پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کے ساتھ بہت اچھی انڈر سٹینڈنگ ہے
وہ ایک بہترین بیٹر اور ہمارے بیٹنگ لیڈر ہیں،
بابر اعظم کی پوزیشن کوئی نہیں چھیڑے گا وہ سب سے بہترین بیٹر ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیسٹ کپتان شان مسعود کا کہنا تھا آسٹریلیا کی سیریز ہم سب کے لیے ایک چیلنج ہے، ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کا آغاز ہو چکا ہے، ہمارا آغاز اچھا ہے کوشش ہو گی کہ فائنل کھیلیں۔
اپنی ٹیم میں واپسی سے متعلق شان مسعود کا کہنا تھا نیوزی لینڈ کے دورے کے بعد میں ڈراپ ہو گیا تھا، مجھے واپسی کے لیے وقت لگا، ڈیڑھ سال بعد واپس آیا ہوں لیکن مجھے جب بھی موقع ملا اپناحصہ ڈالنے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا پاکستان کے لیے کھیلنا بڑی بات ہے، کپتانی کرنا اس سے بھی بڑی بات ہے لیکن کپتانی ایک عارضی چیز ہوتی ہے، کوشش ہونی چاہیے کہ ذمہ داری کا مظاہرہ کر کے اچھا کھیلیں، ہم آسٹریلیا میں اچھا پرفارم کرنے کی کوشش کریں گے، یہ بالکل نئی ٹیم نہیں، ایک متوازن ٹیم ہے۔
شان مسعود کا کہنا تھا امام الحق اور عبداللہ شفیق ایک ساتھ اچھا کھیل رہے ہیں، میں ڈومیسٹک میں نمبر تین پر کھیلتا ہوں، صائم ایوب ایک باصلاحیت نوجوان ہیں ان کی بیٹنگ اپروچ شاندار ہے،
بابر اعظم کی پوزیشن کوئی نہیں چھیڑے گا وہ سب سے بہترین بیٹر ہیں۔کپتان قومی ٹیم کا کہنا تھا ہم نتائج کی ذمہ داری لیں گے، جو اچھا نہیں ہو رہا اس کو بہتر کریں گے، تنقید ہوتی ہے لیکن تعمیری تنقید کو ضرور دیکھیں گے۔
شان مسعود کا کہنا تھا ملتان سلطانز کی کپتانی اینڈی فلاور کی موجودگی میں ملنا میرے لیے ٹرننگ پوائنٹ تھا اور ڈربی شائر کی کپتانی نے بھی مجھے بہت تجربہ دیا۔
بابر اعظم سے متعلق سوال پر کپتان قومی ٹیم کا کہنا تھا بابر اعظم کے ساتھ ہمیشہ تعلق اچھا رہا ہے، بہت عرصے سے ایک ساتھ کھیل رہے ہیں، میری اور بابر کی انڈر اسٹینڈنگ بہت اچھی ہے، بابر اعظم ہمارے بیٹنگ کے لیڈر ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ٹیم میں ہر شعبے کا ایک لیڈر ہو۔
قومی کپتان کا کہنا تھا سرفراز احمد کامیاب کپتان رہ چکے ہیں، سرفراز احمد کے ساتھ بہت کرکٹ کھیلی ہے ان کا ٹیم میں ساتھ ہونا بہت اچھی بات ہے، سرفراز احمد ہمارے سیٹل وکٹ کیپر بیٹر ہیں جبکہ محمد رضوان کی ہمیں بیٹر کی حیثیت سے ضرور پڑ سکتی ہے، کمبی نیشن کا فیصلہ وہاں کی کنڈیشنز کے مطابق کریں گے۔
شان مسعود کا کہنا تھا نسیم شاہ کا نہ ہونا ہمارے لیے بڑا نقصان ہے، خواہش تھی کہ حارث رو¿ف بھی ہمارے ساتھ ٹیم کا حصہ ہوتے لیکن وہ دستیاب نہیں ہیں، ٹیم میں جو بولرز شامل ہیں انہیں ہی کنڈیشنز کے مطابق استعمال کرنے کی کوشش کریں گے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم 30 نومبر کو آسٹریلیا کے دورے پر روانہ ہوگی جہاں وہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ 14 سے18 دسمبر تک پرتھ میں کھیلا جائے گا۔ دوسرا ٹیسٹ 26سے 30 دسمبر تک میلبرن میں ہوگا جبکہ سڈنی 3 سے 7 جنوری تک تیسرے ٹیسٹ کی میزبانی کرے گا۔