پشاور(ریاض احمد) پاکستان فٹبال فیڈریشن کے زیر اہتمام پشاور میں جاری 28ویں نیشنل چیلنج کپ 2019میں مزید 2میچز کھیلے گئے۔ گروپ ’ڈی‘ میں کے آر ایل اور پاکستان واپڈا کی ٹیمیں بغیر کسی گول کے برابر رہیں۔کے آرایل بہتر گول اوسط پر گروپ لیڈر بن گئی ۔اسی گروپ‘ میں کے پی ٹی کو پہلی کامیابی حاصل ہوئی جب انہوں نے کراچی یونائیٹڈ کو 0-1سے شکست دے کر اپنا اکاؤنٹ کھولا۔ فاتح ٹیم کیلئے فرید نے 21ویں منٹ میں گول اسکورکیا۔اس کامیابی کے بعد کے پی ٹی کی ٹیم 3پوائنٹس حاصل کرنے میں ضرور کامیاب رہی لیکن کے آر ایل اور پاکستان واپڈاسے شکست نے انہیں ایونٹ سے باہر کردیا۔ کراچی یونائیٹڈ قبل ازیں کے آریل اور پاکستان واپڈا کے ہاتھوںہزیمت سے دوچار ہوئی اور َاپنے تیسرے میچ میں بھی کے پی ٹی سے شکست کے بعد اپنے تینوں میچوں میںاسے ناکامی کا سامنا رہا اور بغیر کھاتہ کھولے کراچی روانہ ہوگئی۔
کل (پیر) پہلا کوارٹر فائنل دفاعی چمپئن پاکستان ایئر فورس اور پاکستان واپڈا کے مابین طہماس خان فٹبال اسٹیڈیم پر شام ساڑھے چار بجے کھیلا جائے گا۔پاکستان ایئر فورس اپنے اعزاز کا دفاع کرنے کی کوشش کرے گی اور پاکستان واپڈا کی کوشش ہوگی کہ پہلی بار نیشنل چیلنج کپ کی فاتح ٹرافی کے حصول کیلئے اپنی پیش قدمی کو جاری رکھے۔ اپنی کوشش میں کون سی ٹیم کامیاب رہتی ہے اس کا فیصلہ فائنل وسل کے بعد سامنے آئے گا۔طہماس خان فٹبال اسٹیڈیم پر 6بار کی نیشنل چیلنج کپ کی فاتح کے آر ایل اور پاکستان واپڈا کی ٹیموںکے مابین انتہائی برق رفتار میچ کھیلا گیا
دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے کے گول پر تابڑتوڑحملے کئے لیکن غلط نشانہ بازی اور عجلت کے باعث گیند کو جال میں داخل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے اوردونوں ٹیمیں ایک ایک پوائنٹ کے ساتھ میدان سے باہر آئیں۔ قیوم اسٹیڈیم پر کھیلے گئے میچ میں کے پی ٹی جو 1987میں نیشنل چیلنج کی فاتح بنی تھی اپنے دونوں میچوں میں شکست کا سامنا کرنے کے بعد کراچی یونائیٹڈ کو 0-1سے شکست دے کر 3پوائنٹس کے ساتھ اپنا کھاتہ کھولنے میں کامیاب رہی۔ میچ کا فیصلہ کن گول فاتح ٹیم کے فرید احمد نے 21ویں منٹ میں اسکور کیا۔
کراچی یونائیٹڈ شاندار کھیل کے باوجود کے پی ٹی کے گول کا قرض مقررہ وقت میں اتارنے میں ناکام رہی اور مسلسل تیسری ناکامی سے دوچار ہوئی۔ریفری شوکت حسین اورماجد خان کے معاونین راشد عبداﷲ، اکبر دوست، انور خان، عدیل انور، شیر خان ، ریفریز ایسیر امتیاز علی شاہ جبکہ میچ کمشنر قاضی آصف تھے۔