نئی دہلی(سپورٹس لنک رپورٹ) بھارت کا پہلا خلائی مشن ’چندریان دوئم‘ گزشتہ روز اپنے مشن پر روانہ ہو گیا ،بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارے (آئی ایس آر او) کے مطابق یہ چاند گاڑی ستمبر میں چاند کی سطح پر اترےگی
اوراس مشن کا مقصد چاند کے اس حصے پر اتر کر وہاں پانی کی موجودگی سے متعلق تحقیق کرنا ہے جو زمین سے دکھائی نہیں دیتا۔اس مشن کی روانگی پر بھارت بھر میں جشن منایا گیا اور معروف شخصیات نے بھی سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار کیا مگر سابق سپنر ہربھجن سنگھ نے اس حوالے سے ایسی ٹویٹ کر دی جس پر نہ صرف پوری دنیا کے مسلمان تو غم و غصے میں مبتلا ہیں
بلکہ بھارتیوں نے بھی انہیں آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔ہربھجن سنگھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں تمام مسلمان ممالک کے جھنڈے استعمال کئے اور لکھا کہ ”کچھ ملکوں نے اپنے قومی پرچموں پر چاند بنا رکھا ہے جبکہ کچھ ممالک چاند پر اپنے پرچم لہرا رہے ہیں۔“
انہوں نے ان ممالک کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے چاند کی جانب خلائی مشن بھیجنے والے ممالک امریکہ، روس، بھارت اور چین کا جھنڈا استعمال کیا۔ایک بھارتی ٹوئٹر صارف نے ہربھجن سنگھ کی اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے نیپالی پرچم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ”کیا میں آپ کی اس متعصب کہانی کو حقائق کے ذریعے نقصان پہنچا سکتی ہوں؟ یہ نیپال کا جھنڈا ہے اور اس پر بھی ہلال احمر بنا ہے، لفظی طور پر تمام مسلمان ممالک کے جھنڈے استعمال کرنا صریحاً اسلامو فوبیک ہے، میری خواہش ہے کہ آپ سری لنکن کرکٹرز سے ہی کچھ سیکھ سکتے اور اس ذہنیت سے آگے نکلتے“۔
ایک اور صارف نے سابق بھارتی سپنر کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ”مجھے گزشتہ چند گھنٹوں سے یہ ٹویٹ واٹس ایپ میں موصول ہو رہی ہے جس میں 9 ممالک کے پرچم استعمال کئے گئے ہیں(مسلمان ممالک کو طعنہ دیا گیا ہے)، سنگاپور، لاؤس، منگولیا، پالاؤ، نیپال اور کوموروس کے پرچموں پر بھی چاند بنا ہے لیکن کوئی بھی ان کا ذکر نہیں کرے گا کیونکہ یہ ’کول‘ نہیں ہے“۔