حیدرآباد(پرویز شیخ)سندھ کے سینیئر کرکٹر،کلب آرگنائزر و سابق صدر ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن(RCA) حیدرآباد، میرسلیمان تالپور نے کہا ہے کہ سندھ میں کرکٹ کی تباہی کے لیئے انتظامی باگ ڈور ایرو غیروں کو تھما دی گئی ہے۔ایسوسی ایشن،کوچ اور انتظامیہ اپنے من پسند کھلاڑیوں کو مواقع دے کر ٹیلینٹ کو برباد کررہی ہے۔میڈیا سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ انکی جانب سے اس ضمن میں متعدد ٹوئیٹس اور بیانات کے باوجود PCB ایکشن نہیں لے رہا ہے۔انہوں نے کرکٹ کی اس تباہی کا زمہ دار موجودہ وزیراعظم کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب یہ تباہی سابق وزیراعظم کے کھاتے سے نکل کر انکے کھاتے میں آرہی ہے۔
گزشتہ ایونٹ میں میرپورخاص اور شہیدبینظیرآباد ریجن کی ٹیموں میں کراچی کے کرکٹرز کھلا کر وہاں کے کرکٹر کو کرکٹ سے محروم کردیا گیا تھا۔ اسکے علاوہ سندھ کی انڈر 19 ٹیموں کے لیئے منتخب کیئے گئے 40 کرکٹرز میں حیدرآباد اور لاڑکانہ سے مجموعی طور پر صرف 3 کرکٹرز کو شامل کیا گیا جو کہ کھلی ناانصافی ہے ۔انہوں نے کرکٹ کے بہترین مفاد میں 2014 کے آئین کی بحالی کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔
انکا کہنا ہے کہ 2019 کے آئین کے تحت کرکٹ پھلے پھولے گی نہیں اور ہم اپنے موئقف پر قائم ہیں۔انہوں نے سندھ کی ٹیم کا کپتان اس بار کی فائنلسٹ اور تمام ٹورنامینٹس میں عمدہ کارکردگی دکھانے والے حیدرآباد یا شہید بینظیرآباد ڈویژنز میں سے بنانے کا پرزور مطالبہ بھی کیا تاکہ یہاں کی کرکٹ مذید فروغ پائے اور اسٹیک ہولڈرز کی بے چینی ختم ہوسکے کہ جنکی بے لوث خدمات کی بدولت کلبس اور ضلعی ایسوسی کرکٹ اور کرکٹر نہ صرف روشناس کراتے ہیں بلکہ انہیں اوپری سطحوں پر روشناس کراتے ہیں۔