محکمہ سپورٹس، یوتھ افیئرز، ٹورازم وآرکیالوجی اور محکمہ لٹریسی،نان فارمل ایجوکیشن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ) محکمہ سپورٹس، یوتھ افیئرز، ٹورازم وآرکیالوجی اور محکمہ لٹریسی،نان فارمل ایجوکیشن کے درمیان منگل کے روز پنجاب سٹیڈیم میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں جس کے تحت محکمہ سپورٹس، یوتھ افیئرز، ٹورازم وآرکیالوجی، محکمہ لٹریسی،نان فارمل ایجوکیشن کے تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کو سپورٹس اور سیا حت میں معاونت فراہم کرے گا، طلبہ و طالبات کو تاریخی مقامات کی سیر بھی کرائی جائے گی، سیکرٹری سپورٹس، یوتھ افیئرز، ٹورازم وآرکیالوجی احسان بھٹہ اور سیکرٹری لٹریسی، نان فارمل ایجوکیشن سمیرا صمد نے ایم او یو پر دستخط کئے

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب عدنان ارشد اولکھ ،جائیکا اکل کی نمائندہ کویوکو انوموتو، ڈی جی آرکیالوجی ،ایم ڈی ٹورازم تنویر جبار ، ایڈیشنل سیکرٹری افتخار علی ، ڈپٹی سیکرٹری تسنیم احمد و دیگر افسران بھی موجود تھے، نان فارمل سکول کے بچوں کو سیاحتی بس میں سیر بھی کرائی گئی، صوبائی وزیر کھیل، امور نوجوانان و سیاحت رائے تیمور خان بھٹی ، صوبائی وزیر لٹریسی و نان فارمل ایجوکیشن راجہ راشد حفیظ ، سیکرٹری سپورٹس، یوتھ افیئرز، ٹورازم وآرکیالوجی احسان بھٹہ، سیکرٹری لٹریسی و نان فارمل ایجوکیشن سمیرا صمد، ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب عدنان ارشد اولکھ ودیگر بھی بچوں کیساتھ بس میں ہمراہ تھے۔ بچے بس کی سیر کرنے پر بہت خوش تھے انہوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔


میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر کھیل، امور نوجوانان و سیاحت رائے تیمور خان بھٹی نے کہا ہے کہ نان فارمل ایجوکیشن حاصل کرنے والے بچے ان سہولتوں سے محروم تھے، ان کے لئے سپورٹس کی کوئی سہولت میسر نہیں تھی، اس لئے محکمہ سپورٹس، یوتھ افیئرز، ٹورازم وآرکیالوجی نے محکمہ لٹریسی و نان فارمل ایجوکیشن کے ساتھ ایم او یو سائن کیا ہے، یہ ایک اچھی کاوش ہے، ان بچوں کو سکولوں میں لانے کے لئے ایسی سہولیات فراہم کرنا ضروری ہے، نوجوان نسل کو ساتھ لیکر چلیں گے اور آگے بڑھتے جائیں گے، ان بچوں کو غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لئے سہولتیں فراہم کریں گے، اس کے لئے اقدامات کئے ہیں، سب سے پہلے ضلع شیخوپورہ کو فوکس کیا ہے جہاں سپورٹس سٹیڈیم، گرائونڈز وغیرہ کی جدید سہولتیں میسر ہیں، جہاں ان بچوں کو سپورٹس کی سہولت فراہم کریں گے اس کے علاوہ شیخوپورہ قلعہ اور ہرن مینار اور دیگر تاریخی مقامات کی بھی سیر کرائی جائے گی، نان فارمل ایجوکیشن کے طلبہ و طالبات کے لئے سپورٹس کیلنڈر بھی بنائیں گے تاکہ ان بچوں میں احساس محرومی نہ رہے اور یہ بھی سپورٹس میں حصہ لیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل محکمہ اسپیشل ایجوکیشن کیساتھ بھی ایم او یو سائن کیا ہے ، یہ سلسلہ دوسرے اداروںکے ساتھ بھی جاری رکھیں گے۔


صوبائی وزیر لٹریسی و نان فارمل ایجوکیشن راجہ راشد حفیظ نے کہا ہے کہ ہم صوبائی وزیر کھیل، امور نوجوانان و سیاحت رائے تیمور خان بھٹی اور سیکرٹری سپورٹس، یوتھ افیئرز، سیاحت و آثار قدیمہ احسان بھٹہ کے شکرگزار ہیں جنہوں نے سہولت فراہم کی ہے، ان سکولوں میں سپورٹس کا تصور ہی نہیں تھا، اب ایم او یو ہونے کے بعد یہ بچے بھی سپورٹس و غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لیں سکیں گے، نان فارمل ایجوکیشن کے فروغ کے لئے بھرپور کام کررہے ہیں، دیہی علاقوں میں ایک یا دوکمروں کے سکول بنائے ہیں جہاں ان بچوں کو تعلیم دی جارہی ہے جو کسی وجہ سے سکول نہیں جاسکے تاکہ یہ بچے بھی معاشرے کا کارآمد شہری بن سکیں، انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ویژن کے مطابق سکول نہ جانے والے بچوں کو تعلیم دینے اور سپورٹس میں حصہ لینے کے لئے ہم سب مل کر کام کررہے ہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔


سیکرٹری سپورٹس، یوتھ افیئرز، ٹورازم وآرکیالوجی احسان بھٹہ نے بتا یا کہ ہم سولو فلائٹ کی بجائے سب سے تعاون کرکے سپورٹس کو فروغ دے رہے ہیں، صوبائی وزیر کھیل، امور نوجوانان وسیاحت رائے تیمور خان بھٹی اور صوبائی وزیر لٹریسی و نان فارمل ایجوکیشن راجہ راشد حفیظ نے ہماری رہنمائی کی جس کے باعث ہم مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کررہے ہیں، نان فارمل ایجوکیشن کے طلبہ و طالبات کو ہر طرح کی سہولت فراہم کریں گے، ان کے لئے کھیلوں کے ایونٹ بھی منعقد کرانے میں تعاون کریں گے۔
سیکرٹری لٹریسی،نان فارمل ایجوکیشن سمیرا صمد نے بتایا کہ محکمہ سپورٹس، یوتھ افیئرز، سیاحت و آثار قدیمہ سے مل کر ان بچوں کو سپورٹس بھی کرائیں گے اور تاریخی مقامات کے حوالے سے آگاہی بھی دیں گے، یہ خوش آئند اقدام ہے، پنجاب میں 13ہزار نان فارمل سکول چلا رہے ہیں، دیہی علاقوں پر ہمارا فوکس ہے جہاں لوگ رضاکارانہ طور پر اپنے گھر میں ایک یا دو کمروں پر مشتمل سکول بناکر ان بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں، یہ بچے روزانہ تین سے چار گھنٹے اس سکول میں آتے ہیں اور علم حاصل کرتے ہیں، ایم او یو ہونے کے بعد ان بچوں کو اپنی ثقافت سے متعلق آگاہی ملے گی اور سپورٹس میں حصہ لینے کا بھی موقع ملے گا۔

error: Content is protected !!