"حیات آباد کرکٹ گراونڈ کی دیواریں خطرے میں: بھاری فنڈنگ کے باوجود دیواریں کریک کا شکار”
"حیات آباد کرکٹ گراونڈ کی دیواریں خطرے میں: بھاری فنڈنگ کے باوجود دیواریں کریک کا شکار”
پشاور کے پوش علاقے حیات آباد میں واقع سپورٹس کمپلیکس کے کرکٹ گراونڈ کی چار دیواری شدید خطرے سے دوچار ہے۔
سال 2020 میں اس وقت کے وزیرِاعظم عمران خان نے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کا دورہ کرتے ہوئے کرکٹ گراونڈ کو بین الاقوامی معیار کا بنانے کے منصوبے کا آغاز کیا تھا۔
اس منصوبے کے تحت بھاری رقم کنٹریکٹر این ایل سی کے حوالے کی جا چکی ہے، اور تعمیراتی سامان خصوصی طور پر دبئی سے منگوایا گیا تھا۔
صوبائی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ساتھ اس گراو ¿نڈ کو بین الاقوامی میچز کے لیے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی، تاہم گراونڈ کی چار دیواری پر عدم توجہی سوالیہ نشان بن گئی ہے۔
دیواریں نہ صرف کریک زدہ ہیں بلکہ گرنے کے قریب ہیں، جبکہ کنٹریکٹر نے ابھی تک یہ منصوبہ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے حوالے بھی نہیں کیا۔
اس کریک زدہ دیوار کی حالت نہ صرف اس منصوبے کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہے بلکہ یہ ممکنہ حادثات کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ اربوں روپے کی فنڈنگ اور بین الاقوامی معیار کے دعووں کے باوجود دیواروں کی خراب حالت متعلقہ حکام کی لاپرواہی کو ظاہر کرتی ہے۔
عوامی حلقوں اور کھیلوں سے وابستہ افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر دیواروں کی مرمت اور تعمیراتی منصوبے کی شفافیت کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں تاکہ گراونڈ کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے اور بین الاقوامی معیار کے وعدے پورے ہوں۔