پشاور (ریاض احمد) حبیب الرحمن کا فیصلہ کن گول سدرن گیس کی ٹیم کیلئے کارامد ثابت ہوا جب سول ایوی ایشن اتھارٹی حریف ٹیم کے گول کا قرض مقررہ وقت میں نہ اتار سکی اور 0-1کی شکست سے دوچار ہوکر 28ویں نیشنل چیلنج کپ کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔ سدرن گیس اس فتح کے ساتھ سیمی فائنل میں داخل ہوگئی جہاں ان کا مقابلہ پاکستان واپڈا سے(آج )یکم اگست کو شیڈول ہے۔میچ سے قبل زاہد ندیم، ٹاؤن ناظم پشاور مہمان خصوصی تھے جن کا تعارف دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں سے کرایا گیا
اس موقع پر سید ظاہر علی شاہ، باسط کمال، رؤف باری، قاضی آصف و دیگر بھی موجود تھے۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے زیر اہتمام اور کے پی کے فٹبال ایسوسی ایشن کی زیرنگرانی طہماس خان فٹبال اسٹیڈیم پشاور پر جاری ایونٹ کے دوسرے کوارٹر فائنل میں پاکستان فٹبال کی تاریخ کے دو نامورکوچزطارق لطفی اور صدیق شیخ کی ٹیمیں بالترتیب سدرن گیس کمپنی اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مابین سنسنی خیز مقابلہ شائقین فٹبال کی توجہ کا مرکز بنا۔سدرن گیس کمپنی کی ٹیم تجربہ کار جبکہ سول ایویشن کی ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی۔
دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے انتہائی عمدہ کھیل پیش کیا اور برتری کے حصول کیلئے ایک دوسرے کے گول پر تسلسل کے ساتھ حملہ آور ہوتے رہے لیکن کامیابی پہلے سدرن گیس کو حاصل ہوئی جب 34ویں منٹ میں انٹرنیشنل اسٹرائیکر حبیب الرحمن نے انتہائی مہارت کے ساتھ گیند کو جال کے حوالے کرکے اپنی ٹیم کو 0-1سے آگے کردیا۔
وقفہ پر سول ایویشن اتھارٹی 0-1کے خسارے میں تھی۔ وقفہ کے بعد بھی کھیل کی رفتار میں کوئی کمی نہ آئی لیکن دونوں ٹیموں کے گول کیپرز انٹرنیشنل ثاقب حنیف اور محمدسمیر نے انتہائی جانفشانی اور مہارت سے حریف ٹیم کے کھلاڑیوں کو گیند کو جال میں جانے کی اجازت نہ دی۔
انجری ٹائم میں سول ایوی ایشن کو میچ برابر کرنے کا ایک سنہرا موقع ملا لیکن موقع شناس اسٹرائیکر محمد وحید کی کک سائیڈ بار سے ٹکراتی ہوئی باہر چلی گئی۔
فائنل وسل پر حبیب الرحمن کا کیا ہوا گول سول ایوی ایشن کی ایونٹ سے باہرکرنے کا پروانہ ثابت ہوا۔فیفا ریفری ارشاد الحق کے معاونین شوکت حسین ، علاء الدین ، ذیشان خان ، ریفریز ایسیسر امتیاز علی شاہ اور میچ کمشنر قاضی آصف تھے ۔