ولیمسن کا نیوزی لینڈ کی ون ڈے اور ٹی 20 کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان
نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے 25-2024 کا سینٹرل کنٹریکٹ مسترد کر دیا۔
نیوزی لینڈ کرکٹ نے بدھ کو کہا کہ اس نے اپنے بین الاقوامی کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے وائٹ بال کی کپتانی سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
یہ اعلان نیوزی لینڈ کی مایوس کن ٹی20 ورلڈ کپ 2024 مہم کے بعد سامنے آیا ہے جہاں وہ 2014 کے بعد پہلی بار مینز ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچنے میں ناکام رہا تھا۔
ولیمسن نے این زیڈ سی کو بتایاکہ تمام فارمیٹس میں ٹیم کی کارکردگی میں بہتری میں مدد کرنا ایک ایسی چیز ہے جس کے بارے میں میں بہت پرجوش ہوں اور جس میں میں اپناتعاون چاہتا ہوں۔
تاہم نیوزی لینڈ کے موسم گرما کے دوران بیرون ملک مواقع حاصل کرنے کا مطلب ہے کہ میں مرکزی معاہدے کی پیشکش کو قبول کرنے سے قاصر ہوں۔
جو کرسمس سے قبل آٹھ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میچز کھیلیں گے اور فروری-مارچ میں پاکستان میں ہونے والے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ میں شرکت کریں گے۔
سینٹرل کنٹریکٹ کو مسترد کرنے کے باوجود وہ 350 سے زائد بین الاقوامی میچوں کے تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔ مستقبل میں سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نیوزی لینڈ کے لیے کھیلنا میرے لیے بہت قیمتی ہے۔ ٹیم کو کچھ واپس کرنے کی میری خواہش ابھی کم نہیں ہوئی ہے۔ تاہم کرکٹ سے باہر میری زندگی بدل گئی ہے۔
میرے لیے یہ اور بھی اہم ہے کہ میں اپنے خاندان کے ساتھ زیادہ وقت گزاروں اور ان کے ساتھ اندرون یا بیرون ملک تجربات سے لطف اندوز ہوں۔
ولیمسن نے 40 ٹیسٹ، 91 ون ڈے اور 75 ٹی ٹوئنٹی میں نیوزی لینڈ کی قیادت کی۔ ایک ایسا سفر جس میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2021 کی فتح، 2019 کے ون ڈے ورلڈ کپ کا فائنل اور ٹی20 ورلڈ کپ 2021 کا فائنل شامل ہے۔
انہوں نے اس سال کے شروع میں اپنا 100 واں ٹیسٹ بھی کھیلا۔این زیڈ سی کے سی ای او اسکاٹ ویننک نے کہا کہ ولیمسن نیوزی لینڈ کے ایک عظیم کھلاڑی تھے
جنہوں نے خاندان پر مبنی ترجیحات سمیت دیگر اہداف کے حصول کے لیے کچھ وقت نکالنے کا حق حاصل کیا تھا۔