اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)سیمینار کا آغاز اس کرونا وبائی مرض کے دوران رخصت ہونے والی جانوں اور خاص طور پر پی جے جے ایف کے ایڈمن اسٹاف ، ڈائرکٹر ریفری کاظم علی کے والد، ڈی ایچ اے یونٹ کے محمد یونس کے جوان بیٹے اور متعدد دیگر پی آئی اے ہوائی جہاز کے حادثے میں شہید والے افرادکے لئے دعا (فاتحہ) پڑھ کر کیا گیا-
اس سیشن کو ماہر ڈاکٹر اکسی ملک، ممبر اینٹی ڈوپنگ کمیٹی ، جے جے اے یو ، صدر ، اسپورٹس میڈیسن ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایس ایم اے پی) اور ایشین فیڈریشن آف اسپورٹس میڈیسن (اے ایف ایس ایم) کے ایگزیکٹو ممبر اور ڈاکٹر وردہ حمید، ممبر میڈیکل کمیٹی، جے جے اے یو اور ممبر ایگزیکٹو آف پی جے جے ایف تھے۔
ڈاکٹر اکسی ملک کی پریزنٹیشن میں ڈوپنگ کنٹرول کے عمل ، ڈوپنگ کے خطرات ، علاج معالجے کی چھوٹ (TUE) ، اور ممنوعہ ادویات اور طریقوں کے استعمال کے مضر اثرات کے موضوعات پر تھی۔ دو گھنٹے کے ویبنار میں
شرکا کو تفصیل سے اگائی دی گئی۔
سوال و جواب کے سیشن میں شریک تمام افراد کے سوالات کے جوابات دینے کے لئے سیمینار میں تاویل وقت رکھا گیا تھا، جس میں پاکستان جوجٹسو فیڈریشن کے عہدیدار ، کوچ اور سینئر کھلاڑی ، پاکستان آرمی ، پاکستان واپڈا ، پاکستان نیوی، پاکستان پولیس، صوبائی ایسوسی ایشن اور فیڈریشن کے دیگر وابستہ یونٹوں کے نمائندے شامل تھے۔
طارق علی، ایسوسی ایٹ سکریٹری، پاکستان جوجٹسو فیڈریشن (پی جے جے ایف) نے اجلاس کی میزبانی کی اور اس اہم معلومات کو نچلی سطح پر سمجنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، کیونکہ بیشتر ایتھلیٹ اور کوچ کئی غلط معلومات یا صحیح معلومات کا علم نہ ہونے کا شکار ہوتے ھیں۔ انہوں نے ڈوپنگ کنٹرول کے عمل اور ممنوعہ ادویات اور طریقوں کے استعمال کے مضر اثرات سے متعلق اہم پہلوؤں کو سیکھنے ، تبادلے اور وضاحت کے لئے ایک اچھا موقع فراہم کرنے میں ماہرین کی کوششوں کو سراہا اور اسے سیمینار کا انعقاد آیندہ بھی فیڈریشن ترجیحات میں ہوگا۔
صدر ، پاکستان جوجٹسو فیڈریشن (پی جے جے ایف) ، خلیل احمد خان نے بھی ورچوئل ویبنار سے خطاب کیا اور پی جے جے ایف کی "کلین جوجٹسو” پالیسی پر زور دیا جبکہ ماہرین اور شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی جے جے ایف سے وابستہ کسی بھی عہدیدار ، ایتھلیٹ یا محکمہ اس پالیسی کو نظر انداز کرتے پایا گیا تو فیڈریشن سے اسے فوری طور پر معطل کردیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈوپنگ کے خلاف بالکل برداشت نہ کرنے کی پالیسی اپنائی ہے۔