ڈربی (سپورٹس لنک رپورٹ)ڈربی سے ویڈیو لنک پر پریس کانفرنس کے دوران محمد رضوان نے کہا کہ وکٹ کیپرز کے درمیان اس وقت صحت مند مقابلہ ہے اور سرفراز احمد کے ساتھ بھی صحت مند مقابلہ ہے ، بالکل ایسے ہی ہے جیسے ماضی میں راشد بھائی اور معین بھائی کے درمیان ہوتا تھا اس وقت تو ہم نے کھیلنا بھی شروع نہیں کیا تھا۔ ہمارے درمیان بھی مقابلہ ہے لیکن ہم دونوں کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ وہی کھیلے جو فارم میں ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ میں سیفی بھائی کا بہت بڑا فین ہوں لیکن یہ دنیا امتحان کا نام ہے کبھی دے کر امتحان لیتی ہے اور کبھی لے کر امتحان لیتی ہے، اب میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر ہوں تو اس کا کبھی دباؤ نہیں لیا، ٹیمم منیجمنٹ فیصلہ کرتی ہے کہ کس کی ضرورت ہے کس کی نہیں ،لیکن میں اس چیز کا کبھی دباؤ نہیں لیتا۔
محمد رضوان نے کہا کہ میرا کام محنت کرنا ہے اور میں محنت کر رہا ہوں، میں کبھی باہر ہونے کی وجہ سے دباؤ کا شکار نہیں ہوا اور نہ ہی اس بات سے کبھی ڈرا ہوں کہ اوپر کون وکٹ کیپر ہے اور نیچے کون وکٹ کیپر ہے۔محمد رضوان نے کہا کہ انہیں سرفراز احمد سے ہمدردی ہے وہ تو یہاں بھی نہیں آنا چاہتے تھے۔
محمد رضوان نے کہا کہ اب وکٹ کیپر کے لیے بیٹنگ کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے، میں تو کہوں گا کہ اب بیٹسمین وکٹ کیپر کا وقت آ چکا ہے، وکٹ کیپنگ ایک الگ ذمہ داری ضرور ہے لیکن بیٹنگ بہت ضروری ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 پاکستان ٹیم کے لیے نعمت ہے کیونکہ پاکستان اسکواڈ کو اکٹھے رہنے کا موقع مل رہا ہے، اس سے قبل اکٹھے ایسے نہیں ہو پاتے تھے جیسے اب ہو رہے، دوپہر اور رات کو سب مل کر کھاتے ہیں، سب باجماعت نماز کی ادائیگی کے پابند ہو چکے ہیں، سہولیات بہت اچھی ہیں، جب چاہیں ہم کھیلنے کے لیے جا سکتے ہیں، کھلاڑی اگر اضافی وقت میں کھیلنا چاہیں تو کھیل سکتے ہیں، کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی کھلاڑی اس ماحول میں رہنے کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں ۔