کھیل کھلاڑی
ویلڈن۔ وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف۔ چند گھنٹوں کے نوٹس پر پاکستانی فٹبال ٹیم کا دورہء تاجکستان ممکن بنا دیا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ملازمین وزیر اعظم کی "نظر کرم” کے منتظر۔
کینیڈا کو ہرا کر بھی "بابراینڈ نقوی الیون” شائقین کے زخموں کو مدھم نہیں کر سکی
فیفا ورلڈ کپ 2026ء کے کوالیفائنگ راؤنڈ گروپ ٹو کے ہوم آوے کے سلسلے کا پاکستان کا آخری میچ تاجکستان کے ساتھ 11 جون کو شیڈول تھا
جس کیلۓ پاکستان فٹبال فیڈریشن نے قومی فٹبال ٹیم کی روانگی کے اپنے طور پر انتظامات کر رکھے تھے ٹیم نے تقریبا دو روز قبل تاجکستان پہنچنا تھا
وہاں پریکٹس بھی کرنی تھی لیکن عین وقت پر نجی ائیر لائینز نے اپنی فلائیٹ منسوخ کر دی جس پر پاکستان فٹبال فیڈریشن کے حکام نے اس کو ہلکا لیا
اور متبادل انتظام کے طور پر پی آئی اے کو چارٹرڈ فلائیٹ کی درخواست کی جس پر پی آئی اے حکام نے گھاس نہیں ڈالی ٹائم گزر رہا تھا پاکستان فٹبال ٹیم کی تاجکستان روانگی اور وہاں میچ میں شرکت مشکوک ہوتی جارہی تھی
پی آئی اے کی طرف سے حوصلہ افزا رسپانس نہ ملنے پر نجی ائیر لائن سے چارٹرڈ فلائیٹ کی درخواست کی گئی نجی ائیر لائین نے چارٹرڈ فلائیٹ کا ارینج تو کر دیا ٹیم کے تمام کھلاڑی مقررہ وقت پر ائیرپورٹ پہنچ چکے تھے
بلکہ ڈیپارچر لاؤنج میں موجود تھے کہ نجی ائیر لائینز کے حکام نے چارٹرڈ فلائیٹ میں فنی خرابی کا کہہ کر ٹیم کو لیجانے سے انکار کر دیا جس پر پاکستان فٹبال فیڈریشن کے ہاتھ پاؤں پھول گۓ
اور پاکستان کی میچ میں شرکت تقریبا نا ممکن ہی نظر آرہی تھی اور فٹبال حکام نے کسی طرح پرائم منسٹر ہاؤس تک رسائی حاصل کر کے ساری مشکل سے آگاہ کیا
قارئین محترم اس موقع پر تمام تر سیاسی وابستگیوں کو بالاۓ طاق رکھتے ہوۓ میں یہ علی الاعلان کہوں گا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے پاکستان کی عزت کی خاطر صرف چند گھنٹوں میں قومی فٹبال ٹیم کو تاجکستان پہنچانے کا انتظام کر دیا
پی آئی اے کے پاس جہاز کم ہیں یا حج آپریشن میں مصروف تھے اس لیۓ پرائم منسٹر آفس نے ان کو کہنے کے بجاۓ پاکستان ایئر فورس کی ڈیوٹی لگائی سیلوٹ ہے
ایئر فورس کو جنہوں نے فوری طور پر وقت ضائع کیۓ بغیر اپنے ایک جہاز کو ریڈی کیا اور قومی فٹبال ٹیم کو نور خان ایئر بیس بلایا اور یوں ٹیم کا تاجکستان جانا ممکن ہو سکا۔یہ سب کچھ جزبہ حب الوطنی نہیں تو اور کیا ہے سیلوٹ ٹو پرائم منسٹر ،سیلوٹ ٹو پاکستان ائیر فورس ۔
اگر خدانخواستہ پاکستان میچ میں شرکت نہ کرتا تو ملک کی بہت سبکی ہونے کے علاوہ فٹبال کی ورلڈ گورننگ باڈی فیفا کی طرف سے جرمانہ یا پابندی کا سامنا کرنا پڑتا۔
قارئین محترم اب آتے ہیں پاکستان فٹبال فیڈریشن کی نارملائیزیشن کمیٹی کی طرف جو صرف اور صرف فیفا کی طرف سے طرف سے ملنے والے ماہانہ لاکھوں روپوں سے انجواۓ کرتے ہیں جو ان کا اصل ٹاسک یعنی ڈسٹرکٹس فٹبال ایسوسی ایشنز کے الیکشن کروانا ہے اس کے بعد پاکستان فٹبال فیڈریشن کے عہدیداران کا انتخاب ہو گا
لیکن نارملائزیشن کمیٹی تھوڑا بہت کام کر کے کوئی نہ کوئی بہانہ کر کے ” آئینی مدت” میں فیفا سے توسیع کروا لیتی ہے یاد رہے ان کو ایک مدت تک کا ٹاسک دیا گیا تھا جو تقریبا چھ ماہ تھی
لیکن اب تقریبا تین سال ہونے کو ہیں فیفا کی دی ہوئی وہ "آئینی مدت” ابھی تک ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی لگتا ہے یہ اب اسی وقت ختم ہو گی جب فیفا ان کو ماہانہ لاکھوں روپے دینا بند کر دے
جن کی کشش سے یہ فیفا کی آئینی مدت کو پورا ہونے میں خود ہی رکاوٹ بنے ہوۓ ہیں اس معاملے میں حکومت پاکستان،پاکستان اسپورٹس بورڈ،آئی پی سی منسٹری اور پی او اے یہ سب مکمل خاموش ہیں۔
قارئین اب کچھ بات پاکستان اور تاجکستان کے میچ کی ہو جاۓ پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں نے جو مسلسل ٹینشن میں رہے کہ پتا نہیں میچ کھیل بھی پائیں گے
کہ نہیں اسی کیفیت میں یہ تاجکستان پہنچے ہوٹل سے سیدھا گراؤنڈ اور اسی کیفیت میں میچ کھیلا اور میچ کا نتیجہ تین صفر کی صورت میں برآمد ہوا۔میچ کے پہلے ہاف میں تاجکستان کو ایک صفر کی برتری حاصل تھی
تاجکستان کی طرف سے کھیل کے 35 ویں منٹ میں مباتشو شیروانی نے گول کیا ،کھیل کو دوسرے ہاف میں تاجکستان کی طرف سے دوسرا گول سفارو منوچہر نے 65 ویں منٹ میں کیا
اور میچ کا تیسرا گول 70 ویں منٹ میں وحدت ہانوف نے کیا۔اور یوں پاکستان کا 32 سال بعد فیفا ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ 2 تک پہنچنے کا سفر تمام ہوا ۔ہار جیت کھیل کا حصہ ہوتا ہے
لیکن اب فٹبال حکام کو چاہیے کہ وہ خالصتا مقامی قومی کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرے اس سے مقامی کھلاڑیوں کا نہ صرف مورال بلند ہو گا بلکہ ان کو وسیع تجربہ بھی ملے گا۔ ابھی حالیہ قومی فٹبال ٹیم میں 7 کھلاڑی اوورسیز تھے امید ہے یہ ڈرامہ اب آئیندہ نہیں ہو گا۔
قارئین دوسری طرف پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ملازمین کی ہنوز کوئی شنوائی نہیں ہو رہی وہ بدستور اپنی 7 ماہ کی تنخواہوں کا انتظار کر رہے ہیں جو ہاکی فیڈریشن کے موجود ہ حکام کی نااہلی
اور لالچ کی بھینٹ چڑھے ہوۓ ہیں ہاکی فیڈریشن کے حکام یورپ کا ایک پُرسکون انجواۓ ٹرپ مکمل کر کے وطن لوٹ چکے ہیں لیکن ابھی تک وہ ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کا ارادہ نہیں رکھتے۔
وزیر اعظم پاکستان آفس نے جسطرح فٹبال ٹیم کو تاجکستان پہنچانے میں کامیاب اور یادگار کوشش کی اسی طرح اگر وہ ہاکی فیڈریشن کے ملازمین کی تنخواہوں کیلیۓ کچھ کر کے اپنے لیۓ مزید دعاؤں کا سامنا کر سکتے ہیں
فٹبال کی طرح یہ نیک نامی بھی پرائیم منسٹر کے حصے میں آ جاۓ گی۔باقی پاکستان اسپورٹس بورڈ،آئی پی سی منسٹری اور ہاکی فیڈریشن پر براجمان ٹولے اب امید ختم ہوتی نظر آ رہی ہے۔
قارئین کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان نے کینیڈا کو سات وکٹوں سے ہرا کر ٹورنامنٹ میں پہلی کامیابی حاصل تو کر لی لیکن "بابر اور نقوی الیون” شائقین کے زخموں کو مدھم نہیں کر سکی۔بہر حال ہماری دعائیں ٹیم کے ساتھ ہیں اللہ تعالی ان کو کامیابیاں عطا کرے آمین