کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ) قومی ٹیم کے ہیڈکوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ ٹیم میں ان کھلاڑیوں کو شامل کریں گے جن کی ضرورت ہوگی جب کہ احمد شہزاد اورعمر اکمل ٹی ٹوئنٹی کے اچھے کھلاڑی ہیں۔نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم کے ہیڈکوچ وچیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا کہ پاکستان ٹیم کی فاسٹ بولنگ کا شعبہ محنت کا متقاضی ہے، ہمیں نتائج کے لیے حریف ٹیم کو دو مرتبہ آٹ کرنے کی صلاحیت درکار ہے، دورہ آسٹریلیا میں یہ اچھی بات رہی کہ ہماری بیٹنگ لائن میں بہتری آئی، بابراعظم نے خود کو تسلیم کروایا۔فاسٹ بولر محمد عامر اور وہاب ریاض کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فاسٹ بولر پر محنت کی جاتی اور کثیر سرمایہ کاری کی جاتی ہے، ضرورت کے وقت ٹیم کو چھوڑ کر جانا درست نہیں
اس ضمن میں پی سی بی کو موثر پالیسی مرتب کر رہا ہے۔ہیڈکوچ نے کہا کہ دوہری ذمہ داری سے فرق نہیں پڑتا، خامیاں پرانی ہیں،سدھار کی کوشش کر رہے ہیں، مستقبل بنیادوں پر طویل المدتی منصوبے پر کام کر رہا ہوں، توانائی ٹیم کی بہتری پر لگانے کی کوشش کررہا ہوں، جلد بازی نہیں کر سکتے جب کہ 16 کھلاڑی ٹیم میں ایک ساتھ نہیں کھلا سکتے، جگہ بنانے کے لیے کھلاڑیوں کو انتظار کرنا ہوگا، فارم والے کھلاڑی کو ہٹا کر کسی اور کو نہیں کھلا سکتے، زیادہ کرکٹ کھیلنے سے زیادہ مواقع میسر آ تے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مکی آرتھر کے حریف ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا
آسٹریلیا سیریز میں ہماری بیٹنگ نے بہتر پرفارم کیا، ہمیں اچھا بولنگ اٹیک بھی ملا، سری لنکا کے خلاف کراچی ٹیسٹ میں سپورٹنگ وکٹ کی حمایت کی جو فاسٹ بولرز کی مدد کرے گی، حتمی ٹیم کا فیصلہ میچ سے قبل کریں گے، آئندہ آنے والی سیریز مقابلوں کے لیے منصوبہ کر رہے ہیں، دورہ انگلینڈ سے قبل فاسٹ بولنگ کے شعبہ کو مضبوط کریں گے، احمد شہزاد اورعمر اکمل ٹی ٹوئنٹی کے اچھے کھلاڑی ہیں، اگر میچز نہیں بھی ملتے تو کیمپس لگا کر نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عثمان شنواری بخار کے باعث اسپتال میں زیرعلاج ہیں، عثمان شنواری کراچی ٹیسٹ نہیں کھیل سکیں گے۔ اظہر علی کی خراب فارم فکر کی بات ہے، ٹیم کو ضرورت ہوئی تو فواد عالم کو ضرور کھلایا جائے گا، ضروری نہیں یہ ٹیسٹ کھیلیں جہاں ضرورت ہو وہاں کھلایا جائے گا۔کہ کسی کھلاڑی کو دباؤ میں آکر ٹیم میں شامل نہیں کیا، بابر اعظم کی بہترین فارم ٹیم کے لیے مثبت ہے، قومی ٹیم کے لیے نوجوان بولنگ آٹیک بھی پلس پوائنٹ ہے، امید ہے کراچی کی وکٹ ہماری ضرورت کے مطابق ہوگی۔