لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان نے کبڈی ورلڈ کپ2020 کے فائنل میں روایتی حریف بھارت کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد2 پوائنٹس سے شکست دے کر پہلی مرتبہ چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔لاہور میں پنجاب اسٹیڈیم میں کھلے گئے کبڈی ورلڈ کپ کے فائنل میں بھارت اور پاکستان کے پہلوانوں نے زبردست کھیل کا مظاہرہ کیا اور شائقین بھرپور محظوظ ہوئے۔پاکستان کے کھلاڑیوں نے اپنے مضبوط اعصاب کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی ٹیم کو 41 کے مقابلے میں 43 پوائنٹس سے شکست دی۔کبڈی ورلڈ کپ تاریخ میں پہلی مرتبہ بھارت سے باہر پاکستان میں کھیلا گیا اور پہلی مرتبہ بھارت اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں ناکام رہا اور پاکستان بلآخر 5 مرتبہ فائنل میں رسائی کے بعد چمپیئن کا تاج پہن لیا۔
پاکستان نے سیمی فائنل میں ایران اور بھارت نے آسٹریلیا کو شکست دے کر فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کرلیا تھا۔خیال رہے کہ اس سے قبل کھیلے گئے کبڈی کے تمام ورلڈ کپ بھارت میں ہوئے اور پاکستان نے فائنل تک رسائی کے باوجود چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل نہیں کر پایا تھا۔کبڈی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ بھارت سے باہر پاکستان میں ہوا جہاں آسٹریلیا، امریکا اور ایران سمیت دنیا بھر سے ٹیمیں آئیں اور پنجاب کے مختلف شہروں میں میچز منعقد ہوئے۔لاہور میں 9 فروری کو ایک رنگارنگ تقریب کے بعد کبڈی ورلڈ کپ کا آغاز ہوگیا تھا اور پاکستان نے افتتاحی میچ میں کینیڈا کو شکست دے دی تھی۔
بھارت کی ٹیم 8 فروری کو براستہ واہگہ بارڈر لاہور پہنچی تھی اور کبڈی ورلڈ کپ 2020میں حصہ لینے والی 10 ٹیموں میں شامل ہے تاہم حکام کی جانب سے ٹیم سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا تھا۔انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کے سربراہ نریندر باترا نے کہا تھا کہ ‘پاکستان گئے ہوئے کسی کھلاڑی کے بارے میں انہیں کوئی علم نہیں، اسی طرح نہ آئی او اے اور نہ ہی امیچور کبڈی فیڈریشن آف انڈیا (اے کے ایف آئی) نے کسی ٹیم کو ورلڈ کپ میں حصہ لینے کی منظوری دی’۔نریندر باترا کا کہنا تھا کہ ‘آئی او اے رکن کبڈی فیڈریشن نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے کسی کو نہیں بھیجا اور وزارت کھیل کا بیان بھی میں نے دیکھا ہے اور انہوں نے بھی کوئی منظوری نہیں دی تو میں نہیں جانتا کہ وہ کون ہیں اور کہانی کیا ہے’۔
بعد ازاں لاہور کے پنجاب اسٹیڈیم میں پاکستان کبڈی فیڈریشن کے عہدیداروں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران بھارتی فیڈریشن کے سربراہ کے مؤقف کی تردید کی تھی۔صدر پاکستان کبڈی فیڈریشن چوہدری شافع کا کہنا تھا کہ سرکل اسٹائل کبڈی پنجاب میں کھیلی جاتی ہے اور کچھ لوگوں کو تکلیف ہورہی ہے کہ کبڈی ورلڈ کپ پاکستان میں ہورہا ہے۔سیکریٹری کبڈی فیڈریشن رانا سرور نے کہا کہ ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی بھارت کی ٹیم ان کی قومی ٹیم ہے، تمام کھلاڑیوں کی رینکنگ پہلے دیکھ لی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں کبڈی ورلڈ کپ کو لے کر اندرونی سازش کی جا رہی ہے، کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔چوہدری شافع کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان میں ہونے والے ورلڈ کپ میں شریک ٹیم سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کبڈی ورلڈکپ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے، اس سے قبل ورلڈکپ صرف بھارت میں ہوا۔صدر پاکستان کبڈی فیڈریشن نے کہا تھا کہ کچھ دشمن عناصر سازش کر رہے ہیں، پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور تمام ممالک کے ساتھ امن چاہتا ہے۔