صبیح اظہر ; پاکستان کرکٹ کے ممتاز آل راؤنڈر، سلیکٹر، اور کامیاب کوچ
صبیح اظہر—پاکستان کرکٹ کے ممتاز آل راؤنڈر، سلیکٹر، اور کامیاب کوچ
تحریر : عبدالغفار خان سپورٹس لنک پی کے
پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں کچھ نام ایسے ہیں جنہوں نے نہ صرف بحیثیت کھلاڑی بلکہ کوچ اور سلیکٹر کے طور پر بھی گراں قدر خدمات انجام دیں۔ ان میں ایک نمایاں نام صبیح اظہر کا ہے،
جو راولپنڈی اور پاکستان کرکٹ کے لیے ایک معتبر اور معروف شخصیت ہیں۔ انہوں نے نہ صرف اپنی کرکٹنگ صلاحیتوں کا لوہا منوایا بلکہ کوچنگ اور سلیکشن کے شعبوں میں بھی گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔
کئی ابھرتے ہوئے کرکٹرز کی دریافت اور ان کے کیریئر کو پروان چڑھانے میں ان کا کردار نمایاں ہے۔
صبیح اظہر 28 فروری 1962 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک شاندار آل راؤنڈر تھے، جنہوں نے دائیں ہاتھ سے بیٹنگ اور دائیں ہاتھ سے فاسٹ میڈیم بولنگ کی۔ انہوں نے 1981 سے 1999 تک پاکستان کے ڈومیسٹک کرکٹ میں راولپنڈی اور ایگریکلچر ڈیولپمنٹ بینک آف پاکستان (ADBP) کی نمائندگی کی۔
اپنے فرسٹ کلاس کیریئر میں انہوں نے 137 میچز میں 3,722 رنز اسکور کیے اور 173 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی بیٹنگ اور بولنگ دونوں میں مستقل مزاجی نے انہیں ایک شاندار آل راؤنڈر کے طور پر نمایاں کیا۔
جبکہ لسٹ اے کرکٹ میں بھی ان کی کارکردگی شاندار رہی، جہاں انہوں نے 91 میچز میں 1,026 رنز اسکور کیے اور 84 وکٹیں اپنے نام کیں۔ ان کا کھیلنے کا انداز متوازن تھا، اور وہ اپنی شاندار آل راؤنڈ کارکردگی کی وجہ سے ہمیشہ ٹیم کا اہم ستون سمجھے جاتے رہے۔
پیشہ ورانہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد، صبیح اظہر نے کوچنگ کے میدان میں قدم رکھا اور مختلف کوچنگ کورسز مکمل کیے۔ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) کے منظور شدہ کوچ کے طور پر مختلف سطحوں پر کوچنگ کی ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔
ان کے پاس اعلیٰ سطح کی کوچنگ ڈگریاں ہیں، جن کی بدولت وہ جدید کرکٹنگ تقاضوں سے ہم آہنگ کوچنگ فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے راولپنڈی ریجن، ڈومیسٹک ٹیموں اور جونیئر لیول پر کوچنگ کی، جہاں انہوں نے کئی نوجوان کھلاڑیوں کو گروم کیا اور ان کے ٹیلنٹ کو نکھارا۔
بطور سلیکٹر بھی انہوں نے اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا اور کئی باصلاحیت کھلاڑیوں کو پاکستان کرکٹ میں متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ صبیح اظہر کی کوچنگ اور سلیکشن کی مہارت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے
کہ انہوں نے کئی باصلاحیت کرکٹرز کو دریافت کیا اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارا۔ ان کے زیر تربیت کئی نوجوان کھلاڑی قومی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
انہی میں سے ایک نمایاں نام سفیان مقیم کا ہے، جو ان کی دریافت کردہ ایک اہم کرکٹنگ صلاحیت ہیں۔ صبیح اظہر نے سفیان مقیم کو ابتدائی سطح پر گروم کیا اور انہیں ایک مکمل کرکٹر کے طور پر تیار کیا،
جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سفیان مقیم نے پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنائی۔
معروف کوچ صبیح اظہر نے پاکستان کو کئی باصلاحیت کرکٹرز دیے، جن میں شعیب اختر، محمد وسیم، شاداب خان، محمد نواز، سہیل تنویر، محمد عامر، ازہر محمود، حیدر علی سمیت کئی نمایاں کھلاڑی شامل ہیں۔
ان کے تربیت یافتہ جونیئر کھلاڑیوں میں اویس ضیاء، نجف شاہ، عبد الفسیح، مہران ممتاز، آصف محمود، بابر نعیم، منیر انصاری، عثمان سعید، عمر وحید، صدف حسین، زیشان ملک، اویس اقبال، شیرار خان، عامر حسن، سفیان مقیم جیسے نام شامل ہیں، جو ملکی کرکٹ کا روشن مستقبل ثابت ہو سکتے ہیں۔
صبیح اظہر کی جدید کوچنگ اور محنت نے کئی نوجوانوں کو عالمی معیار کا کھلاڑی بنایا، وہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔
ان کے علاوہ بھی کئی نوجوان کھلاڑی، جو ان کی کوچنگ اکیڈمی اور راولپنڈی ریجن کی ٹیموں سے وابستہ رہے، آج پاکستان کرکٹ میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔
نوجوان کھلاڑیوں کو جدید کرکٹ سکھانے کے لیے "صبیح اظہر کرکٹ اکیڈمی” کا قیام ان کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ اس اکیڈمی میں جدید ٹریننگ سسٹم کے تحت نوجوانوں کو گروم کیا جاتا ہے اور انہیں اعلیٰ سطح پر کھیلنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔
یہ اکیڈمی پاکستان کے کرکٹنگ مستقبل کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، جہاں کوچنگ کے جدید اصولوں کے مطابق بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ، اور کرکٹنگ فٹنس پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
صبیح اظہر ایک کامیاب آل راؤنڈر، بہترین کوچ، اور باصلاحیت سلیکٹر کے طور پر پاکستان کرکٹ میں اپنی پہچان رکھتے ہیں۔ ان کی محنت، تجربہ، اور کرکٹ کی فہم پاکستان کے لیے ایک قیمتی سرمایہ ہے۔
انہوں نے صرف ایک کھلاڑی کے طور پر نہیں بلکہ کوچ اور سلیکٹر کے طور پر بھی پاکستان کرکٹ کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی خدمات کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ وہ پاکستان کرکٹ کے ان چند نامور افراد میں شامل ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی کرکٹ کی ترقی اور فروغ کے لیے وقف کر دی۔