پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے زیر اہتمام 66 ویں نیشنل ٹریک سائیکلنگ چیمپیئن شپ کل 18 اکتوبر سے لاہور میں شروع ہوگی، تین روزہ چیمپیئن شپ میں ملک بھر سے ایک سو سے زائد مرد و خواتین کھلاڑی حصہ لینگی، پاکستان آرمی اور واپڈا کی ٹیمیں چیمپیئن شپ میں شرکت نہیں کر رہی ہیں۔ یہ بات پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے صدر سید اظہر علی شاہ، سیکرٹری نثار احمد، نائب صدر معظم خان اور شعیب نظامی نے سائیکلنگ ویلیو ڈروم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
سید اظہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن ملک میں متوازی تنظیمیں بنا کر کھیلوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ کوئٹہ میں زیر تعمیر سائیکلنگ ویلیو ڈروم کی تعمیر بھی پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے رکوا دی، سید اظہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ آرمی اور واپڈا کی ٹیموں کو بھی پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے چیمپیئن شپ میں شرکت سے روک دیا ہے، جو اولمپک موومنٹ کے کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ سید اظہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ تین سالوں سے پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے کوئی گرانٹ نہیں ملی اس کے باوجود اپنے بچوں اور بچیوں کو قومی اور بین الاقوامی کھیلوں کی سہولیات مہیا کر رہے ہیں
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نہیں چاہتی کہ ملک میں سائیکلنگ کا کھیل فروغ پائے۔ ورلڈ روڈ چیمپیئن شپ میں شرکت کرنے والی ٹیم کو میرٹ پر منتخب کیا گیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ خیبر پی کے میں ووڈن سائیکلنگ ویلیو ڈروم بنایا جا رہا ہے جس کی فزیبلٹی بن چکی ہے جس سے ملک میں پہلا بین الاقوامی معیار کا ٹریک بنے گا۔ اس موقع پر پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے سیکرٹری نثار احمد کا کہنا تھا کہ ٹریک چیمپیئن شپ سے بہترین کھلاڑیوں کا بھی انتخاب کیا جائے گا جنہیں مستقبل میں ہونے والے انٹرنیشنل مقابلوں میں شرکت کے لیے بھجوایا جائے گا۔ پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے نائب صدر معظم کا کہنا تھا کہ نیشنل ٹریک سائیکلنگ چیمپیئن شپ کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں، پہلا موقع ہوگا کہ اوپن سائیکل ریس بھی کرائی جائے گی۔