نگہت منظور جونیئر نے شہلارضا الیون کو شکست دیکر سندھ ویمنز فائف اے سائیڈ ہاکی لیگ کی ٹرافی اپنے نام کرلی، مسرت حنیف الیون نے تیسری جبکہ لبنیٰ افتخار الیون چوتھے نمبر پر رہی، صوبائی وزیر شہلا رضا نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے، تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن ویمنز ونگ سندھ کی جی ایم و صوبائی وزیر سیدہ شہلا رضا کی ہدایت اور محکمہ کھیل و امور نوجوانان سندھ کے اشتراک سے کے ایچ اے اسپورٹس کمپلیکس میں جاری سندھ ویمنز فائف اے سائیڈ ہاکی لیگ کا فائنل نگہت منظور جونیئر الیون اور شہلا رضا الیون کے درمیان کھیلا گیا
دونوں ٹیموں نے میچ کے آغاز سے ہی ایک دوسرے کے خلاف جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا، وقفے کے اختتام پر مقابلہ دو دو گول سے برابر رہا تاہم دوسرے ہاف میں بھی ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی بھر پور کوشش جاری رہی، نگہت منظور جونیئر الیون نے مزید دوبار گیند کو جال میں پھینک کر دو کے مقابلے میں چار گول سے فائنل کی ٹرافی اپنے نام کرلی، اس سے قبل تیسری پوزیشن کے لئے کھیلے جانے والے میچ میں مسرت حنیف الیون نے لبنیٰ افتخار الیون کو 4-7 سے شکست دی
فائنل کی مہمان خاص صوبائی وزیر ترقی نسواں و جنرل منیجر پی ایچ ایف ویمنز ونگ سندھ سیدہ شہلا رضا نے صدر کے ایچ اے ڈاکٹر جنید علی شاہ، اولمپئنز افتخار سید، حنیف خان، ناصر علی، عثمان، راناشفیق، شفیق، انٹرنیشنل کوچ محمد نعیم، گلفراز احمد، محمد زبیر۔ لبنیٰ افتخار، انٹرنیشنل پیلئر اسد قریشی اور خالد جونیئر کے ہمرہ کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے، وننگ ٹرافی نگہت منظور جونیئر الیون کی کپتان کنول اعجاز، رنرز اپ ٹرافی شہلا رضا الیون کی کپتان سمیرا نسیم جبکہ تیسری پوزیشن کی ٹرافی مسرت حنیف الیون کی کپتان شاہزمہ نسیم نے وصول کی
اس موقع پر سیدہ شہلا رضا کا کہنا تھا کہ گراونڈ کے چھوٹے یا بڑا ہونا مسئلہ نہیں، کھلاڑیوں کی فٹنس جاننے کے لئے فائف اے سائیڈ بہترین فارمیٹ ہے، ویمنز کھلاڑیوں کے درمیان مقابلوں کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا، وزیراعلی پنجاب نیشنل ویمنز فائف اے سائیڈ ہاکی چیمپین شپ کے لئے سکھر اور کراچی میں ہونے والے ٹرائلز کے دوران نیا ٹیلنٹ سامنے آیا ہے تاہم ملتوی شدہ نیشنل چیمپئن شپ کے نئے شیڈول کا اعلان جلد ہوگا، کراچی میں سخت گرمی کے باوجود ٹورنامنٹ کا مکمل ہونا اولمپیئن حنیف خان اور پی ایچ ایف کے کوارڈینیٹر و کے ایچ اے کے سیکریٹری حیدر حسین اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کا نتیجہ ہے، کھلاڑیوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں انہیں صرف تحفظ کا احساس دلانے کی ضرورت ہے۔ کے ایچ اے اسپورٹس کمپلیکس میں ویمنز کھلاڑیوں کو گھر جیسا ماحول میسر ہے،