نئی دہلی (سپورٹس لنک رپورٹ)ویرات کوہلی کے قریب تصور کئے جانے والے روی شاستری کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ دنیا کے واحد ہیڈ کوچ ہیں جنکا عہدہ رسمی ہے۔ انیل کمبلے کو ہٹاکر کوہلی، روی شاستری کو لائے تھے جو زیادہ تر وقت دور کھڑے ٹیم کے معاملات دیکھتے تھے۔بھارتی کرکٹ حلقوں میں مشہور ہے کہ روی شاستری، ویرات کوہلی کے کام میں مداخلت نہیں کرتے اور انہیں سالانہ کروڑوں روپے ملتے ہیں۔بھارتی کرکٹ بورڈ نے روی شاستری کو منیجر اور کوچ کے عہدے سے ہٹانے کا اشارہ دے دیتے ہوئے نئے کوچنگ اسٹاف کے لئے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔بی سی سی آئی کی ایڈوائزری کمیٹی نئے کوچز کا تقرر کرے گی۔اس وقت بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری، بھرت ارون بولنگ کوچ جبکہ سنجے بنگر بیٹنگ کوچ اور روی سریدھر فیلڈنگ کوچ ہیں۔بھارتی ٹیم کا تمام اسٹاف بھارتیوں پر مشتمل ہے۔ موجودہ کوچنگ اسٹاف کے معاہدے میں45 دن کی توسیع دی گئی ہے، تاکہ وہ اگست ستمبر میں بھارتی ٹیم کے ساتھ ویسٹ انڈیز کا دورہ کرسکیں۔ موجودہ کوچز بھی درخواست دے سکتے ہیں، تاکہ ان کی خدمات حاصل کی جاسکیں۔تین ستمبر کو ویسٹ انڈیز کی سیریز ختم ہوگی۔ پندرہ ستمبر سے بھارت کو جنوبی افریقا کے خلاف ہوم سیریز میں حصہ لینا ہے۔روی شاستری کو انیل کمبلے کی جگہ انتہائی ضروری حالات میں ہیڈ کوچ اور منیجر بنایا گیا تھا، وہ کپتان ویرات کوہلی کے سب سے قریب تصور کئے جاتے ہیں۔بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے ضروری ہے کہ وہ ساٹھ برس سے کم ہو اور اسے دو سال کی انٹر نیشنل کرکٹ کا تجربہ حاصل ہو۔بھارتی کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے ایک ہفتے بعد نئے ہیڈ کوچ، بیٹنگ کوچ، بولنگ کوچ، فیلڈنگ کوچ، فزیو تھراپسٹ، اسٹرنتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ اور انتظامی منیجر کے عہدوں کے لئے دلچسپی رکھنے والوں سے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔درخواستیں دینے کی آخری تاریخ 30 جولائی ہے۔2017 میں جب روی شاستری کو ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا، اس وقت تقرری کے لئے نو شرائط رکھی گئی تھیں۔تاہم اس بار تین نکاتی شرائط کو ہیڈ کوچ، بیٹنگ اور بولنگ کوچ کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے۔بھارتی بورڈ نے وضاحت کی ہے کہ موجودہ کوچنگ اسٹاف میں سے کوئی بھی براہ راست کسی بھی عہدے کے لئے نئی درخواست دے سکتا ہے۔جن شرائط کو لازمی قرار دیا گیا ہے اس کے مطابق کوچ سابق ٹیسٹ کرکٹر ہو، اس نے 25 ون ڈے انٹرنیشنل کھیل رکھے ہوں اور عمر کی حد ساٹھ سال سے کم ہو۔