پاکستان فٹبال فیفا-ای ایف سی فریم ورک کے تحت نئے سرے سے منظم ہوگا: صدر محسن گیلانی

پاکستان فٹبال فیفا-ای ایف سی فریم ورک کے تحت نئے سرے سے منظم ہوگا:
پی ایف ایف صدر محسن گیلانی
لاہور: پاکستان کا فٹبال استحکام کی طرف طویل تاخیر کے بعد واپسی، محض ایک ملکی لیگ کے آغاز سے نہیں بلکہ فیفا اور ایشین فٹبال کنفیڈریشن (ای ایف سی) کی رہنمائی میں اصلاحاتی پروگرام کے تحت ہوگی،
یہ بات پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) کے صدر سید محسن گلانی نے کہی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اب بین الاقوامی فٹبال ادارے براہ راست فیڈریشن کو گورننس، مقابلوں اور کلب نظام کی تنظیم نو پر مشورے دے رہے ہیں۔
گیلانی کے مطابق پاکستان فٹبال لیگ صرف اس وقت شروع کی جائے گی جب پاکستان کا فٹبال نظام انتظامیہ، لائسنسنگ اور مقابلوں کے انتظام کے جدید بین الاقوامی معیار پر پورا اترے گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایف ایف چیف نے بتایا کہ فیفا اور ایشین فٹبال کنفیڈریشن کے ساتھ مشاورت جاری ہے جو آنے والی لیگ کے خاکے کو شکل دے رہی ہے۔
"یہ لیگ پچھلی تمام لیگوں سے مختلف ہوگی کیونکہ اسے عالمی فٹبال نظام کی فنی رہنمائی سے تیار کیا جا رہا ہے،” گیلانی نے کہا۔ "ہم ایک جلد بازی میں ہونے والا ٹورنامنٹ نہیں چاہتے، ہم ایک معتبر مقابلہ چاہتے ہیں جو عالمی سطح پر عزت کمائے۔”
گیلانی نے یہ بھی بتایا کہ فیڈریشن کو لیٹر آف انٹینٹ (LOI) کے تحت ممکنہ سرمایہ کاروں اور آپریٹرز کی جانب سے حوصلہ افزا دلچسپی موصول ہوئی ہے۔ "ایسے گروہ ہیں جو فٹبال کو ایک کاروباری اور پیشہ ورانہ ماحول میں لانا چاہتے ہیں۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم صحیح ڈھانچہ قائم کریں اس سے پہلے کہ اسے حوالے کیا جائے۔”
اصلاحات کے ایک اور اہم ستون کے طور پر، پی ایف ایف چیف نے محکمانہ فٹبال کی بحالی پر زور دیا، جسے طویل عرصے سے کھلاڑیوں کی ترقی اور روزگار کا سہارا سمجھا جاتا ہے۔ "بلا روزگار کھلاڑی پیشہ ورانہ فٹبال نہیں کھیل سکتا۔
محکمہ جاتی ٹیمیں اختیاری نہیں بلکہ لازمی ہیں،” گیلانی نے ایک بار پھر حکومت اور وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ محکمانہ کھیلوں کی بحالی کے وعدے پر عمل درآمد کریں۔
لاہور کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے گلانی نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت پاکستان فٹبال کی دھڑکن ہے۔ "لاہور کے بغیر فٹبال کی بحالی ممکن نہیں۔ شہر کو پورا سال میچز، لیگز اور نوجوان ٹورنامنٹس کے ساتھ متحرک رہنا ہوگا،
” انہوں نے مقامی منتظمین کی تعریف کی جنہوں نے غیر یقینی دور میں کھیل کو زندہ رکھا اور کہا کہ پی ایف ایف کا عزم ہے کہ گراؤنڈ لیول کی ترقی پر توجہ دی جائے کیونکہ یہ کسی بھی لیگ کے نظام کی بنیاد ہے۔
انتظامی امور پر گیلانی نے تصدیق کی کہ پی ایف ایف کے جنرل سیکرٹری کی تقرری آخری مراحل میں ہے اور امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ ہو چکی ہے۔ "مضبوط قیادت ضروری ہے اگر ہم اتنے خلل کے بعد تسلسل چاہتے ہیں۔”
ادھر، میدان پر بھی انتظامی پیش رفت کے عین مطابق کارکردگی دیکھنے کو ملی جب بابا فٹبال کلب نے ڈسٹرکٹ فٹبال چیمپئن شپ کا ٹرافی جیت لیا۔ انہوں نے فیم سپورٹس کلب کو پنالٹی شوٹ آؤٹ میں 5-4 سے شکست دی۔ یہ سنسنی خیز فائنل فیم فٹبال گراؤنڈ میں فلڈ لائٹس کے نیچے کھیلا گیا۔ میچ کا باقاعدہ وقت بغیر کسی گول کے ختم ہوا، دونوں ٹیموں نے مضبوط دفاع کیا اور موقعے گنوائے۔
گیلانی نے فائنل میں مہمانِ خصوصی کے طور پر شرکت کی اور کھلاڑیوں میں ٹرافیاں اور تمغے تقسیم کیے، ان کے ساتھ پی ایف ایف سینئر وائس پریذیڈنٹ حافظ ذکا، پنجاب ایف اے کے صدر نوید اسلم لوہڑی، ڈی ایف اے لاہور کے صدر ضیاء عارف ڈوگر اور سابق این سی رکن شاہد کھوکھر بھی موجود تھے۔
بعد میں حافظ ذکا نے تصدیق کی کہ محکمہ جاتی ٹیموں کی بحالی کے لیے بات چیت جاری ہے، جبکہ نوید لوہڑی نے اعلان کیا کہ پنجاب ایف اے کانگریس کا اجلاس اس ماہ کے آخر میں ہوگا، جس کے بعد صوبائی فٹبال کیلنڈر جاری کیا جائے گا۔



