ساؤتھمپٹن (سپورٹس لنک رپورٹ ) قومی کرکٹر محمد رضوان نے کھیل پر تنقید کو ہوا میں اڑا دیا، وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے کہا ہے کہ میرے سامنے گراؤنڈ ہے، میں محنت کرتا ہوں، یہ نہیں سوچتا کہ میرے بارے میں کیا کہا جاتا ہے، اللہ مجھے اور ناقدین کو بھی ہدایت دے۔ خیال رہے کہ ساؤتھمپٹن ٹیسٹ میں محمد رضوان نے مشکل صورتحال میں 72 رنز بنائے، دورئہ آسٹریلیا میں 95 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد قابل ذکر کارکردگی نہ دکھا پانے والے وکٹ کیپر بیٹسمین کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا کہ سرفراز احمد کو ڈراپ کرنے کے بعد انھوں نے کون سا بہترین پرفارم کر دیا ہے۔ویڈیو کال پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان نے تنقید کو مسترد کر دیا، انھوں نے کہا کہ میرے سامنے گراؤنڈ ہے، میں محنت کرتا اور نتیجہ اللہ پر چھوڑ دیتا ہوں، یہ نہیں سوچتا کہ میرے بارے میں کیا کہا جاتا ہے، اللہ مجھے اور ناقدین کو بھی ہدایت دے۔
انھوں نے کہا کہ میں مصباح الحق اور یونس خان سے رہنمائی لیتا رہا، خاص کر ان سے یہ مشورہ لے رہا تھا کہ نئی گیند لیے جانے کی صورت میں ٹیل اینڈرز کے ساتھ کس طرح کھیلنا چاہیے، دراصل میں ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹاپ آرڈر جبکہ انٹرنیشنل میں ٹیل اینڈرز کے ساتھ کھیلتا آرہا ہوں،یہی تجربہ کام آیا، میں کبھی نہیں کہوں گا کہ مجھے اوپر کے نمبر پر بیٹنگ کے لیے بھیجیں، جو بھی کردار دیا جائے اس کے مطابق کھیلوں گا۔
انھوں نے کہا کہ اس اننگز میں کنڈیشنز بہت مشکل تھیں لہٰذا ٹیل اینڈرز کے ساتھ بیٹنگ چیلنج رہی، پہلے سے لے کر 75 ویں اوورز تک سیمنگ کنڈیشنز اپنے کیریئر میں پہلی بار دیکھیں، بابراعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد حکمت عملی تبدیلی کرتے ہوئے تیزی سے رنز بنانا پڑے،صورتحال کے مطابق بیٹنگ کی۔ انھوں نے کہا کہ کھیل بار بار رکنے کی وجہ سے توجہ منتشر ہوتی ہے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ میں آپ کو ہر طرح کے چیلنج کے لیے تیار رہنا پڑتا ہے۔
خیال رہے کہ قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے تین مرتبہ وہ اعزاز اپنے نام کرلیا جو سابق کپتان سرفراز احمد ایک مرتبہ بھی نہ حاصل کرسکے۔محمد رضوان 139 گیندوں پر 72 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے، یہ ان کے مختصر ٹیسٹ کیریئر میں تیسرا موقع ہے جب وہ ایشیاء سے باہر ایک اننگز میں 100 سے زیادہ گیندیں کھیلنے میں کامیاب رہے، اس سے قبل انہوں نے دورہ آسٹریلیا کے دوران بھی دو مرتبہ ایک ٹیسٹ اننگ میں 100 سے زیادہ گیندیں کھیلیں تھی ۔ قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے ایشیاء سے باہر 39 ٹیسٹ اننگز کھیلیں لیکن وہ ایک بھی مرتبہ 100 گیندیں نہیں کھیل سکے۔