محمد یوسف کی سربراہی میں پی سی بی کی ستاروں سے سجی کوچنگ کی کہکشاں کا اعلان

• محمد یوسف کے علاوہ عتیق الزمان اور محمد زاہدبالترتیب نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں فیلڈنگ/وکٹ کیپنگ اور فاسٹ باؤلنگ کوچز کی ذمہ داریاں نبھائیں گے
• سابق انٹرنیشنل کرکٹرز عبدالرزاق، اعزاز چیمہ، باسط علی، فیصل اقبال، غلام علی، ہمایوں فرحت، عرفان فاضل اور ظفر اقبال ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں ایسوسی ایشنز کی کوچنگ کریں گے
• عبدالرزاق (خیبرپختونخوا)، باسط علی (سندھ)، فیصل اقبال (بلوچستان)اور شاہد انور (سنٹرل پنجاب) کے علاوہ عبدالرحمٰن (سدرن پنجاب)اور محمد وسیم (ناردرن) بھی مصباح الحق کی نئی سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہوں گے
• ہم نے اپنے کھلاڑیوں کی آراء کو سنا اور کوشش کی ہے کہ انہیں ایسی متوازی کوچنگ فراہم کی جائے جوکرکٹرز چاہتے ہیں اور جو پاکستان کودنیائے کرکٹ میں اعلیٰ مقام پر لے کے جائیں گی، ثقلین مشتاق

لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ نے مستقبل کوپیش نظر رکھتے ہوئے نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹراورڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے لیے چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کے لیے نئے خیالات اور حکمت عملی کے حامل استاروں سے بھری کہشکشاں پر مشتمل کوچنگ لائن اپ کا اعلان کردیا ہے۔جس کا مقصد ایک فاتحانہ ماحول بنانے کے لیے کوچنگ کے معیاری اسکلز پر سرمایہ کاری کرنا ہے۔

اعلان کردہ لائن اپ میں سرفہرست نام محمد یوسف کا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کےچوتھےاور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں دوسرے بہترین بیٹسمین محمد یوسف کو لاہور کے نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر کا بیٹنگ کوچ مقرر کردیا ہے۔ انہوں نے1998 سے 2010 تک مشتمل اپنے بین الاقوامی کرکٹ کیرئیر کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں 7530 اورایک روزہ کرکٹ میں 9720 رنز بنائے۔

محمد یوسف کے علاوہ سابق وکٹ کیپر عتیق الزمان اور فاسٹ باؤلر محمد زاہد بھی نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر لاہور میں کوچنگ کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

عتیق الزمان نے1996 سے 2007 تک مشتمل اپنے کیرئیر میں ایک ٹیسٹ، تین ایک روزہ اور 69 فرسٹ کلاس میچوں کا تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے سیزن 01-2000 میں وکٹوں کے پیچھے 76شکار کرکے ریکارڈ قائم کیا تھا۔سابق فاسٹ باؤلر محمد زاہد 5 ٹیسٹ، 11 ایک روزہ اور 43 فرسٹ کلاس میچوں کا تجربہ رکھتے ہیں۔محمد زاہد پاکستان کے وہ واحد ٹیسٹ کرکٹر ہیں جنہوں نے اپنے ڈیبیو میچ میں 10 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

ان تین تقرریوں کے علاوہ مشتاق احمد پہلے سے ہی نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں اسپن باؤلنگ کنسٹلنٹ کی ذمہ د اریاں ادا کررہے ہیں۔

علاوہ ازیں یہ چاروں کوچز کھلاڑیوں کی خامیوں کی نشاندہی کرنے اور ان میں بہتری لانے کی غرض سے قومی کرکٹ ٹیم کے اسپورٹ اسٹاف کی معاونت بھی کریں گے۔

محمد یوسف، سابق کپتان:

سابق کپتان محمد یوسف نے کہا کہ کوچنگ میں اپنا کیرئیر شروع کرنے کا عزم ان کے لیے ایک کھلے راز کی طرح تھا تاہم انہیں اس کے لیے ایک مناسب وقت کا انتظار تھا۔ انہوں نے کہا کہ یقیناً یہ ان کے لیے اپنی دوسری اننگز کو شروع کرنے کا ایک بہترین وقت ہے کیونکہ یہاں انہیں درست سمت اور اچھی نیت صاف دکھائی دے رہی ہے۔

محمد یوسف نے کہا خوشی ہے کہ انہیں یہ پیشکش کی گئی اور پرامید ہیں کہ وہ پاکستان کرکٹ کے ایک شاندار دور پر مشتمل اپنے علم اور تجربے کو نوجوان کھلاڑیوں کو منتقل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ یہ چیلنج سے بھرپور ایک پرجوش ذمہ داری ہے اور وہ اسے نبھانے کے منتظر ہیں۔

کرکٹ ایسوسی ایشنز کوچز:

نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں ان تقرریوں کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کی چھ ٹیموں کے لیے36 کوچز کا اعلان بھی کردیا ہے۔ یہ کوچز قائداعظم ٹرافی(چار روزہ فرسٹ کلاس اور تین روزہ نان فرسٹ کلاس)، قومی ٹی ٹونٹی کپ (فرسٹ اور سیکنڈ الیون)، پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ(فرسٹ اور سیکنڈ الیون) اور قومی انڈر19 ٹورنامنٹ(تین روزہ اور ایک روزہ کرکٹ)میں ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

گرانٹ برڈ برن (ہیڈ آف ہائی پرفارمنس کوچنگ)، ثقلین مشتاق (ہیڈ آف انٹرنیشنل پلیئرز ڈویلپمنٹ) اورشاہد اسلم (قومی کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ)پر مشتمل پینل نےکوچز کی کارکردگی کو 360 ڈگری کے زاویے سے جانچنے اورتقرری کے ایک مربوط نظام کے ذریعےپرکھا ۔ پینل نے اپنی سفارشات ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کو بھجوائیں، جسے بعدازاں چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے منظور کیا۔اس عمل کے حوالے سے کرکٹ کمیٹی کے اراکین کو باخبر رکھا گیا۔

ایسوسی ایشنزکے لیے اعلان کردہ کوچز میں شامل نام مندرجہ ذیل ہیں:

عبدالرزاق( 46 ٹیسٹ، 265 ایک روزہ اور 32 ٹی ٹونٹی میچز)، اعزاز چیمہ (7ٹیسٹ، 14 ایک روزہ اور 5 ٹی ٹونٹی میچز)، باسط علی (19 ٹیسٹ اور 50 ایک روزہ میچز)، فیصل اقبال ( 26 ٹیسٹ اور 18 ایک روزہ میچز)، غلام علی (تین ایک روزہ اور 167 فرسٹ کلاس میچز)، ہمایوں فرحت (ایک ٹیسٹ اور 5 ایک روزہ میچز)، عرفان فاضل (ایک ٹیسٹ اور ایک ون ڈے میچ)، ظفر اقبال (8 ایک روزہ میچز) ۔

ان ناموں کے علاوہ فرسٹ کلاس کرکٹرز آفتاب خان، اسلم قریشی، فہد مسعود، حبیب بلوچ، حافظ ماجد جہانگیر، حنیف ملک اور محمد صادق بھی کوچنگ لائن اپ میں شامل ہیں۔

ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے لیے جن کوچز کے معاہدے میں توسیع کی گئی ہے، ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں:

عبدالرحمٰن، اکرم رضا، بلال احمد، فہد اکرم، حسین کھوسہ، اقبال امام، کامران خان، مظہر دیناری، محمد مسرور، محمد وسیم، رفعت اللہ مہمند، سعید انور جونیئر، سجاداکبر، سمیع اللہ نیازی، ثاقب فقیر، شاہد انور، شعیب خان، طاہر محمود، تنویر شوکت، وسیم حیدر اور ظہور الہیٰ۔

جن ڈومیسٹک کوچز کا کنٹریکٹ رینیو نہیں کیا گیا، ان کے نام یہ ہیں: ارشد خان، راج ہنس(بلوچستان)، اعجاز احمد جونیئر اور نوید انجم (سنٹرل پنجاب)، کبیر خان اور ساجد شاہ(خیبرپختونخوا)، منظور الہٰی اور طاہر محمود (ناردرن)، اعظم خان، توصیف احمد، شوکت مرزا (سندھ) اورجاوید حیات (سدرن پنجاب)۔

نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں چند تبدیلیاں کی گئی ہیں، جیسا کہ: عبدالمجید اور منصور رانا(قومی کرکٹ ٹیم کے فیلڈنگ کوچ اور منیجر)، محسن کمال (ریلیز کردیا گیا) اورمہتشم رشید (انڈر 19 ٹیم کے اسپورٹ اسٹاف میں شامل )۔

ثقلین مشتاق، سربراہ انٹرنیشنل پلیئر ڈویلپمنٹ:

انٹرنیشنل پلیئر ڈویلپمنٹ کے سربراہ ثقلین مشتاق کا کہنا ہےکہ نئے ڈومیسٹک سیزن کے لیے کوچز کی تقرری کا یہ عمل 360 ڈگری سے کارکردگی کا بھرپور جائزہ لینے کےبعد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ وہ تقرری کے ایک مربوط نظام کے بعد بہترین معیار کے کوچز کو تعینات کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اورامید ہے کہ ان تقرریوں سے ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں کرکٹ کے معیار کو مزید بہتر اور اعلیٰ کیا جائے گا۔

ثقلین مشتاق کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے کھلاڑیوں کی آراء کو سنا اور کوشش کی ہے کہ انہیں ایسی متوازی کوچنگ فراہم کی جائے جوکرکٹرز چاہتے ہیں اور جو پاکستان کودنیائے کرکٹ میں اعلیٰ مقام پر لے کے جائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے کئی کوچز نے بہت مشکل حالات میں کرکٹ کھیلی اور یقین ہے کہ یہ تجربہ ہمارے ڈومیسٹک کرکٹرز کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا۔

ندیم خان، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس:

ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان کا کہنا ہےکہ و ہ تمام کوچز کو خوش آمدید کہتے ہیں اور انہیں امید ہے کہ یہ تمام کوچز تقرری کے اس عمل میں ظاہر کرنے والے اپنے جوش اور جذبہ کو برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گذشتہ سیزن کا حصہ رہنے والے ان تمام کوچز کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جو آئند ہ سیزن کے لیے کوچنگ لائن اپ کا حصہ نہیں تاہم پی سی بی کا عزم ہے کہ وہ سابق کھلاڑیوں کے تجربے سے فائدے اٹھاتا رہے گا۔

ندیم خان نے کہا کہ گزشتہ سال پی سی بی نے جب 29 اگست کو ڈومیسٹک اسٹرکچر کو بہتربنایا تھا تو اعلان کیا تھا کہ یہ ایک ارتقائی عمل ہے اور اسٹرکچر کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اس میں تبدیلیاں کی جائیں گی، گذشتہ سیزن میں وقت کی کمی کے سبب کوچز کی تقرری، کارکردگی کا جائزہ ا ور ان کی بھرتی کے عمل کو اس سال مزید بہتر بنایا گیا ہے۔

نئی قومی سلیکشن کمیٹی :

ایسوسی ایشنز کے کوچز میں تبدیلی کے باعث قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی اب ان ناموں پر مشتمل ہوگی:

باسط علی (سندھ)اور شاہد انور (سنٹرل پنجاب)، عبدالرزاق (خیبرپختونخوا)، فیصل اقبال (بلوچستان) کے علاوہ عبدالرحمٰن (سدرن پنجاب) اورمحمد وسیم (ناردرن) مصباح الحق کی سربراہی میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہیں۔

نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر کے کوچز:

عتیق الزمان(فیلڈنگ اور وکٹ کیپنگ کوچ)، محمد یوسف (بیٹنگ کنسٹلنٹ/کوچ)، محمد زاہد (فاسٹ باؤلنگ کوچ)اورمشتاق احمد (اسپن باؤلنگ کنسٹلنگ/کوچ)۔

کرکٹ ایسوسی ایشنزبرائے ڈومیسٹک سیزن 21-2020:

بلوچستان:

فرسٹ الیون: فیصل اقبال (کوچ)، وسیم حیدر (اسسٹنٹ کوچ)
سیکنڈالیون:حبیب بلوچ(کوچ)، شعیب خان (اسسٹنٹ کوچ)
انڈر 19:حسین کھوسہ (کوچ)، مظہر دیناری (اسسٹنٹ کوچ)

سنٹرل پنجاب:

فرسٹ الیون: شاہد انور (کوچ)، سمیع اللہ نیازی (اسسٹنٹ کوچ)
سیکنڈالیون:اکرم رضا(کوچ)، ہمایوں فرحت (اسسٹنٹ کوچ)
انڈر 19:تنویز شوکت (کوچ)، عرفان فاضل (اسسٹنٹ کوچ)

خیبرپختونخوا:

فرسٹ الیون: عبدالرزاق (کوچ)، آفتاب خان (اسسٹنٹ کوچ)
سیکنڈالیون:رفعت اللہ(کوچ)، اسلم قریشی (اسسٹنٹ کوچ)
انڈر 19:ثاقب فقیر (کوچ)، محمد صادق (اسسٹنٹ کوچ)

ناردرن:

فرسٹ الیون: محمد وسیم (کوچ)، محمد مسرور (اسسٹنٹ کوچ)
سیکنڈالیون:فہد مسعود(کوچ)، سعید انور جونیئر (اسسٹنٹ کوچ)
انڈر 19:بلال احمد (کوچ)، فہد اکرم (اسسٹنٹ کوچ)

سندھ:

فرسٹ الیون: باسط علی (کوچ)، اقبال امام (اسسٹنٹ کوچ)
سیکنڈالیون:غلام علی(کوچ)، ظفر اقبال (اسسٹنٹ کوچ)
انڈر 19:طاہر محمود (کوچ)، حنیف ملک (اسسٹنٹ کوچ)

سدرن پنجاب:

فرسٹ الیون: عبدالرحمٰن (کوچ)، اعزاز چیمہ (اسسٹنٹ کوچ)
سیکنڈالیون:سجاد اکبر(کوچ)، ظہور الہٰی (اسسٹنٹ کوچ)
انڈر 19:کامران خان (کوچ)، حافظ ماجد جہانگیر (اسسٹنٹ کوچ)

ٹیموں کے منیجرز اور اسپورٹ اسٹاف کی تقرری مناسب وقت پر کی جائے گی۔

error: Content is protected !!