار کارکردگی بلکہ ثقافتی سفارتکاری کی بھی مثال ہے۔”

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!