کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان اولمپیئنز فورم اینڈ ہاکی فیملی کے ترجمان راؤ سلیم ناظم نے سینیٹر مشاہد اللہ خان سے سینیٹ میں ہاکی کی تباہ حالی پر آواز اٹھانے پر اظہار تشکر کیا.انہوں نے پریس ریلیز کے زریعے مزید کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان ہاکی زبوں حالی کا شکار ہے. اس حوالے سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کے چیئرمین ولید اقبال کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا اور پاکستان اولمپیئنز فورم اینڈ ہاکی فیملی کے وفد کو نہ صرف سنا گیا بلکہ سننے کے بعد پی ایچ ایف سے آڈٹ کی فرانزک رپورٹ بھی طلب کی گئی اسکے علاوہ سیکریٹری کی غیر آئینی تقرری کے بارے میں بھی سوالات کئے جس کے جوابات آج تک کمیٹی کو نہیں دیئے گئے.
سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے آڈٹ کی فرانزک رپورٹ سمیت دیگر اہم ایشوز پر اپنی رپورٹ وزارت بین الصوبائی رابطہ کو ارسال کردی ہے.بعد ازاں متعدد بار بین الصوبائ رابطہ کی وزیر فہمیدہ مرزا نے موجودہ پی ایچ ایف کے حوالے سے فرانزک آڈٹ رپورٹ و دیگر حوالے سے مختلف میڈیا چینلز میں کھل اظہار خیال کیا.جس سے محسوس ہوا کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ پاکستان ہاکی کو اسکے مقام پر واپس لانے میں سنجیدہ ہے. پاکستان ہاکی کی تباہ حال صورتحال پر حکومت و اپوزیشن سمیت پوری قوم متحد ہے.ہم سب چاہتے ہیں کہ پاکستان ہاکی کو اسکا کھویا ہوا مقام واپس مل سکے.
لیکن اسکے لئے ضروری ہے کہ پی ایچ ایف عہدیداروں کو گھر بھیجا جائے. ماضی میں مبینہ ہیومن ٹریفٹنگ کے الزامات کا سامنا کرنے والے متنازعہ پی ایچ ایف سیکریٹری بوکھلاہت میں میڈیا میں آکر کہتے ہیں کہ ہم وزارت بین الصوبائی کی جانب سے کرونا فنڈ کے پیسے کھلاڑیوں کو تقسیم کریں گے تو اگلے ہی دن انہی پیسوں کے حوالے سے فرماتے ہیں کہ ہم پی ایچ ایف صدر کی جانب سے کرونا فنڈ کی رقم کھلاڑیوں میں تقسیم کریں گے.ان حالات میں ہاکی مزید تباہی کی جانب گامزن ہے. ہم پیٹرن انچیف پی ایچ ایف و وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ پی ایچ ایف عہدیداران سے حکومت پاکستان اور حکومت سندھ سمیت دیگر اسپانسرز کی جانب سے ملنے والے فنڈز کی معتبر اداروں کے زریعے تحقیقات کرائی جائے اور نا اہل پی ایچ ایف عہدیداران کو فوری طور پر گھر بھیجا جائے تاکہ پاکستان ہاکی مزید نقصان سے بچ سکے.