کراچی (اسپورٹس رپورٹر) فیفا اور اے ایف سی کی جانب سے قائم کی گئی نارملائزیشن کمیٹی کو تسلیم نہ کرنے والوںکی حمایت کا فوری اور سخت نوٹس لیا جائے ۔سابق سیکریٹری ڈی ایف اے سینٹرل ابن عباس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں ڈی ایف اے حیدر آباد نے اعظم خان کی زیرنگرانی نارملائزیشن کمیٹی کیخلاف احتجاج کیا گوکہ اس میں متعلقہ فٹبال کلبوں کے آفیشلز و کھلاڑیوں کے بجائے حیسکو کے ملازمین نے اپنی شرکت کو یقینی بنایا تھا۔اعظم خان کا کیس ان دنوں نارملائزیشن کمیٹی کے سپرد ہے جس پر آئندہ چند روز میں فیصلہ متوقع ہے ۔
ایسے میں سابق کانگریس رکن سندھ علی بہار بروہی نے پی ایف ایف کانگریس میں سندھ کی نمائندگی کرنے والے گروپ لیڈرناصر کریم بلوچ کو اعتماد میں لئے بغیر آل پاکستان صلاح الدین ڈوگر میموریل فٹبال ٹورنامنٹ ، ملتان میںشرکت کیلئے سندھ کو ملنے والے 2انوی ٹیشن میں سے ایک اعظم خان کے حوالے کرکے اس ڈی ایف اے حیدرآباد کے حوالے کردیا جو چند روزقبل نارملائزیشن کمیٹی کیخلاف مظاہرہ کرتے ہوئے فیفا اور اے ایف سی کے احکامات کی صریحاً ً خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی تھی۔ علی بہار بروہی کے اس اقدام سے یہ نتیجہ اخذ کرنے میں دو رائے نہیں کہ وہ نارملائزیشن کمیٹی کو نہ ماننے والوں کی حوصلہ افزائی کرکے نہ صرف ان کی پشت پناہی کررہے ہیں بلکہ درپردہ فیفا اور اے ایف سی کے مخالفین کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔سیکریٹری فیڈریشن کرنل (ر) مجاہد اﷲ ترین سے اپیل ہے کہ ایسے عناصر کیخلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے جو پاکستان میں فٹبال کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں اور ایسے شرپسند عناصر کی سرگرمیوں کو تقویت پہنچا رہے ہیں جو پاکستان کی فٹبال کو ایک بار پھر نقصان پہنچانے اور گروہی سیاست کو ہوادینے کے زمہ دار ہیں۔